’سلیپ ڈیورس‘: نیند کے مسائل کے باعث مختلف کمروں میں سونے کا فیصلہ جو آپ کی ازدواجی زندگی بہتر کر سکتا ہے

ساتھی کے خراٹوں کو نظر انداز کرنا بہت عام بات ہے۔ لیکن صحت اور تعلقات کے ماہرین کے مطابق اس سے آپ کے اپنے پارٹنر یا ساتھی کے ساتھ تعلقات کے ساتھ ساتھ صحت پر بھی بڑے ہی سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
Getty Images
Getty Images
اچھی، مناسب اور بھرپور نیند آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لئے بہت ضروری ہے۔

اچھی، مناسب اور بھرپور نیند آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ نیند کا معیار اور دورانیہ ہماری زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کرتا ہے۔

مناسب اور پرسکون نیند آپ کی ذہنی صلاحیت میں اضافہ کرتی ہے، تھکاوٹ کو کم کرتی ہے، موڈ کو بہتر بناتی ہے اور جسم کے افعال کو بھی بہتر بناتی ہے۔

لیکن اب نہ صرف آپ کی اپنی نیند بلکہ آپ کے ساتھی کی نیند بھی آپ پر اثر انداز ہوتی ہے اور اس وجہ سے نئے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

اکثر اوقات اپنے ساتھی کے خراٹے لینے اور اُن کی بے آرام نیند کی وجہ سے دوسرا فرد پُرسکون نیند نہیں لے پاتا۔ ایسی بے آرام نیند اُن کے اگلے روز کے معمولات پر اثر انداز ہوتی ہے۔

معاملہ یہیں تک محدود نہیں رہتا بلکہ اس سب کی وجہ سے اُن کی شادی شدہ زندگی بھی متاثر ہو رہی ہوتی ہے۔

ساتھی کے خراٹوں کو نظر انداز کرنا بہت عام بات ہے۔ لیکن صحت اور تعلقات کے ماہرین کے مطابق اس سے آپ کے اپنے پارٹنر یا ساتھی کے ساتھ تعلقات کے ساتھ ساتھ صحت پر بھی بڑے ہی سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

’سلیپ ڈائورس‘ کیا ہے؟

یہ انکشاف ہوا ہے کہ بہت سے لوگوں نے سلیپ ڈائورس یا نیند کے مسائل کی وجہ سے علیحدگی کا انتخاب کیا ہے۔ پوری دنیا کو درپیش اس مسئلے نے انڈیا کو بھی متاثر کیا ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق انڈیا کی آبادی کا ایک بڑا حصہ نیند کے مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔

’سلپ ڈائورس‘ کا نام تھوڑا سا عجیب ہے لیکن یہ ایک حقیقت اختیار کر چُکا ہے۔ یہ مسئلہ ایک کمرے میں ایک بستر پر سونے والے دو افراد یعنی میاں اور بیوی یا پھر پارٹنرز کو مختلف کمروں میں سونے کا سبب بنتا ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن اس کی بنیادی وجہ نیند میں خراٹے لینا ہے۔

نیند پر تحقیق کرنے والے ادارے ریس میڈ کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق 78 فیصد انڈین شہری نیند کی بجائے علیحدگی کا انتخاب کیا ہے۔ یہ لوگ رات کو اپنے ساتھی کے ساتھ نہیں سوتے ہیں اور دونوں مختلف کمروں کا اتخاب کرتے ہیں۔

امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن (اے اے ایس ایم) نے 2023 میں ایک مطالعہ کیا۔ تحقیق میں حصہ لینے والے ایک تہائی افراد کا کہنا تھا کہ بعض اوقات مختلف کمروں میں سونا اچھی نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

نیند
Getty Images
امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن (اے اے ایس ایم) نے 2023 میں ایک مطالعہ کیا۔ تحقیق میں حصہ لینے والے ایک تہائی افراد کا کہنا تھا کہ بعض اوقات مختلف کمروں میں سونا اچھی نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

امریکہ کے میک لین ہسپتال کی ماہر نفسیات سٹیفنی کولیئر کہتی ہیں کہ ’سلیپ ڈائورس کا مطلب نیند کی وجہ سے ہونے والی علیحدگی ہے۔ یہ جوڑے سکون سے سونا چاہتے ہیں، اس لیے وہ مختلف طریقے سے سوتے ہیں اور مختلف کمروں میں پرسکون نیند لینے کی کوشش کرنے ہیں۔‘

سٹیفنی کہتی ہیں کہ 'یہ رجحان گذشتہ چند برسوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اکثر لوگ خراٹے لیتے ہیں کیونکہ انھیں صحت کے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔ بعض اوقات لوگ نیند میں چلتے ہیں، مسلسل سوتے میں بستر پر ہی پیشاب کرتے ہیں، نیند میں حرکت کرتے رہتے ہیں۔ اس سے ان کے ساتھی کو تکلیف اور مسائل کا سامنا پڑتا ہے۔'

