امریکہ چین تجارتی جنگ میں پاکستان کے لیے ’کاروبار حاصل کرنے کا موقع ہے‘

image
پاکستان ٹیکسٹائل کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ کے دوران ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر ’کاروبار حاصل کرنے‘ کے مواقع تلاش کر رہا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹیکسٹائل کونسل کے چیئرمین فواد انور نے کہا کہ پاکستان ٹیکسٹائل کے شعبے سے تقریباً 17 ارب ڈالر کی برآمدات پیدا کرتا ہے، اور یہ ملک کو روزگار فراہم کرنے والا سب سے بڑا شعبہ ہے۔

فواد انور نے کہا کہ ’چین سے (کاروبار) حاصل کرنے کا ایک موقع موجود ہے۔ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں، یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم کس حد تک موثر طریقے سے میز پر مذاکرات کر سکتے ہیں۔‘

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے علاوہ درجنوں ممالک کی درآمدات پر عائد کردہ ٹیرف کو 90 دن کے لیے عارضی طور پر موخر کر دیا تھا۔

امریکہ کی جانب سے پاکستان پر 29 فیصد ٹیکس عائد کیا جانا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ تقریباً تمام درآمدات پر 10 فیصد ڈیوٹی نافذ رہے گی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر ٹیرف مزید بڑھا دیا تھا، جو بدھ سے نافذ ہونے والے 104 فیصد سے بڑھ کر 125 فیصد کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل بیجنگ نے امریکی درآمدات پر 84 فیصد ٹیرف نافذ کر دیا تھا، تاکہ ٹرمپ کی جانب سے عائد کیے گئے ٹیرف کا جواب دیا جا سکے۔

چین نے کہا تھا کہ وہ اس تجارتی تنازع میں آخری حد تک لڑے گا۔

فواد انور نے کہا کہ ’یہ دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان ایک جنگ ہے اور باقی سب کولیٹرل ڈیمیج ہے۔‘

اگر ٹرمپ کی 90 دن کی مہلت کے بعد 29 فیصد ٹیکس دوبارہ نافذ کیا جاتا ہے، تو ماہرین کے مطابق پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کو نمایاں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا اور ٹیکسٹائل برآمدات میں ممکنہ طور پر دو ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔

فواد انور کے مطابق، ٹیکس میں اضافہ ایک قلیل مدتی مسئلہ ہے جسے ضرور حل کرنا چاہیے۔

’29 فیصد کا اضافہ کوئی برداشت نہیں کر سکتا، نہ امریکی ریٹیلر اور نہ ہی صارف۔۔۔ کوئی اتنا بڑے  اضافے کو برداشت نہیں کر سکتا۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.