بس کردیں ، بس !

توجہ کی طالب !
آج مصطفی کمال کو پڑھا کہ “کراچی والوں کو بھی تکلیف ھویّ ھے اس لیےّ طاہرالقادری کے کہنے پر احتجاج مین شرکت کے لیے آیا ھوں“ذرا یہ بتایں کہ جمعہ،ھفتہ،اتوار کراچی ھلہ گلہ موج مستی میں ڈوبا رھا کسے تکلیف تھی ،کور کمانڈر نے فوڈ فیسٹیول کا افتاتح کیا ،بلاول زارداری نے دورہ کیا ،وزیر اعلی نے دورہ کیا اور کیّ بڑے بڑا لوگوں نے شرکت کی خوب دھمال ھوےّ لوگ کھا کھا کر بے حال ھوےّ کس بات کا دکھ،کس بات کی تکلیف ؟
ٹی وی کو لے لیجیےّ کہیں ایک لمحے کو چوکا ھو وہی مارننگ شو میں ناچ کود،اشتہاروں میں بے باقی وہ ہی سب کھانا پینا ،جینا موج مستی کس بات کا دکھ ،کس بات کی تکلیف ؟
ہاں ! تکلیف ھے کہ حکومت کیوں ھے اب تک ؟
ہاں ! تکلیف ھے کہ ملک ترقی کیوں کرے ؟
ہاں ! تکلیف ھے شریف برادران سے ،ان کی پارٹی سے ،موجودہ حکومت سے،اس کے نظام سے مگر ملکی نظام اگر چلتا ھے تو صرف اہل کرسی ہی نہیں چلاتا باقیو ں کا بھی کردار ھوتا ھے -
آج سب اکٹھے ھوےّ ھیں تحریک حق زینب کے لیے یا کہ غرق حکومت کے لیے ،
حق زینب کے لیے اپنے احتجاج میں سر ندامت سے جھکا کر کھڑے رہیے سر شام تک خاموشی کے ساتھ کہ شرم و حیا اور معصومیت کی پیکر تھی قوم کی بیٹی تھی ،
غرق حکومت کے لیے صفیں باندھ کر بیٹھ جایّں زمین پر نہ کنٹینر،نہ اسٹیج ،نہ کرسی نہ شور شرابہ سر نیچے کر کے ایک آدمی سدا لگا ےّ لا الہ باقی کے لوگ کہیں الا اللہ جتنا زور ھو زور لگاییں لا الہ الااللہ لا الہ الا اللہ جب تک حکومت نہیں جاتی رکنا نہیں ھے ،اٹھنا نہین ھے لا الہ الااللہ لا الہ الا اللہ انشا اللہ پنکی پیرنی کہ بھول جاین گے -
حکومت کو بھی اب چاھیے کہ بس کر دے کیوں کہ کسی کو اس قدر تاویل دینے سے اسلام میں منع کیا گیا ھے کہ کہیں کہی دایرہ اسلام سے خارج نا ھو جاے اس لیے بس کر دو اور چپ ھو جاوّ ، اسی طرح آج تمام طرح طرح کے تمام سیاست دان ،علما اکرام ،صوفیا اکرام سادی عوام من جملہ عدالتی نظام سب حکومت کے بر عکس ھے مخالف ھے حکومت لازمی نہیں جانے دیں حکومت جانے دیں ڈر ھے کہ لوگوں کا ایمان نہ چلا جاےّ -
دین کی خاطر ، ایمان کی ،خاطر اس رب کی خاطر جس کی طرف لوٹ کر جانا ھے

BG
About the Author: BG Read More Articles by BG: 7 Articles with 5000 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.