نئے پوپ کا انتخاب: کراچی، تہران اور بغداد جیسے مسلم اکثریتی ممالک کے ’کارڈینلز‘ اہم کیوں؟

پوپ فرانسس کی تدفین کے بعد کیتھولک چرچ اپنے نئے مذہبی پیشوا کا انتخاب کرے گی لیکن اس کے لیے صرف روم نہیں بلکہ کیتھولک دنیا میں تہران، بغداد، کراچی اور ممبئی جیسے غیر متوقع حلقے بھی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
کارڈینیلز
Getty Images

پوپ فرانسس کی تدفین کے بعد کیتھولک چرچ اپنے نئے مذہبی پیشوا کا انتخاب کرے گی لیکن اس کے لیے صرف روم نہیں بلکہ کیتھولک دنیا میں تہران، بغداد، کراچی اور ممبئی جیسے غیر متوقع حلقے بھی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

نئے پوپ کا انتخاب سینیئر پادری کرتے ہیں جنھیں ’کارڈینلز‘ کہا جاتا ہے اور یہ انتخابی عمل صدیوں سے انتہائی خفیہ طریقے سے سرانجام دیا جاتا ہے۔

آنے والے دنوں میں نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ویٹیکن سٹی کے سسٹین چیپل میں جمع ہونے والے کارڈینلز میں مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ یہ ایسے خطے ہیں جہاں مسیحی برادری اقلیت میں ہے لیکن یہاں ویٹیکن کے تعلقات انتہائی مضبوط ہیں۔

اس بار پوپ کے انتخاب میں حصہ لینے والے ’کارڈینلز‘ میں تہران کے بشپ ڈومینیک میتھیو بھی شامل ہیں۔ وہ ایران میں مقیم پہلے ایسے کارڈینل ہیں جو پوپ کے انتخاب میں حصہ لیں گے۔

اس کے علاوہ پاکستان کے شہر کراچی سے ریٹائرڈ بشپ کارڈینل جوزف کووٹس اور انڈیا کے شہر ممبئی سے کارڈینل اوسولڈ گریشیا بھی نئے پوپ کے انتخاب میں حصہ لیں گے۔

یہ دونوں نئے پوپ کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے لیے اہل ہیں اور مسلم اکثریتی ملک پاکستان اور مذہبی طور پر متنوع انڈیا میں کیتھولک چرچ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ویسے تو کسی پوپ نے کبھی پاکستان یا ایران کا دورہ نہیں کیا لیکن نئے پوپ کے انتخاب میں ان کارڈینلز کی شرکت ایسے چرچ کی عکاس کرتی ہے جو اپنی عالمی موجودگی کی وجہ سے تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

چمنی سے اٹھنے والا سفید دھواں
Getty Images
چمنی سے اٹھنے والا سفید دھواں اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ نئے پوپ کا انتخاب کر لیا گیا

واضح رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت 252 کارڈینلز ہیں جو عام طور پر بشپ بھی ہوتے ہیں تاہم نئے پوپ کے انتخاب میں صرف وہی کارڈینلز ووٹ دے سکتے ہیں جن کی عمر 80 سال سے کم ہو۔

ان ’کارڈینل الیکٹرز‘ کی تعداد عام طور پر 120 تک محدود ہوتی ہے تاہم اس وقت 135 کارڈینلز ایسے ہیں جو نئے پوپ کو منتخب کرنے کے اہل ہیں۔ (پوپ فرانسس نے دسمبر 2024 میں 21 نئے کارڈینلز کا تقرر کیا تھا۔)

ایران میں کارڈینل

ایران کے کارڈینیل
Getty Images
بیلجیئم میں پیدا ہونے والے کارڈینل میتھیو کو سنہ 2021 میں تہران میں تعینات کیا گیا تھا اور 2023 میں پوپ فرانسس نے انھیں کارڈینل کے عہدے پر فائز کیا تھا۔

بیلجیئم میں پیدا ہونے والے کارڈینل میتھیو کو سنہ 2021 میں تہران میں تعینات کیا گیا تھا اور 2023 میں پوپ فرانسس نے انھیں کارڈینل کے عہدے پر فائز کیا تھا۔

ایران کی آٹھ کروڑ آبادی میں کیتھولک کمیونٹی کی تعداد صرف دو ہزار کے لگ بھگ ہے۔

اگرچہ ایران میں عوامی سطح پر مسیحی زندگی بڑی محدود ہے تاہم کارڈینل میتھیو کا مشن پادریوں کی دیکھ بھال، بین المذاہب مکالموں اور مذہبی ہم آہنگی پر مرکوز ہے۔

انھوں نے کیتھولک میڈیا کو بتایا کہ ’ہم یہاں مذہب کی تبدیلی کے لیے نہیں ہیں۔ ہم یہاں خدمت کرنے، ساتھ دینے اور بات چیت کے ذریعے رابطے قائم کرنے کے لیے ہیں۔‘

پاکستان اور انڈیا میں مسیحیت

پاکستان اور ایران میں ووٹنگ کارڈینلز کی موجودگی مسلم اکثریتی معاشروں میں مسیحی برادریوں کی مزاحمت کو ظاہر کرتی ہے۔

پاکستان میں کارڈینل جوزف کووٹس نے بین المذاہب ہم آہنگی اور انسانی حقوق کے ایک سرکردہ وکیل کے طور پر برسوں خدمات سر انجام دیں، خاص طور پر اس تناظر میں، جہاں مسیحی برادری کو اکثر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

