بینک آف انگلینڈ نےشرحِ سود کم کر کے 4.25 فیصد مقررکر دیا

image

بینک آف انگلینڈ نے شرحِ سود میں سہ ماہی کمی کا اعلان کرتے ہوئے شرح کو 4.25 فیصد تک کم کر دیا۔

اس فیصلے کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے برطانیہ کی معیشت پر شروع کی گئی تجارتی پالیسیوں کے منفی اثرات کو کم کرنا ہے۔

بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے وسیع پیمانے پر متوقع اقدام میں گزشتہ سال اگست سے اپنی چوتھی شرحِ سود میں کمی کی ہے۔ یہ ایڈجسٹمنٹ ایک پیش گوئی کے ساتھ ہے جو یوکے کی معیشت میں مزید سست روی کی نشاندہی کرتی ہے, سال کے شروع میں ترقی کے تخمینوں میں کافی نیچے کی طرف نظرِ ثانی کے بعد اگلے 2 سال میں 0.3 فیصد کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ اعلان چانسلر ریچل ریوز کےلیے چیلنج بن سکتا ہے، جیسا کہ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے امریکی تجارتی پالیسی اور برطانیہ میں موجودہ معاشی حالات سے پیدا ہونے والی دہری غیر یقینی صورتِ حال پر روشنی ڈالی اور پیشگوئی کی کہ سال کے بقیہ حصے میں اقتصادی ترقی تقریباً جمود کا شکار رہے گی۔

بینک نے کہا ہے کہ معاشی نمو میں کمی کا اندازہ لگایا گیا ہے اور اس کے قریب ترین مدت میں کم رہنے کی توقع ہے, یہ فیصلہ 9 رکنی بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے درمیان ووٹ کی تقسیم سے سامنے آیا، جس کے دوران 2 اراکین نے 0.5 فیصد پوائنٹس میں نمایاں کمی کی وکالت کی اور 2 اراکین نے موجودہ شرح کو 4.5 فیصد پر برقرار رکھنے کی حمایت کی۔

یہ انحراف سال بھر میں اضافی شرحِ سود میں کمی کے امکان کے حوالے سے ایک محتاط اندازِ فکر کی عکاسی کرتا ہے,اس اعلان سے پہلے مالیاتی منڈیوں نے سال کے اندر شرحِ سود میں کم از کم 2 اضافی سہ ماہی پوائنٹ کی کمی کی پیشگوئی کی تھی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.