سبز چائے کے پتوں سے بننے والا مشروب ’ماچا‘ جسے چکھنے کے لیے نوجوان قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں

گرین ٹی پاؤڈر جاپان میں ایک اہم چیز ہے لیکن اب یہ ایک عالمی رجحان بنتا جا رہا ہے۔ کیا چیز اسے اتنی دلکش بناتی ہے اور کیا یہ ہمارے لیے اچھا ہے؟
A cup of matcha
Getty Images
ماچا جنریشن زی میں ایک مقبول مشروب ہے

اگر آپ نے ابھی تک اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کسی کی سبز رنگ کی چائے یا کافی پیتے تصاویر نہیں دیکھی تو شاید آپ کو اپنی سوشل فیڈ ریفریش کرنے کی ضرورت ہے۔

ہم جس سبز رنگ کی چائے یا کافی کی بات کر رہے ہیں اسے ’ماچا‘ کہا جاتا ہے۔

آج کل سوشل میڈیا پر اس کی بہت دھوم ہے اور ٹک ٹاک سے لے کر انسٹاگرام تک انفلوئنسرز نے اس مشروب کی بہت تشہیر کی ہے اور جنریشن زی مختلف کیفوں کے باہر اس مشروب کا ذائقہ چکھنے کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں۔

مگر ماچا کوئی نئی چیز نہیں بلکہ جاپان میں یہ صدیوں سے بڑے پیمانے پر تیار کی جاتی ہے۔ ماچا دراصل چائے کے سبز پتوں کو پیس کر بنایا گیا پاؤڈر ہے۔

جاپان میں اس پاؤڈر کو گرم پانی یا دودھ میں ڈال کر روایتی مشروب بنایا جاتا ہے جسے مختلف تقاریب میں پیش کیا جاتا ہے۔ یہ جاپانی ثقافت کا حصہ ہے۔

حالیہ برسوں میں اس سبز رنگ کے پاؤڈر کے استعمال میں ایک جدت آئی اور اب اسے ہاٹ اور آئس لاٹیز، میھٹے پکوانوں اور حتیٰ کے سکن کیئر پراڈکٹس میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔

ماچا سبز چائے کی ایک قسم ہے جو کیمیلیا سینینسس نامی چائے کے پودے کے پتوں سے بنی۔ عام سبز چائےجسے کھلے پتوں یا ٹی بیگز سے تیار کیا جاتا ہے ماچا کو ان سبز پتوں کو باریک پیس کر پاؤڈر کی شکل میں گرم پانی یا دودھ میں ڈالا جاتا ہے۔

کینیڈین ماہر غذائیت میرانڈا گالاٹی کا کہنا ہےکہ ’سبز چائے کے صحت کے فوائد کے بارے میں تو ہمیں علم ہے مگر ماچا اس کی زیادہ بہتر شکل ہے اور اس کے فوائد کے بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔‘

لیکن جیسا سوشل میڈیا پر دکھایا جا رہا ہے کیا ماچا ہمارے لیے اتنا مفید بھی ہے؟

ماچا کے صحت سے متعلق فوائد

A woman drinking matcha
Getty Images
ماچا اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، اینٹی آکسیڈنٹس آپ کے جسم کے خلیے یا سیلز کو نقصان پہنچنے سے روکنے میں مدد گار ہوتے ہیں اور یہ خطرناک یا دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

ماچا اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، اینٹی آکسیڈنٹس آپ کے جسم کے خلیے یا سیلز کو نقصان پہنچنے سے روکنے میں مدد گار ہوتے ہیں اور یہ خطرناک یا دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول کی کونکوک یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے شائع کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ ماچا میں عام سبز چائے کے مقابلے میں دس گنا زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔

سبز چائے اور ماچا میں معمولی فرق ہی ہے کیونکہ سبز چائے اینٹی آکسیڈنٹس کے باعث وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سبز چائے آپ کا میٹابولزم یعنی خوراک ہضم کرنے کے عمل کو بہتر کرتی ہے اور چرپی پگھلانے میں مدد دیتی ہے۔

عمومی طور پر ماچا کے ایک چمچ پاؤڈر میں 38 ملی گرام سے 176 ملی گرام تک کیفین پائی جاتی ہے جو یہ عام یا روایتی چائے کے ایک کپ میں پائی جانے والی کیفین کی مقدار سے کم ہے۔

تاہم ماہر غذائیت گالاٹی کا کہنا ہے کہ ماچا کو کافی کے مقابلے میں زیادہ ’پرسکون اثر‘ رکھنے والا مشروب سمجھا جا رہا ہے اور اس کی وجہ اس میں ایل تھینین نامی مادے کا ہونا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’ماچا میں موجود امینو ایسڈ اعصابی نظام کے لیے فوائد کا حامل ہو سکتا ہے، جس سے تناؤ سے نجات، اضطراب میں آسانی اور بے خوابی کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔‘

کچھ مطالعوں میں ماچا میں موجود چند اجزا یا مادوں جن میں کیفین، اینٹی آکسیڈنٹس، کلوروفل اور ایل تھینین شامل ہیں، کو دماغ کے لیے بھی بہتر قرار دیا گیا۔

کیفین کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ سینٹرل نروس سسٹم یعنی اعصابی نظام پر اثر کرتا ہے اور انسانی جسم میں میٹابولزم کو بڑھاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ آپ کی یادداشت اور چوکنا رہنے کی صلاحیت کو بہتر کرتی ہے۔

جاپان کی شی زوکا یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ ماچا کے انسانی صحت سے متعلق دیگر فوائد بھی ہیں۔

نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں شائع تحقیق جس میں 12 بزرگ افراد جن میں دو مرد اور دس خواتین شامل تھیں کو روزانہ دو ماہ کے لیے دو گرام سبز چائے کا پاؤڈر یعنی ماچا کا استعمال کروایا گیا اور اس کے نتیجے میں ان کے دماغی نظام میں بہتری ظاہر ہوئی۔

مگر زیادہ استعمال اچھا نہیں

Matcha powder
Getty Images
ماچا میں سبز چائے سے زیادہ کیفین کی مقدار موجود ہے اور کیفین کے زیادہ استعمال سے صحت پر برے اثرات پڑ سکتے ہیں جیسا کہ اضطرابی کیفیت کا ہونا، بے خوابی اور دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا

ایسی تمام چیزیں جن میں کیفین موجود ہوں ان کے استعمال میں اعتدال کا کہا جاتا ہے اور ایسا ہی کچھ ماچا کے استعمال میں بھی تجویز کیا گیا کہ اس کو اعتدال کے ساتھ استعمال کیا جائے۔

کیونکہ ماچا میں سبز چائے سے زیادہ کیفین کی مقدار موجود ہے اور کیفین کے زیادہ استعمال سے صحت پر برے اثرات پڑ سکتے ہیں جیسا کہ اضطرابی کیفیت کا ہونا، بے خوابی اور دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا۔

کیفین آپ کو چوکنا یا چست کرتی ہے جسے عموماً ایک فائدہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاہم اس کا بہت زیادہ استعمال آپ کے جسم میں ایڈریلین رش پیدا کرتا ہے یعنی ایسی کیفیت جس میں عارضی طور پر تو آپ بہت توانا اور پرجوش محسوس کرتے ہیں مگر بعدازاں آپ کو اضطراب یا تناؤ محسوس ہو سکتا ہے۔

بالغوں کے لیے روزانہ کیفین کے استعمال کی تجویز کردہ مقدار چار سو ملی گرام ہے یعنی آپ کو دن میں ایک یا دو کپ سے زیادہ ماچا نہیں پینا چاہیے۔

ایسے افراد جنھیں کیفین سے الرجی یا اس کے استعمال سے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے، کے لیے بھی ماچا کافی سے بہتر ہے کیونکہ اس میں کافی کے ایک کپ سے کم کیفین ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس میں موجود ایل تھینین کیفین کو خون میں شامل نہ ہونے میں مدد دیتی ہے۔

یہ ’ڈرٹی ماچا‘ کیا ہے؟

A glass of dirty matcha
Getty Images
ڈرٹی ماچا ایسپریسو اور ماچا کا مکسچر ہے جس میں دودھ ڈالا جاتا ہے

یہ کوئی اتنی بری چیز نہیں جیسا کہ اس کے نام سے لگ رہا ہے۔ ڈرٹی ماچا ایسپریسو اور ماچا کا مکسچر ہے جس میں دودھ ڈالا جاتا ہے۔

مگر کیا ذائقے میں تبدیلی کے علاوہ اس میں بہت زیادہ کیفین کی مقدار بھی ہے؟

اگرچہ ڈرٹی ماچا نامی مشروب کیفین کی چوکنا کرنے اور ماچا کی پرسکون رکھنے کی خصوصیات سے بھرپور ہے مگر ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ یہ مکسچر آپ کے ایڈرالین کو بڑھا سکتا ہے۔

البتہ ان کی دلیل ہے کہ یہ مشروب اس عمل کو بہتر طریقے سے کرتا ہے کیونکہ اس میں موجود ایل تھینین کے باعث کیفین آہستہ آہستہ خون میں شامل ہوتی ہے۔

تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماچا لاٹے یعنی ایسپریسو اور ماچا کے مرکب والے مشروب کو دن میں ایک ہی بار پیا جانا چاہیے۔

ماچا کی بڑھتی مانگ اور معیار

حالیہ برسوں میں ماچا کی مقبولیت میں اضافے کے ساتھ، اب جاپان میں آدھے سے زیادہ ماچا بین الاقوامی سطح پر برآمد کیا جاتا ہے۔

کچھ رپورٹس میں یہ پیشگوئی کی گئی ہے کہ ماچا کی بڑھتی ہوئی مانگ جاپان اور عالمی سطح پر ماچا کی کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

اس کی بڑھتی مانگ کے پیش نظر جاپان کی چائے بنانے والی کمپنیوں اپوڈو ٹی اور ماریکوکی کویامین نے ماچا کی خرید پر حد مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جاپان کی وزارت زراعت کے مطابق سنہ 2023 میں ملک میں 4176 ٹن ماچا کی پیداوار کی گئی جو کہ سنہ 2010 کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔

مگر جیسے جیسے ماچا دنیا بھر میں مقبول ہو رہی ہے اس کے معیار پر سوال کے ساتھ ساتھ اس کی کئی اقسام مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔

گالاٹی کہتی ہے کہ ماچا کے پاؤڈر کے معیار میں فرق آ سکتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اگر آپ اس کو غذائی فوائد کے لیے استعمال کر رہے ہیں تو یقینی بنائیے کہ یہ کسی مصدقہ کمپنی یا جگہ سے خریدی گئی ہو۔

کچھ کیفوں میں موجود ماچا میں کچھ اور اجزا بھی شامل کیے جاتے ہیں جیسے چینی، شکر یا مٹھاس کے لیے مصنوعی ذائقے جو کہ صحت کے فوائد کو کم کر سکتے ہیں۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.