انڈیا کے بعد برطانیہ اور امریکہ میں سلیپ ڈائورس کے معاملے میں 50 سے 50 فیصد حصہ ہے۔

علیحدہ سونے کے ملے جلے اثرات

مختلف کمروں میں سونے کے بہت سے فوائد ہیں اور ماہرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ گہری اور پرسکون نیند لینا ہے۔ سٹیفنی کولیئر کا کہنا ہے کہ ’ایک شخص کو لمبی عمر کے لیے اچھی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

وہ بتاتی ہیں کہ 'اگر کوئی شخص اچھی طرح سے نہیں سوتا تو اس کے مدافعتی نظام سے لے کر اعضا کے کام کرنے تک سب کچھ متاثر ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان افراد کا صبر ختم ہو جاتا ہے اور انھیں جلد غصہ آنے لگتا ہے اور ایسے ہی کُچھ لوگ افسردہ بھی رہتے ہیں۔‘

نیند
Getty Images
ماہر نفسیات کے مطابق 'سلپ ڈائورس' پارٹنر کے ساتھ تعلقات کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

ماہر نفسیات کے مطابق 'سلیپ ڈائورس' پارٹنر کے ساتھ تعلقات کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

کولیئر کا کہنا ہے کہ 'جو جوڑے اچھی طرح سے نہیں سوتے ان میں بڑے جھگڑے ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ وہ اکثر پریشان رہتے ہیں۔ لیکن جب کچھ لوگ اکیلے یا تنہا علیحدہ کمرے میں سوتے ہیں تو وہ بہتر نیند لیتے ہیں اور چیزیں بہتر ہو جاتی ہیں۔'

جب جوڑوں نے الگ سے سونے کا فیصلہ کیا تو اس کے ملے جلے نتائج سامنے آئے۔ کچھ لوگوں کے تعلقات بہتر ہوئے اور حالات بدل گئے جبکہ دوسروں کے تعلقات میں کُچھ بگاڑ پیدا ہوئے۔

الگ الگ سونے والے 65 فیصد جوڑے رات کی اچھی نیند لینے میں کامیاب ہوئے۔ جبکہ 31 فیصد جوڑوں نے اپنی شادی شدہ زندگی میں بہتری محسوس کی۔ لیکن یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ 30 فیصد لوگوں کی شادی شدہ زندگی بگاڑ پیدا ہوا۔

تقریباً 28 فیصد جوڑوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ ان کے جنسی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تاہم 22 فیصد جوڑوں نے کہا کہ اُن کے حالات اس کے برعکس تھے۔

ایک ہی بستر پر سونے کے اکثر جوڑوں پر جذباتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جوڑے محبت، پرسکون احساس اور خوشی کے احساسات کا تجربہ کرتے ہیں۔

ایک مختلف کمرے میں سونے کے ساتھ کیا مسائل ہیں؟

دوسرے کمرے میں سونے کے فیصلے کے بھی کچھ منفی نتائج ہوتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس سے جوڑوں کے درمیان قربت کم ہوسکتی ہے۔ ان لوگوں کے لئے جو کل وقتی کام کرتے ہیں ، ساتھی کے ساتھ سونے کا وقت قیمتی ہے۔ کولیئر کہتے ہیں۔

نیند
Getty Images
جب جوڑے 'سلیپ ڈائورس' یا علیحدگی کا فیصلہ کرتے ہیں، تو بعض ہدایات ایسی ہیں کہ جن پر انھیں مل کرنا چاہیے۔

جب جوڑے 'سلیپ ڈائورس' یا علیحدگی کا فیصلہ کرتے ہیں، تو بعض ہدایات ایسی ہیں کہ جن پر انھیں مل کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر کولیئر کا کہنا ہے کہ 'کچھ لوگ اکیلے سونے کے عادی نہیں ہوتے۔ دونوں کو اس معاملے پر متفق ہونا چاہئے اور پھر علیحدگی کا فیصلہ کرنا چاہئے۔'

مزید یہ کہ 'خراٹے، سونے جیسے مسائل والے لوگوں کے لئے کچھ چیزیں مشکل ہوسکتی ہیں۔ لیکن بہت سے لوگ الگ سے سونا پسند نہیں کرتے ہیں۔ عام طور پر، مرد اس طرح سونے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔'

دنیا کی پرسکون نیند کے لئے جاری جدوجہد

پوری دنیا نیند کے مسائل سے نبرد آزما ہے۔ کیونکہ اچھی نیند انسان کی پیداواری صلاحیت اور ان کے آپس کے تعلقات کے لیے ضروری ہے۔

امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کی سفارشات کے مطابق اگرچہ بہت سے لوگ کم از کم سات گھنٹے کی نیند لیتے ہیں لیکن وہ ہفتے میں کم از کم تین رات ناکافی نیند لیتے ہیں۔ یہ تناسب تشویش ناک ہے۔

22 فیصد لوگ اپنی خراب نیند کو ٹھیک کرنے کے لئے کسی سے مدد نہیں لیتے۔ ایسا لگتا ہے کہ لوگ اب تک اس مسئلے سے یا تو واقف نہیں یا پھر اسے مسئلہ ہی نہیں سمجھتے۔ امریکہ، جاپان اور سنگاپور میں بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے جو خاصی خطرناک ہے۔ ریس میڈ کے ایک سروے کے مطابق یہ تعداد ان ممالک میں 33فیصد اور آسٹریلیا میں 41 فیصد ہے۔

اگر آپ پرسکون نیند نہیں لیتے تو اس کا جسم اور دماغ پر بڑا اثر پڑتا ہے۔ یہ روزمرہ زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ صحت، موڈ اور انسانی تعلقات کو متاثر کرتا ہے۔

تناؤ نیند کو متاثر کرنے والا ایک اہم عنصر ہے

تناؤ کا نیند پر منفی اثر پڑتا ہے۔ انڈیا دنیا کے اُن مُمالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے کہ جہاں تناؤ نیند کو متاثر کرتا ہے۔

تناؤ انڈیا میں 69 فیصد لوگوں کی نیند کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے بعد جنوبی کوریا (67 فیصد)، تھائی لینڈ اور سنگاپور (65-65 فیصد) اور جرمنی وہ مُلک ہے کہہ جہاں تناؤ کی وجہ سے (61 فیصد) لوگ متاثرین میں شامل ہیں۔

اینگزائٹی یا اضطراب 'جن زی' (جنریشن زیڈ) کی نصف سے زیادہ یعنی 53 فیصد آبادی کو متاثر کر رہا ہے۔

نیند
Getty Images
اینگزائٹی یا اضطراب 'جن زی' (جنریشن زیڈ) کی نصف سے زیادہ یعنی 53 فیصد آبادی کو متاثر کر رہا ہے۔

سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ تناؤ، پریشانی اور مالی مشکلات کا نیند پر منفی اثر پڑتا ہے۔

نیند نہ پوری ہونے سے خواتین پر کیا اثر پڑتا ہے؟

اگر یہ کہا جائے کہ خواتین کو نیند کی کمی کا سب سے زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے غلط نہیں ہوگا۔ اوسطاً ایک خاتون رات میں تقریباً چار گھنٹے ہی سو پاتی ہے اور اس کا سبب ہارمونل تبدیلیاں، ماہواری یا حمل ہوسکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو ایک ہفتے میں تین سے چار راتیں بےخوابی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اچھی نیند کا انسانی زندگی پر مثبت اثر

رات میں اچھی نیند لینے سے نہ صرف انسان خوش رہتا ہے بلکہ پورے دن اپنے جسم میں توانائی بھی محسوس کرتا ہے۔

اچھی نیند لینے سے آپ کا مزاج بھی اچھا رہتا ہے اور تمام معاملات پر توجہ بھی رہتی ہے۔

ریزمیڈ کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 89 فیصد افراد نیند پوری کرنے کے بعد بہت اچھا محسوس کرتے ہیں جبکہ بےخوابی کے سبب دن میں انسان غنودگی کا شکار رہتا ہے، اس کا مزاج خراب رہتا ہے اور سر میں بھی در محسوس کرتا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اچھی نیند سے مزاج، فٹنس اور دماغی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔

نیند میں خراٹے لینے کا انسانی جسم پر کیا اثر ہوتا ہے؟

نیند میں باآوازِ بلند خراٹے لینے صحت کی خرابی کی نشانی ہے۔ اس کے سبب نیند میں اکثر سانس اُکھڑی اُکھڑی رہتی ہے۔

یہ ایک بیماری ہے جس میں حلق بند ہو جاتا ہے اور آکسیجن کی کمی کے سبب سانس لینے میں پریشانی ہوتی ہے۔

نیند
Getty Images

اگر اس کا علاج نہ کروایا جائے تو انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

نیند میں خراٹے دیگر کن پریشانیوں کا پتا دیتے ہیں؟

  • سانس کا اوپر یا نیچے ہونا
  • سانس کا رُکنا اور دم گھٹنا
  • بار بار آنکھ کھلنا

اس کے مضر اثرات دن میں بھی دیکھنے میں آتے ہیں:

  • سر میں درد
  • تھکن محسوس ہونا
  • توجہ مرکوز رکھنے میں پریشانی
  • یادداشت میں خرابی
  • مزاج کا بگڑنا یا تناؤ محسوس کرنا
  • سیکس سے اکتاہٹ

