مہنگی شادی، مہنگا ٹیکس: شادیوں کے سیزن میں حکومت نے کتنا کما لیا؟

image

ایف بی آر نے شادیوں کے سیزن میں ٹیکس وصولی کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ رواں مالی سال ملک بھر میں شادیوں سے 2 ارب 2 کروڑ روپے ٹیکس وصول کیا گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہے۔

شادی کی خوشیوں میں اب حکومت کا تحفہ بھی شامل ہو چکا ہے۔ شادی ہالز، مارکیز اور ہوٹلوں پر ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں بھاری رقم جمع کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق فائلرز شہریوں سے شادی تقریبات کے اخراجات پر 10 فیصد جبکہ نان فائلرز سے 20 فیصد تک ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ قانون کے تحت یہ ٹیکس براہِ راست ہال، ہوٹل یا مارکی کے مالکان سے وصول کیا جاتا ہے جو بعد ازاں اسے صارفین کے بل میں شامل کرتے ہیں۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ شادیوں سے متعلق کاروبار جن میں کپڑے، کیٹرنگ، لائٹنگ، سجاوٹ، فوٹوگرافی اور میوزک سروسز شامل ہیں پاکستان میں ایک بڑی غیر رسمی معیشت کا حصہ ہیں جہاں اربوں روپے گردش کرتے ہیں۔ اسی لیے حکومت نے ریونیو میں شفافیت اور ٹیکس نیٹ کی توسیع کے لیے شادی انڈسٹری پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس وصولی میں نمایاں اضافہ بڑے شہروں اسلام آباد، لاہور، کراچی اور راولپنڈی میں شادیوں کے موسم کے دوران ہزاروں تقریبات کے انعقاد کے باعث ہوا۔

ماہرینِ معاشیات کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس اقدام سے حکومت کو خاطرخواہ ریونیو حاصل ہوا ہے تاہم اس سے عام شہریوں پر مالی دباؤ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مہنگائی کے باعث پہلے ہی شادی کے اخراجات بڑھ چکے تھے اب ٹیکس کٹوتی نے شادی کی تقریبات کو مزید مہنگا بنا دیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق شادیوں پر ٹیکس کا مقصد صرف محصولات میں اضافہ نہیں بلکہ غیر دستاویزی معیشت کو باضابطہ ٹیکس نظام میں لانا بھی ہے تاکہ قومی ریونیو بیس کو مستحکم کیا جا سکے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US