پاکستان نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت کی ہے۔
اتوار کو اسلام آباد میں دفترِخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت کرتا ہے جو اسرائیل کے حملوں کے بعد کیے گئے ہیں۔ ہمیں خطے میں مزید کشیدگی کے ممکنہ اضافے پر سخت تشویش ہے۔‘بیان کے مطابق ’ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ یہ حملے بین الاقوامی قوانین کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اور یہ کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا جائز حق حاصل ہے۔‘بیان میں کہا گیا کہ ’ایران کے خلاف جاری جارحیت کی وجہ سے کشیدگی اور تشدد میں غیرمعمولی اضافہ انتہائی پریشان کن ہے۔ کشیدگی میں مزید اضافے کے خطے پر اور اس سے باہر شدید نقصان دہ اثرات مرتب ہوں گے۔‘پاکستان نے کہا ہے کہ ’ہم شہریوں کی جانوں اور املاک کا احترام کرنے اور تنازعات کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ تمام فریقوں کو بین الاقوامی قانون، خاص طور پر بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کرنی چاہیے۔‘دفترِ خارجہ نے بیان میں مزید کہا کہ ’اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے مطابق مذاکرات، سفارت کاری کا سہارا خطے کے بحرانوں کو حل کرنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے۔‘قبل ازیں پاکستانی وقت کے مطابق اتوار کی صبح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو بمباری سے تباہ کرنے کا بیان دیا تھا۔انہوں نے پہلے ایک سوشل میڈیا پوسٹ اور بعد ازاں ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے خطاب میں بتایا کہ ایران پر حملوں سے اُس کی جوہری تنصیبات کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔امریکی صدر نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے امن کی جانب پیش قدمی نہ کی تو مزید حملے بھی کیے جا سکتے ہیں۔