شکرگڑھ پاکستان کی ڈیفنس لائن

دسمبر ١٩٧١ کو شکرگڑھ کے محاذ پر پاکستانی اور بھارتی فوج میں خون ریز جنگ لڑی گی .بهارت شد ید خوائیش اور سر توڑ کوشش کے باوجود شکرگڑھ شہر پر . ،قبضہ کرنے میں ناکام رہا. سوار محمد حسسیں شہید جیسے سوپوتیوں نے دشمن کی توپوں کو اپنے لہو سے خاموش کروایا. دشمن ٥٣لاشیں ٧٩ قیدی اور لاتعداد جنگی سازو ..سامان چھوڑ کر بھا گ نکلا
تحصیل شکرگڑھ تعلیمی میدان میں تو پاکستان کی بہت سی تحصیلوں سے آگے ہے مگرترقی اور فلاح و بہبود کے حوالےسے اس کا شمارپاکستان کی پسماندہ تحصیلوں میں ہے
.موجودہ وزیر دانیال عزیز کا حلقہ اور آ با ہئ علاقہ بھی شکرگڑھ ہے
. شکرگڑھ کی زیادہ تر آبادی د یہاتوں میں رہا ئش پذیر ہے اور ان دیہاتوں میں سے کثرت کا تعلق سرحدی علاقوں سےہے بھا رتی جارحیت ان سرحدی علاقوں میں معمول ہے.بھا رتی جارحیت کی صورت میں ان متا ثرہ د یھات میں نہ توکوئی ایمرجنسی سینٹر ہے اور نہ ہی کوئی ایمبولینس سروس جو
.ہنگامی صورتحال میں لوگوں کو ریلئف فرا ہم کر سکے .حالاں کے اکثر د یھات سے شکرگڑھ ہسپتال کا فاصلہ ٣٠کلومیٹر کے لگ بگ ہے. بھا رتی جارحیت کی صورت میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ا پنے پیاروں کو (ٹی ایچ کیو )ہسپتال شکرگڑھ منتقل کرتے ہیں یہاں حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اتنی اہم تحصیل میں ابھی تک ریسکیو١١٢٢ کا دفتر مو جود نہیں ہے. اگر بات شکرگڑھ ہسپتال کی کی جاۂے تواس میں مو جود ایمرجنسی میں بمشکل 30بیڈز کی گنجاس موجود ہے .جو کے اتنی بڑی تحصیل کے لیے ناکافی ہے اور اگر بات یہاں پر مجود سہولیات کی جایے تو وہ بھی نہ کافی ہیں .
میری حکا مہ بالا اور بالخصوص وزیر اعلی پنجاب سے اپپل کے اس مسلہ کے حل کو یقینی بنایا جانے اور تحصیل شکرگڑھ میں ریسکیو 1122کے دفتر کے قیام کے ساتھ ساتھ ہسپتال شکرگڑھ میں سہولیات کو بہتر بنایا جالے

Zeeshan Jamil
About the Author: Zeeshan Jamil Read More Articles by Zeeshan Jamil: 2 Articles with 5228 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.