ہنسی کرونیے جن سے کرکٹ کے ’بھگوان‘ کو سب سے زیادہ خوف آتا تھا

image
ماسٹر بلاسٹر اور انڈین کرکٹ میں دیوتا کا درجہ رکھنے والے سچن تندولکر سے ایک بار کسی نے پوچھا کہ آپ کو سب سے زیادہ دقت کس بولر کو کھیلنے میں محسوس ہوئی۔

سب اپنے اپنے آئیڈل کا نام سننے کے لیے بے تاب تھے۔ ابھی تندولکر جواب دیتے کہ کسی نے وسیم اکرم کا نام سوچ لیا تو کسی نے عمران خان کا، کسی نے ایلن ڈونلڈ کا تو کسی نے شین وارن اور میکگرا کا لیکن جب تندولکر نے ایک انتہائی غیرمعروف بولر کا نام لیا تو سب چونک گئے۔

یہ بولر کوئی اور نہیں بلکہ اپنی ذہانت سے میڈیم پیس بولنگ کرنے والے اور جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیے تھے۔

اگر آپ تندولکر کے کیریئر پر نگاہ ڈالیں تو آپ پائیں گے کہ وہ ہنسی کرونیے کی اٹھتی ہوئی اندر آتی گیندوں کو کھیلنے میں مشکلات سے دوچار ہوتے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ان کی تنکیک سے بہت زیادہ خائف نہیں رہتے تھے لیکن ہنسی کرونیے نے 11 ٹیسٹ میچوں میں تندولکر کو پانچ بار آوٹ کیا ہے جو کہ کسی بھی بولر کے لیے امتیاز اور افتخار کی بات ہو سکتی ہے۔

تندولکر نے کہا کہ وہ ہنسی کرونیے کی بولنگ کے خلاف بہت احتیاط سے کھیلتے تھے تاہم وہ ان کا شکار بن جاتے تھے۔

لیکن آج ہم تندولکر اور کرونیے کی بات کیوں کر رہے ہیں۔ دراصل ہم آج ہنسی کرونیے کو یاد کر رہے ہیں جو اپارتھیڈ کے بعد جنوبی افریقہ کی امید بن کر ابھرے تھے لیکن صرف 32 سال کی عمر میں ایک حادثے کا شکار ہو کر دنیا سے رخصت ہو گئے۔

بہت کم ایسے کرکٹر ہوئے جن کی موت نے اتنا بڑا خلا چھوڑا ہو جتنا ہنسی کرونیے کی موت نے چھوڑا اور ان کی موت آج تک معمہ ہے۔ وہ آج ہی کے دن یعنی یکم جون 2002 کو ایک طیارہ حادثے میں ابدی نیند سو گئے۔ ان کی موت کو بعض حلقوں کی جانب سے قتل اور بعض نے خودکشی سے تعبیر کیا۔

آج سے کوئی 25 سال قبل 7 اپریل 2000 کو ہنسی کرونیے پر انڈیا میں میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا، جس نے ایک ایسا سکینڈل شروع کیا جو ایک چوتھائی صدی سے جاری ہے اور یہ کئی ممالک پر محیط ہے۔ اس میں ایک ’عالمی دہشت گرد‘ سے رابطہ اور اس سے منسلک شکوک و شبہات شامل ہیں۔

کئی کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی کے باوجود بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ فکسنگ کا عفریت اس کھیل میں اتنا سرایت کر چکا ہے کہ اس کی حیثیت ایک طرح سے قانونی لگتی ہے۔

کرونیے نے شروع میں دعویٰ کیا کہ وہ بے قصور ہیں، لیکن بعد میں انہوں نے ایک بُکی سے ملنے اور رشوت لینے کا اعتراف کیا جس نے اچانک ان کا کیریئر ان کے عروج پر ختم کر دیا اور جنوبی افریقہ کو ہلا کر رکھ دیا۔

جو لوگ ہنسی کرونیے کی موت کو قتل سمجھتے ہیں اور سازشی تھیوری پر یقین رکھتے ہیں ان کا خیال ہے کہ ہنسی کرونیے اور بہت سے اہم لوگوں کا نام لینے والے تھے جس کی وجہ سے انھیں ہلاک کر دیا گیا تاکہ کرکٹ کی ساکھ بچی رہے۔

