“سالوں سے ایرانی حکومت اسرائیل کے خاتمے کی بات کرتی رہی ہے اور اس مقصد کے لیے ٹھوس عسکری منصوبہ بندی اور پیش رفت کرتی رہی ہے۔ گزشتہ چند مہینوں میں انٹیلیجنس اطلاعات سے معلوم ہوا ہے کہ ایران پہلے سے کہیں زیادہ ایٹمی ہتھیار کے حصول کے قریب ہے“
یہ کہنا ہے اسرائیلی ڈیفینس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین کا جنھوں نے ایران پر حملے کے بعد ویڈیو بیان جاری کیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آج صبح، اسرائیل نے ایران پر حملہ شروع کیے جن کا ہدف ایرانی جوہری پروگرام ہے تھا تاکہ ایرانی حکومت کو فوری وقت میں ایٹمی بم بنانے کی صلاحیت سے روکا جا سکے۔
“ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔ ہم ایک فوری اور وجودی خطرے کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ ہم ایرانی حکومت کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، کیونکہ یہ نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک سنگین خطرہ ہوگا۔ یہ آپریشن ہماری بقاء، ہمارے مستقبل اور ہماری آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے ہے۔
اسرائیل کو اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے کارروائی کا حق بھی ہے اور یہ اس کی ذمہ داری بھی ہے، اور اسرائیل اس عمل کو جاری رکھے گا۔“
“اس آپریشن کے لیے IDF نے بھرپور تیاری کی تھی۔ ہم دفاعی اور جارحانہ دونوں پہلوؤں سے مکمل تیار ہیں تاکہ اپنا دفاع کر سکیں۔ IDF اسرائیل کے دفاع کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔‘
واضح رہے کہ اسرائیل کی جنگی کارروائیوں کے نتیجے میں ایرانی چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری شہید سمیت 6 جوہری سائنسدان اور متعدد کمانڈرز شہید ہوچکے ہیں۔ جبکہ ایران بھی اسرائیل کی کارروائی کے جواب میں 100 سے زائد ڈرونز بھیج چکا ہے۔