اسلام نے 4 شادیاں فرض نہیں کیں بلکہ۔۔ فیصل قریشی کا دو ٹوک جواب سن کر مداح سراہے بغیر نہ رہ سکے

image

"اسلام نے چار شادیوں کی اجازت نہیں دی، بلکہ مردوں کو محدود کیا ہے کہ اس سے زیادہ نہ کریں… انصاف ممکن نہیں ہوتا، اس لیے ایک شادی کریں اور خوش رہیں!" —

فیصل قریشی

پاکستان کے نامور اداکار فیصل قریشی نے شادیوں کے موضوع پر وہ بات کہہ دی جس پر ہر کوئی سوچتا تو ہے، مگر کھل کر بولنے کی ہمت کم لوگ کرتے ہیں۔

FHM پوڈکاسٹ میں مہمان بننے والے فیصل قریشی نے چار شادیوں کے حساس اور متنازعہ مسئلے پر اپنی بے باک رائے دی

حال ہی میں اداکار دانش تیمور کی جانب سے پولیگیمی (Polygamy) یعنی تعدد ازدواج کی حمایت پر سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان آیا، لیکن فیصل قریشی نے نہایت مدلل اور سنجیدہ انداز میں بات کرتے ہوئے سب کو سوچنے پر مجبور کر دیا۔

فیصل قریشی نے کہا:

"اسلام نے چار شادیاں 'فرض' یا 'ضروری' نہیں کیں، بلکہ مرد کو اس سے زیادہ شادیوں سے روکا ہے۔ جنگ اُحد کے بعد جب بیواؤں اور یتیموں کا سہارا بننے کی ضرورت تھی، تب یہ اجازت دی گئی۔ آج کے دور میں نہ وہ حالات ہیں اور نہ وہ جذبے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ:

"میں عالم دین نہیں ہوں، لیکن جتنا میں نے سمجھا ہے وہ یہ ہے کہ بیویوں کے درمیان انصاف کرنا آسان نہیں — بلکہ اکثر ناممکن ہوتا ہے۔ لوگ اپنے بچوں کے ساتھ بھی برابری کا سلوک نہیں کر پاتے، تو بیویوں کے ساتھ کیسے ممکن ہوگا؟ اس لیے بہتر ہے کہ ایک شادی کریں، دل سے نبھائیں اور خوش رہیں۔"

فیصل قریشی کا یہ بیان نہ صرف سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، بلکہ بہت سے مداح اور عام لوگ اسے حقیقت پر مبنی قرار دے رہے ہیں۔

جہاں اکثر شخصیات شہرت یا بیانات کے لیے بحث میں الجھتی ہیں، وہیں فیصل قریشی نے ایک سنجیدہ مسئلے پر حقیقت پسندانہ اور سمجھداری سے بات کر کے ایک نیا در کھول دیا ہے — جہاں مذہب، معاشرت اور انصاف ایک ساتھ گفتگو کا حصہ بنتے ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.