لیکن جو لوگ اس کو خودکشی یا حادثہ سمجھتے ہیں ان کا خیال ہے کہ کرونیے کو اپنے کیے پر بہت پچھتاوا تھا۔ ان کے ساتھی کھلاڑی جونٹی رھوڈس کہتے ہیں کہ موت سے ایک ہفتے قبل انہوں نے فون پر بات کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی زندگی نے ایک دائرہ پورا کر لیا اور اب وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

تندولکر نے کہا کہ وہ ہنسی کرونیے کی بولنگ کے خلاف بہت احتیاط سے کھیلتے تھے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ہنسی کرونیے نے خود اعتراف کیا کہ وہ شیطان کے بہکاوے میں آ گئے تھے۔ انھوں نے کہا: ’حماقت اور کمزوری کے ایک لمحے میں میں نے شیطان اور دنیا کو اجازت دی کہ وہ مجھ پر راج کریں۔۔۔ جس لمحے میں نے حضرت عیسٰی سے نظریں ہٹائیں میری پوری دنیا تاریک ہو گئی اور ایسا لگا جیسے کسی نے میرے سینے میں چھری گھونپ دی ہو۔‘

دی کرکٹ میگزین میں جیمز بوروڈیل نے ہنسی کرونیے کو یاد کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاید کوئی بھی ہم عصر کرکٹر اتنی آسانی سے اساطیر کے دائرے میں نہیں آیا جتنا کہ ہنسی۔ ایسا لگتا ہے کہ کرونیے کو بہت سے لوگوں کی نظروں میں اس کی پُرتشدد اور جل کر ہونے والی موت سے چھٹکارا مل گیا تھا۔‘

کرونیے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان میں قیادت کی پیدائشی صلاحیت تھی۔ انہیں اپنے سکول میں سب سے کم عمری میں ہیڈ بوائے بنا دیا گيا تھا۔ انہیں میدان پر ان کی جارحانہ بیٹنگ اور چالاک بولنگ کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔

سینچورین کا ٹیسٹ کسے یاد نہیں جس میں انہوں نے انگلینڈ کے کپتان کے ساتھ بات کر کے ایک مردہ ٹیسٹ میں جان ڈال دی تھی۔ اگرچہ بہت سے کرکٹ کے پنڈتوں نے اسے کھیل کی اخلاقیات کے خلاف قرار دیا تھا لیکن بعد میں انگلینڈ کے کپتان ناصر حسین نے کہا تھا کہ ’اس کا کریڈٹ ہنسی کو دیا جانا چاہیے تھا۔‘

ہنسی کرونیے اور انگلش کپتان ناصر حسین نے اتفاق کیا کہ جنوبی افریقہ اپنی دوسری اننگز کو ڈکلیئر کر دے اور پہلی اننگز کو انہوں نے 248 رنز پر ختم ہونے کا اعلان کر دیا اور انگلینڈ سے کہا کہ وہ اپنی پہلی اننگز 0 رنز پر ڈکلیئر کر دے تاکہ آخری دن کے لیے رن کا تعاقب کیا جا سکے۔

اگرچہ یہ میچ انگلینڈ دو وکٹوں نے جیت گیا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ یہ سارا انتظام میچ فکسنگ کے ایک سکینڈل میں کیا گیا تھا۔ کرونیے نے اعتراف کیا کہ کھیل میں نتیجہ یقینی بنانے کے لیے ایک بک میکر یا جواری نے ان سے رابطہ کیا تھا۔

ہنسی کرونیے نے 68 ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی۔ چھ سینچریاں اور 23 نصف سینچریوں کے بدولت انہوں نے 3714 رنز بنائے اور 43 وکٹیں بھی لیں۔

لیکن ایک کپتان کے طور پر وہ بہت زیادہ کامیاب مانے جاتے ہیں۔ انہوں نے 53 ٹیسٹ میچز میں جنوبی افریقہ کی قیادت کی اور 27 میں ان کی ٹیم فاتح رہی جبکہ 138 ون ڈے میں قیادت کرتے ہوئے 99 میچز میں جیت حاصل کی۔

ان کا ون ڈے کا اوسط بہتر تھا۔ انہوں نے 188 میچز میں 5565 رنز بنائے جس میں دو سینچریاں اور 39 نصف سینچریاں شامل تھیں۔ جبکہ انہوں نے ون ڈے میں 114 وکٹیں حاصل کیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.