منڈی بہاؤالدین، مزدورکی بیوی سے اجتماعی زیادتی کرنیوالے 3 ملزمان گرفتار

image

پنجاب کے شہر منڈی بہاؤالدین میں غریب مزدور کی بیوی کو بااثر افراد نے اغوا کرنے کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق ضلع منڈی بہاؤالدین کے علاقے پھالیہ میں انسانیت کو شرما دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں دو خواتین کو اغوا کر کے ان میں سے ایک کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

واقعہ کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) وسیم ریاض خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم جاری کیا، جس کے نتیجے میں 3 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

افسوسناک واقعہ تھانہ پھالیہ کی حدود میں واقع مانو چک پل کے قریب پیش آیا، جہاں بااثر اور مسلح افراد نے غریب مزدور کی بیوی اور بہن کو اسلحے کے زور پر اغوا کیا۔ ملزمان دونوں خواتین کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر پنڈی کالو کے نزدیک ایک ویران زیر تعمیر کوٹھی میں لے گئئے، جہاں ایک خاتون کو باری باری جنسی درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔

متاثرہ خاتون کے شوہر جواد الحسن کی مدعیت میں تھانہ پھالیہ میں مقدمہ نمبر 595/25 درج کیا گیا، جس میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 367 (اغوا) اور 375 (جنسی زیادتی) شامل کی گئیں۔ ایف آئی آر میں جن ملزمان کو نامزد کیا گیا، ان میں علی حسن ولد عمر حیات، دلاور شہزاد ولد شبیر احمد، اور ساجد علی ولد محمد مہندی شامل ہیں۔

ڈی پی او وسیم ریاض خان نے واقعے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری ایکشن لیا اور تھانہ پھالیہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تینوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا جب کہ ایک ملزم ملک فرحان کی تلاش کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ڈی پی او کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لا کر عبرت ناک سزا دلوانے کے لیے میرٹ پر شفاف اور غیر جانبدارانہ تفتیش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور دیگر ممکنہ سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ڈی پی او نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کسی بااثر شخصیت یا دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.