اچھی نیند جسم کے اعضا کو پُرسکون رکھتی ہے

اگر آپ لگاتار چار دن جاگتے ہیں اور پھر اس کے بعد ایک دن سوجاتے ہیں تو آپ خود کو بہت پُرسکون محسوس کرتے ہیں۔ تاہم اس سے آپ کی نیند کا معمول متاثر ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی نیند کے معمول کو بگڑنے سے بچانے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔

ممبئی میں مقیم ڈاکٹر شبھانگی پارکر کہتی ہیں کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کے وقت میں تسلسل ہونا چاہیے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی اپنے کام میں دلچسپی برقرار رہے، یادداشت اچھی رہے اور آپ ہر کام پر پوری توجہ مرکوز کر سکیں تو اچھی نیند انتہائی ضروری ہے۔

نیند
Getty Images

انھوں نے بی بی سی مراٹھی کو بتایا کہ 'نیند ہمارے جسمانی اعضا کو پُرسکون رکھتی ہے اور ہماری نشونما کے لیے بھی ضروری ہے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ دورانِ نیند بھی انسانی جسم میں تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں۔ جسم اور دماغ کو اچھی طرح کام کرنے کے لیے نیند درکار ہوتی ہے۔

اگر آپ کا دماغ پُرسکون نہیں تو آپ دن میں کوئی تعمیری کام نہیں کر سکتے اور آپ کا دماغ آرام کیے بغیر اچھی طرح کام کر نہیں سکتا۔

ڈینیئل فریمین دماغی امراض کے ماہر ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ نیند کے مسائل کو حل کرنے سے انسانی کی دماغی صحت بھی بہتر ہو جاتی ہے۔

بےخوابی کسی بیماری کی علامت نہیں ہوتی لیکن مختلف بیماریوں کی تشخیص کے دوران اس کا ذکر ضرور آتا ہے۔

اچھی نیند کے لیے کیا کیا جائے؟

ہورڈ میڈیکل سکول کے جرنل میں چھپنے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بےخوابی انسانی جسم کے لیے تباہ کُن ہو سکتی ہے۔ نیند کی کمی کے سبب نہ صرف موٹاپا بڑھتا ہے، دل کی بیماری ہو سکتی ہے بلکہ انسان کو ذیابطیس بھی ہو سکتا ہے۔

ڈاکٹر سنجے اچھی نیند کے لیے کچھ تجاویز دیتے ہیں:

  • اس وقت ہی سوئیں جب آپ کو نیند آ رہی ہو۔ اگر آپ بغیر کسی وجہ کے بستر پر لیٹے رہیں گے تو آپ کا دماغ یہاں وہاں بھٹکتا رہے گا۔
  • سونے کا ایک وقت طے کریں۔
  • اگر آپ کے کمرے میں گھڑے ہے تو اسے وہاں سے ہٹا دیں۔ کیونکہ بستر پر لیٹنے کے بعد گھڑی کی طرف دیکھنے رہنا انسان کی عادت بن جاتی ہے۔
  • سونے سے 40 منٹ پہلے ٹی وی، ٹیبلٹ اور موبائل فون سمیت تمام الیکٹرانگ ڈیوائسز بند کر دیں
  • شام چھ بجے کے بعد چائے اور کافی نہ پیئں اور تمباکو نوشی سے بھی پرہیز کریں۔

لوگ اپنی نیند بہتر کرنے کے لیے کیا کرتے ہیں؟

ریزمیڈ کے سروے کے مطابق 26 فیصد لوگ بہتر نیند کے لیے آنکھوں پر ماسک لگاتے ہیں، 19 فیصد سلک کے تکیے استعمال کرتے ہیں جبکہ 15 فیصد اپنی نیند کو بہتر بنانے کے لیے ایئرپلگز کا استعمال کرتے ہیں۔

بہت سارے لوگ اپنی نیند کو بہتر کرنے کے لیے مختلف ڈیوائسز کا بھی استعمال کرتے ہیں۔ 42 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی نیند کو ناپنے کے لیے سمارٹ فونز میں مختلف ایپس کا سہارا لیتے ہیں۔ اس کام کے لیے موبائل فون ایپس کا استعمال کرنے والے 54 فیصد جاپان، 53 فیصد انڈیا اور 52 فیصد جنوبی کوریا میں مقیم ہیں۔

نیند
Getty Images

اچھی نیند نہ صرف صحت کے لیے اچھی ہوتی ہے بلکہ اس سے آپ کی شادی شدہ زندگی بھی خوشگوار رہتی ہے۔ اس کے سبب روز مرہ کے کاموں پر آپ کی توجہ بھی مرکوز رہتی ہے اور آپ کی زندگی کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.