عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کا رجحان ہے جس کے باعث پاکستان میں بھی آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر بڑی کمی کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ عالمی منڈی میں برینٹ خام تیل 64.71 ڈالرز فی بیرل کی سطح پرآگیا ہے جس کے باعث پیٹرولیم مصنوعات 8 سے 10 روپے فی لیٹر تک سستی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اس وقت پیٹرول اور ڈیزل پر70 روپے فی لٹر لیوی عائد ہے۔
عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے پیش نظر جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے پر غور ہے۔
حکومت نے اکتیس مارچ کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی بجائے بجلی کی قیمتوں میں ایڈجسٹ کیا تھا۔
پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا تخمینہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پیٹرول کی بین الاقوامی قیمت میں تقریباً 6 ڈالر فی بیرل اور ایچ ایس ڈی میں تقریباً 5 ڈالر فی بیرل کی کمی سے سامنے آیا ہے۔
ایکس ڈپو پیٹرول کی قیمت اس وقت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر ہے۔
حکومت اس وقت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 86 روپے فی لیٹر وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے لیکن حکومت پیٹرول، ڈیزل اور ہائی آکٹین مصنوعات پر 70 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے، جو عام طور پر عوام کو متاثر کرتی ہے۔
حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر کسٹم ڈیوٹی کی مد میں تقریباً 16 روپے فی لیٹر وصول کرتی ہے، چاہے ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات کچھ بھی ہوں، اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو جا رہا ہے۔