کارڈینل کووٹس کی عمر 80 سال سے کم ہے اور ریٹائر ہونے کے باوجود وہ ووٹ دینے کے اہل ہیں۔

انڈیا میں کارڈینل گریشیا طویل عرصے سے چرچ کی سب سے سینیئر ایشیائی شخصیات میں سے ایک ہیں۔ پوپ فرانسس کے یہ قریبی مشیر دنیا کی سب سے بڑی کیتھولک آبادی میں سے ایک کی نمائندگی کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ انڈیا میں کیتھولک مسیحوں کی تعداد دو کروڑ سے زیادہ ہے۔

کارڈینل میتھیو کے ساتھ یہ دونوں کارڈینلز ایک ایسے گروپ کی نمائندگی کرتے ہیں، جن کا تجربہ ایسے ماحول میں چیلنج اور مکالمے کی عکاسی کرتا ہے، جہاں مسیحی اقلیت میں ہیں۔

نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ سسٹین چیپل میں ہوتی ہے
Getty Images
نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ سسٹین چیپل میں ہوتی ہے

مشرق وسطیٰ کا بدلتا کردار

اگرچہ مشرق وسطیٰ مسیحیت کے ابتدائی دنوں کا گھر ہے تاہم اس خطے سے صرف چند ہی اگلے پوپ کے انتخاب میں حصہ لے سکیں گے۔

تاریخی طور پر عرب دنیا میں مسیحوں کے ایک مضبوط گڑھ،لبنان کی نمائندگی کارڈینل بیچارا بوتروس کرتے ہیں لیکن ان کی عمر 80 برس سے زیادہ ہے تو چرچ کے قوانین کے تحت وہ ووٹ دینے کے اہل نہیں۔

عراق کے کارڈینل لوئس رافیل ساکو کی عمر 76 برس ہے اور وہ پوپ کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ اس ملک میں سیاسی اور سکیورٹی چیلنجز کے باوجود وہ خطے کی قدیم ترین مسیحی برادریوں میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں۔

پوپ کے مشرق وسطیٰ کے دورے

پوپ فرانسس کے دور میں مسلم اکثریتی ممالک تک چرچ کی رسائی کو نمایاں طور پر وسعت دی گئی۔ سنہ 2021 میں پوپ فرانسس کی جانب سے عراق کا تاریخی دورہ، جس کے دوران انھوں نے نجف میں شیعہ فرقے کے سب سے اہم مذہبی رہنما آیت اللہ علی سیستانی سے ملاقات کی، نے کیتھولک اور شیعہ تعلقات کی نئی ​​بنیاد ڈالی۔

پوپ فرانسس کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے دورے بھی ویٹیکن کے اس وژن کی عکاسی کرتے ہیں، جو ہم آہنگی اور بین المذاہب سفارت کاری پر مرکوز ہے۔

اس سے قبل پوپ جان پال دوم نے اردن، لبنان، شام اور فلسطینی علاقوں جبکہ پوپ بینیڈکٹ XVI نے ترکی اور مقدس سرزمین کے سفر کیے تھے۔

اس کے مقابلے میں طویل سفارتی تعلقات کے باوجود ایران اس خطے کے ان چند ممالک میں شامل ہے، جہاں کبھی کسی پوپ نے دورہ نہیں کیا۔

پوپ فرانسس کی دورہ عراق میں آیت اللہ علی سیستانی سے ملاقات
Reuters
پوپ فرانسس کی دورہ عراق میں آیت اللہ علی سیستانی سے ملاقات

تو کبھی کسی پوپ نے ایران کا دورہ کیوں نہ کیا؟

اگرچہ ویٹیکن اور تہران کے درمیان سفارتی تعلقات ہیں لیکن ایران کا شیعہ فرقے کے نظریات پر مبنی سیاسی نظام کسی بھی پوپ کے ممکنہ دورے کے راستے میں پیچیدگی کا سبب بنتا ہے۔

صرف ایک بار کیتھولک برادری کے پوپ نے ایران کا دورہ کیا تھا۔ سنہ 1970 میں پوپ پال ششم نے ایران کے ایک مختصر دورے کے دوران شاہ سے ملاقات کی تھی لیکن کوئی بھی مذہبی سرگرمی یا چرچ کا دورہ نہیں ہوا تھا۔

پھر بھی ویٹیکن ایران کے شہر قم میں شیعہ مدارس کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہوئے ہے اور بات چیت کو فروغ دیتا ہے۔

ایک حقیقی عالمی کانفرنس

آئندہ کچھ دن میں پوپ کے انتخاب کے موقع پر دنیا بھر سے کارڈینلز جمع ہوں گے اور ان میں مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے کارڈینلز بھی شامل ہوں گے۔

یہ لوگ ان کمیونٹیز کی نمائندگی کرتے ہیں جو قدیم اور کمزور ہیں اور اکثر عالمی چرچ کے معاملات میں یہ نظر انداز بھی ہو جاتی ہیں۔

لیکن کیتھولک قیادت کے مستقبل کو تشکیل دینے کے موقع پر ان کارڈینلز کی شرکت اس چیز کی نشاندہی بھی کرتی ہے کہ چرچ کی اخلاقی اور علاقائی طاقت کا رخ کس طرف ہے۔

پرانے بغداد کی تنگ گلیوں سے لے کر کراچی کے گنجان کوارٹرز تک پھیلا یہ کیتھولک چرچ چھوٹا تو ہو سکتا ہے لیکن اس کی آواز، اور اس کا ووٹ اب بلاشبہ عالمی شکل اختیار کر چکا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.