اپنی زندگی باپ پر قربان کردی۔۔ بیمار باپ کو 60 فیصد جگر عطیہ کرنے والی یہ عظیم لڑکی کون تھی؟

image

شجاع آباد کے علاقے راجہ رام کی 20 سالہ بی ایس سی کی طالبہ مقدس خلیل نے باپ کی زندگی بچانے کے لیے اپنی جان کی قربانی دے کر ایک لازوال مثال قائم کر دی۔ والد کی محبت میں سرشار اس بیٹی نے اپنی جان داؤ پر لگا دی، مگر قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔

باپ کی زندگی بچانے کا فیصلہ

50 سالہ خلیل احمد کئی سالوں سے جگر کے مرض میں مبتلا تھے۔ ڈاکٹرز نے واضح کر دیا تھا کہ ان کی جان بچانے کے لیے فوری طور پر جگر کی پیوندکاری (Liver Transplant) کی ضرورت ہے، ورنہ ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ایسے میں ان کی بیٹی مقدس نے آگے بڑھ کر اپنے والد کے لیے 60 فیصد جگر عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ ایک بہت بڑا فیصلہ تھا، مگر مقدس کو صرف اپنے والد کی زندگی عزیز تھی۔ وہ ہر حال میں اپنے باپ کو بچانا چاہتی تھی، اور اسی جذبے کے تحت اس نے اپنا جگر عطیہ کرنے کے لیے سندھ کے گمبٹ اسپتال میں آپریشن کروانے کا فیصلہ کیا۔

آپریشن کے بعد مقدس کی حالت بگڑ گئی

جگر کی پیوندکاری کا پیچیدہ آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا، مگر آپریشن کے بعد مقدس کی طبیعت اچانک خراب ہونا شروع ہو گئی۔ ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکی اور اپنے والد کے لیے اپنی جان قربان کر گئی۔

اہل خانہ کے الزامات

مقدس کے اہل خانہ، خصوصاً ان کے ماموں نے اسپتال انتظامیہ پر غفلت برتنے کا الزام عائد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے رات 2 بجے فون کر کے کہا کہ مریضہ کو لے جائیں، مگر جب ہم اسپتال پہنچے تو مقدس کی لاش ہمارے حوالے کر دی گئی۔ اہل خانہ نے اسپتال کی کارکردگی پر سوال اٹھائے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

اسپتال انتظامیہ کا موقف

گمبٹ اسپتال کے ڈائریکٹر رحیم بخش بھٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 200 آپریشنز میں سے ایک کیس ایسا ہو سکتا ہے جہاں پیچیدگیاں پیدا ہو جائیں، لیکن ہم اس معاملے کی مکمل تفتیش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق مقدس کا آپریشن طبی اصولوں کے مطابق کیا گیا تھا، مگر بدقسمتی سے وہ پیچیدگیوں کا شکار ہو گئی۔

نماز جنازہ اور آخری الوداع

مقدس کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں راجہ رام میں ادا کی گئی، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہر آنکھ اشکبار تھی، ہر شخص کی زبان پر صرف ایک ہی جملہ تھا: "بیٹیاں واقعی والدین کے لیے قربانی دینے کو تیار ہوتی ہیں!"

والد کی حالت بھی تشویشناک

جگر کی پیوندکاری کے بعد مقدس کے والد خلیل احمد کی طبیعت بھی ناساز ہے، اور وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اہل خانہ ان کی صحتیابی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔

ایک لازوال قربانی

مقدس خلیل نے ثابت کر دیا کہ بیٹیاں واقعی والدین کا جگر ہوتی ہیں۔ وہ دنیا سے چلی گئی، مگر اس کی محبت اور قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ یہ داستان رہتی دنیا تک والدین سے محبت کے ایک انمول باب کے طور پر یاد رکھی جائے گی۔

یہ عظیم بیٹی اپنی جان دے کر دنیا کو یہ پیغام دے گئی کہ "محبت قربانی مانگتی ہے، اور بیٹیاں ہمیشہ اپنے والدین کے لیے سب کچھ قربان کرنے کو تیار رہتی ہیں۔"


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.