ہفتے کے دن بھارت کے شہر کلکتہ کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں جو بدانتظامی نظر آئی اس کا سارا ملبہ ویسٹ بنگال کی حکومت اور پولیس نے چیف آرگنائزر شتہ درو دت پر ڈال دیا ہے۔
ہنگامہ آرائی اس وقت پیش آئی جب دنیائے فٹبال کے عظیم فٹ بالر لائنل میسی صرف 22 منٹ کے بعد سیکیورٹی کی خدشات کی وجہ سے اسٹیڈیم چھوڑنے پر مجبور ہوگئے اور ان کی سیکیورٹی نے ان کو وہاں مزید رکنے کی اجازت نہیں دی۔
میسی اس وقت بھارت کے ایک دو روزہ نجی دورے پر ہیں جس میں وہ کچھ تقریبات میں، چیرٹی کے کاموں میں اور بھارت کے مختلف شہروں میں فٹبال فونکس لگائیں گے۔ اس دورے کا نام جس کو GOAT TOUR گوٹ کا نام دیا گیا ہے کرانے میں پیش پیش ہے۔
ہفتے کے تقریباً 50 ہزار تماشائی اسٹیڈیم میں موجود تھے اور ان میں سے بہت ساروں نے 12 سے بیس ہزار روپے تک کی ٹکٹس خریدی تھی صرف میسی کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے اور جب مایہ ناز فٹبالر اسٹیڈیم پہنچے اور ان کو حکومتی عہدے داران اور فلمی ستاروں نے گھیر لیا، سیلفیاں بنانے لگے اور ان کو گراؤنڈ پر آنے کا موقع نہیں دیا تو تماشائی مشتعل ہوگئے۔
اس واقعے کے بعد جس سے بھارت کا نام کافی خراب ہوا ویسٹ بنگال کے چیف منسٹر ممتا بینرجی نے پولیس کو انکوائری کا حکم دیا تھا اور پولیس نے پہلا کام یہ کیا کہ انہوں نے کلکتہ ایئرپورٹ سے ہی شتہ درو دت کو اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
اب بھارتی میڈیا میں یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ کیونکہ شتہ درو دت ہی اس دورہ کے چیف آرگنائزر ہیں باقی دورے کا اور تقریبات کا کیا ہوگا؟