ہوم گراؤنڈ پر چیمپئنز ٹرافی میں بدترین شکست کے بعد پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلنے کے لیے کرائسٹ چرچ پہنچ چکی ہے۔پاکستان کے ٹی20 سکواڈ میں جہاں کئی معروف کرکٹر شامل نہیں ہیں وہیں دو ایسے کرکٹرز کو موقع دیا گیا ہے جو اس دورے سے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کریں گے۔دورہ نیوزی لینڈ کے لیے پاکستان کے ٹی20 سکواڈ میں سلمان علی آغا (کپتان)، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، شاداب خان، عبدالصمد، حسن نواز، عرفان خان نیازی، محمد حارث، عثمان خان، عمیر یوسف، جہانداد خان، خوش دل خان، عباس آفریدی، محمد علی، ابرار احمد اور سفیان مقیم شامل ہیں۔
یہ سلمان علی آغا کی بطور کپتان پہلی ٹی20 سیریز ہوگی جبکہ عبدالصمد اور حسن نواز اس سیریز سے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کریں گے۔
حسن نواز کون ہیں؟حسن نواز کا تعلق صوبہ پنجاب کے جنوبی شہر لیہ سے ہے۔ وہ 21 اگست 2002 کو پیدا ہوئے یوں ان کی عمر 22 برس بنتی ہے۔حسن نواز دائیں بازو کے بیٹر اور وکٹ کیپر ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں وہ اوپنر بیٹر کے طور پر کھیلتے ہیں۔ان کا نام ڈومیسٹک کرکٹ میں اس وقت ابھرا جب نیشنل ٹی20 کپ میں انہوں نے نادرن کی جانب سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔اس سے قبل حسن نواز کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) میں میرپور رائلز کی نمائندگی کر چکے ہیں جہاں وہ ایونٹ میں سب سے زیادہ سکور بنانے والے کھلاڑی بنے۔
View this post on Instagram A post shared by Hassan Nawaz (@hassannawaz077)
اس کے بعد حسن نواز نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بھی حصہ لیا۔پی ایس ایل سیزن 8 میں انہوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کی جبکہ پی ایس ایل سیزن 10 میں وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیل رہے تھے۔حسن نواز انٹرنیشل کیریئر کا آغاز پاکستان کے دورہ نیوزی لینڈ سے کرنے جا رہے ہیں، انہیں حال ہی میں پاکستان کے ٹی20 سکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔انٹرنیشنل ڈیبیو سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حسن نواز نے بتایا کہ وہ اپنے علاقے کے پہلے کھلاڑی ہیں جس نے پاکستانی ٹیم میں جگہ بنائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہت خوش ہوں، میں اور میرے والدین اس کامیابی پر فخر محسوس کر رہے ہیں، میں جس علاقے سے تعلق رکھتا ہوں، وہاں سے آج تک ٹیم میں جگہ بنانا تو دور کی بات ہے کسی نے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی نہیں کھیلی۔‘
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے (فائل فوٹو: پی سی بی)
اپنے پسندیدہ کرکٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے حسن نواز نے بتایا کہ وہ شعیب ملک کو پسند کرتے ہیں اور انہیں دیکھ کر ہی کرکٹ کا آغاز بھی کیا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں حسن نواز متوقع طور پر پاکستان کے اوپنر ہوں گے۔عبدالصمد کون ہیں؟عبدالصمد کا پورا نام سید محمد عبدالصمد ہے۔ ان کی پیدائش 25 جنوری سنہ 1998 کی ہے اور یوں وہ اس وقت 27 برس کے ہیں۔ان کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد سے ہے اور وہ دائیں بازو کے ٹاپ آرڈر بیٹر ہیں۔عبدالصمد نے ڈومیسٹک کرکٹ کا آغاز سنہ 2016 میں ڈیپارٹمنٹل ون ڈے کپ میں پی آئی اے کی ٹیم کی جانب سے کیا۔انہوں نے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو فیصل آباد کی جانب سے قائداعظم ٹرافی 2017 میں فیصل آباد کی ٹیم کی طرف سے کیا۔عبدالصمد پی ایس ایل سیزن 2025 میں پشاور زلمی کا حصہ ہوں گے۔ انہیں حال ہی میں پاکستان ٹی20 سکواڈ میں شامل کیا گا ہے اور وہ دورہ نیوزی لینڈ میں اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کریں گے۔نیوزی لینڈ روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں پہلی مرتبہ ٹیم میں شامل ہو رہا ہوں، میری کوشش ہو گی کہ ٹیم کے لیے 100 فیصد کارکردگی دکھاؤں۔‘
عبدالصمد پی ایس ایل سیزن 2025 میں پشاور زلمی کا حصہ ہوں گے (فائل فوٹو: پی سی بی)
اپنے رول ماڈل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’میں شروع میں مصباح بھائی (مصباح الحق) کو دیکھتا تھا لیکن جس طرح سے میرا رول بنا ہے میں کیرون پولارڈ، آندرے رسل کو دیکھتا ہوں، ان سے کافی کچھ سیکھنے کو ملے گا۔‘
کرکٹ کے امور پر دسترس رکھنے والے صحافی اور اینکرپرسن مرزا اقبال بیگ کے خیال میں نئے ٹیلنٹ کو نیوزی لینڈ میں ڈیبیو کرانا ایک مشکل کام ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ’نیوزی لینڈ کی پچ کنڈیشنز مختلف ہوتی ہیں، وہاں کی پچز فاسٹ بولرز کے لیے فرینڈلی ہوتی ہیں۔ عبدالصمد اور حسن نواز نے ڈومیسٹک میں اچھا پرفارم کیا ہے، بہرکیف نیوزی لینڈ میں ان کے لیے ڈیبیو کرنا ایک چیلنج ہو گا۔‘وہ مزید کہتے ہیں کہ ’میرے خیال میں شائقین کا غم و غصہ ٹھنڈا کرنے کے لیے ٹیم مینجمنٹ نے کچھ نئے لڑکے شامل کیے ہیں، کچھ پرانے ہیں، اس سے ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر کوئی فرق نہیں پڑنے والا، دوسرا ڈر یہ ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ان کو ایک دورہ کروا کر چھوڑ دیا جائے۔‘’آپ دیکھیں صاحبزادہ فرحان تھا، حسیب اللہ تھا، فاسٹ بولر احمد دانیال تھا، ایک فیصل اکرم تھے، قاسم اکرم تھے، کہاں چلے گئے یہ سارے لڑکے، ان کو ایک آدھ دورے میں گھما پھرا کر واپس لے آتے ہیں اور جب پریشر بڑھتا ہے تو ٹیم میں شامل کر دیتے ہیں، میرے خیال میں اس سے فرق نہیں پڑے گا۔‘یاد رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی20 سیریز کا پہلا میچ 16 مارچ کو کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔سیریز کا دوسرا میچ 18 مارچ کو ڈنیڈن، تیسرا میچ 21 مارچ کو آکلینڈ، چوتھا میچ 23 مارچ کو ماؤنٹ مونگانوئی اور پانچواں میچ 26 مارچ کو ولنگٹن میں کھیلا جائے گا۔