چین میں حکام نے لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی ہے جبکہ کچھ سرکاری ذرائع ابلاغ نے متنبہ کیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ’ہوا میں اڑا سکتے ہیں۔‘
یاد رہے کہ چین میں ہواؤں کی رفتار 93 میل فی گھنٹہ (150 کلومیٹر فی گھنٹہ) تک پہنچ گئی ہے جو گذشتہ نصف صدی میں بیجنگ میں ریکارڈ کی جانے والی سب سے تیز رفتار طوفانی ہوائیں ہیں۔چین کے دارالحکومت بیجنگسمیت شمالی حصوں میں شدید طوفانی ہواؤں کے باعث سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہطوفان کے پیش نظر ریل سروسبھی معطل کر دی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کی صبح دارالحکومت کے دو بڑے ہوائی اڈوں پر 838 پروازیں منسوخ کی جا چکی تھیں جبکہ اس میں اضافے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ چین میں ہواؤں کی رفتار 93 میل فی گھنٹہ (150 کلومیٹر فی گھنٹہ) تک پہنچ گئی ہے جو گذشتہ نصف صدی میں بیجنگ میں ریکارڈ کی جانے والی سب سے تیز رفتار طوفانی ہوائیں ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ بیجنگ نے 10 سال بعد پہلی بار تیز ہواؤں کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جبکہ سنیچر کو تیز ہواؤں کے جھکڑ چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے باعث سیاحتی اور تاریخی مقامات عارضی طور پر بند کر دیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ چین میں ہوا کی رفتار کو ایکسے 17 کے پیمانے پر ناپا جاتا ہے۔ چین کے محکمہ موسمیات کے مطابق سطح 11تک کی ہوا ’سنگین نقصان‘ پہنچا سکتی ہے جبکہ 12اور اس سے اوپر کی سطح پر ہوا ’انتہائی تباہی‘ کا باعث بن سکتی ہے۔
چین میں ہفتے کے اختتام پر ہواؤں کی سطح 11 سے 13 کے درمیانرہنے کی توقع ہے۔
شہر بھر میں ہزاروں درختوں کو گرنے سے روکنے کے لیے انھیں یا تو مضبوط بنایا گیا ہے یا ان کی چھانٹی کی گئی ہے۔اس الرٹ کے پیش نظر جمعے کو ملازمین کو جلدی گھر چلے جانے کو کہا گیا جبکہ تعلیمی عمل معطل کیا گیا اور کھلی جگہ ہونے والی تقاریب منسوخ کر دی گئی ہیں۔
شمالی چین میں سنیچر اور اتوار کو ایسی شدید ہوائیں چلنے کا الرٹ دیا گیا جو انسان تک کو اپنے ساتھ اڑا لے جا سکتی ہیں۔
چین میں حکام نے لاکھوں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تاکید کی ہے جبکہ کچھ سرکاری ذرائع ابلاغ نے متنبہ کیا ہے کہ ان ہواؤں میں 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ باآسانی ’ہوا میں اڑا سکتے ہیں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ منگولیا سے جنوب مشرق کی طرف بڑھنے والے ایک سرد بھنور کی وجہ سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں بیجنگ، تیانجن اور ہیبی کے علاقے کے دیگر حصوں کو اپنی لپیٹ میں لیں گی۔
یہی وجہ ہے کہ ایک دہائی میں پہلی بار، بیجنگ نے آندھی کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے جو کہ چار درجہ موسمی انتباہی سسٹم میں دوسرا سب سے خطرناک درجہ ہے۔
حکام نے بتایا کہ سنیچر کو جب تیز ہوائیں آئیں گی تو بیجنگ میں 24 گھنٹوں کے اندر درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہےسال کے اس وقت منگولیا کی جانب سے تیز ہوائیں چلنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے لیکن خدشہ ہے کہ اس بار یہ ہوائیں علاقے میں برسوں میں دیکھی جانے والی کسی بھی چیز سے زیادہ تیز ہوں گی۔
حکام نے بتایا کہ سنیچر کو جب تیز ہوائیں آئیں گی تو بیجنگ میں 24 گھنٹوں کے اندر درجہ حرارت میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ کمی کا امکان ہے۔
بیجنگ کی موسمیاتی سروس نے کہا ہے کہ ’یہ انتہائی تیز ہوائیں ہیں، طویل عرصے تک چلتی ہیں اور وسیع علاقے کو متاثر کرتی ہیں اور یہ انتہائی تباہ کن ہیں۔‘
ان ہواؤں کی وجہ سے ہفتے کے آخر میں منعقد ہونے والے کھیلوں کے کئی مقابلوں کو معطل کر دیا گیا ہے جن میںدنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن بھی شامل ہے جو اب 19 اپریل کو منعقد ہوگی۔
باغات اور سیاحتی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے کیونکہ حکام نے رہائشیوں کو بیرونی سرگرمیوں سے گریز کرنے کو کہا ہے، جبکہ تعمیراتی کام اور ٹرین سروس معطل کر دی گئی ہے۔
شہر بھر میں ہزاروں درختوں کو گرنے سے روکنے کے لیے انھیں یا تو مضبوط بنایا گیا ہے یا ان کی چھانٹی کی گئی ہے۔
حکام نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پہاڑوں اور جنگلات میں جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں خاص طور پر تیز ہواؤں کا خدشہ ہے۔
بیجنگ میں ان ہواؤں کی وجہ سے جنگل میں آگ کے حوالے سے بھی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور لوگوں کو گھر سے باہر آگ لگانے سے بھی روکا گیا ہے۔
اس صورتحال میں چینی سوشل میڈیا کے صارفین اپنے اختتام ہفتہ کے منصوبوں میں مزاح تلاش کر رہے ہیں۔
تیز ہواؤں کے بارے میں ہیش ٹیگز اور انتباہ کہ 50 کلوگرام سے کم وزن والے لوگ اڑ سکتے ہیں، چینی سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہے ہیں۔
ویبو کے ایک صارف نے کہا: ’میں ہر وقت اتنا کھاتا ہوں، صرف اس دن کے لیے۔‘
ویبو کے ہی ایکاور صارف کا کہنا تھا، ’یہ ہوا بہت سمجھدار ہے، یہ جمعے کی شام کو شروع ہوتی ہے اور اتوار کو ختم ہوتی ہے، پیر کو کام میں خلل ڈالے بغیر۔‘
خیال رہے کہ حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات سے ہوا کی شدت میں کمی آنے لگے گی۔