فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے پر شکریے کے لیے مدعو کیا تھا: صدر ٹرمپ

image
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانے کے بعد وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اُن کو جنگ روکنے پر شکریے کے لیے مدعو کیا تھا۔

پاکستانی وقت کے مطابق بدھ کو رات گئے وائٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انڈٰیا دونوں جوہری طاقتیں ہیں۔ ’دونوں ملکوں سے تجارتی معاہدوں پر بات ہو رہی ہے۔‘

ملاقات سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے حوالے سے کہا تھا کہ انہوں نے انڈیا کے ساتھ جنگ بندی میں نہایت مؤثر کردار ادا کیا۔

وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کے حوالے سے ایک سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں نے (پاکستان اور انڈیا کے درمیان) جنگ رکوائی، میں پاکستان سے محبت کرتا ہوں۔ میرے خیال میں مودی ایک شاندار انسان ہیں، ہم ان کے ملک انڈیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے والے ہیں۔‘

’پاکستان کی طرف سے اس آدمی (فیلڈ مارشل عاصم منیر) نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کے لیے نہایت مؤثر کردار ادا کیا۔‘

قبل ازیں پاکستان کے مقامی میڈیا نے سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان ملاقات امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے یعنی پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے کے قریب ہو گی۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔

دوسری جانب انڈیا نے ایک بار پھر صدر ٹرمپ کے سیزفائز کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔

شیڈول کے مطابق وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ کے وقت امریکی صدر اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ہو گی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وِکرم مسری کی جانب سے ایک بیان میں دونوں روایتی حریفوں کے درمیان جنگ بندی کے معاملے پر وضاحت جاری کی گئی۔

وکرم مسری کا کہنا تھا کہ ’منگل کی رات وزیراعظم نریندر مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔‘

’انڈین وزیراعظم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان چار روزہ جھڑپوں کے بعد ہونے والی جنگ بندی دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بات چیت کے نتیجے میں ہوئی۔‘

صدر ٹرمپ نے 10 مئی کو ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا ایٹمی جنگ کی جانب بڑھنے والے تھے لیکن میں نے اُنہیں فون کال اور تجارت کے ذریعے روکا۔‘

انڈیا نے اس سے قبل کسی تیسرے ملک کی ثالثی سے انکار کیا تھا اور منگل کو صدر ٹرمپ اور نریندر مودی کی ٹیلی فونک گفتگو پاکستان اور انڈیا کے درمیان 7 سے 10 مئی تک ہونے والی جھڑپوں کے بعد پہلا براہِ راست رابطہ تھا۔

منگل کو صدر ٹرمپ اور نریندر مودی کی ٹیلی فونک گفتگو پاکستان اور انڈیا کے درمیان 7 سے 10 مئی تک ہونے والی جھڑپوں کے بعد پہلا براہِ راست رابطہ تھا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیراعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح طور پر بتایا ہے کہ ’اُس عرصے کے دوران کسی مرحلے پر انڈیا اور امریکہ کے درمیان تجارت یا انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے معاملے پر بات نہیں ہوئی۔‘

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.