جیمز بانڈ

ہم کراچی کی گلیوں میں مٹر گشت میں مشغول تھے،،،اک سستے سے چائےکے
ڈھابے پر چائے پینے کا پلان کیا،،،

ابھی ہم فٹ پاتھ پر بنے ہوئےفائیو سٹار کھوکھےمیں بیٹھے ہی تھےارے بھائی!
نہیں،،،وہ فائیو سٹار ہوٹل کا کوئی ٹی،،،یا،،،ہائی ٹی،،،یا،،،کافی بار نہیں تھا،،،بلکہ،،،
فٹ پاتھ یعنی کے ایم سی کے اندر گراؤنڈ نالے پر بنے بیس کرسیوں پر مستعمل
کھوکھے کا نام،،،فائیو سٹارکھوکھا ،،،تھا۔

ابھی ہم نے ٹیبل پر سے مکھیاں بھگانا شروع ہی کی تھیں،،،کہ،،،اک میلا سا،،،
یوں کہہ لیجئے،،،مصروف قسم کا ویٹر،،،جس کے پاس صاف ہونے کا ٹائم نہیں،،
تھا،،،سر پر آن کھڑا ہوا۔۔

ہماری طرف دیکھے بغیر ہی اس نے اپنے کندھے پر موجود ذرا کم گندےسے
کپڑےکو ٹیبل کی چھت،،یا یوں کہہ لیجئے،،ٹیبل پر مارتے ہوئے بے نیازی سے
کہا،،،صاحب کیا لاؤں،،،،،؟
ابھی ہم نے اک دودھ پتی لانے کا بولا ہی تھا،،،کہ آواز آئی،،،چائے اک نہیں،،،دو
لانا،،ساتھ ذرا کم پرانے دو،،چار بسکٹ بھی لے آنا،،اور پیسے یہ صاحب دیں گے!
آج ہم ان کے مہمان ہیں،،،،!!

ہم ابھی حیرت کے سمندر میں ڈبکی لگانے ہی والے تھے،،،کہ ڈبکی سے پہلے
اپنی جیب میں موجود سکوں اور نوٹوں کو تولا،،،دل میں اطمینان ہوگیا،،کہ آرڈر
کے عین مطابق ہمارے پاس رقم موجود تھی،،،ورنہ کسی فلم کے ہیرو کی طرح،،
کریڈٹ کارڈ یوز کرنا پڑ جاتا،،،جو کہ ہمارے پاس فیک سیل فون کی طرح کا،،،،
فیک کارڈ ہی ہے۔

ہم نے آنے والے کو غور سے دیکھا،،،پینٹ شرٹ،،،ٹائی،،بلیک سن گلاسز،،،سلیقے
سے جمے ہوئے بال،،،ہمارا دھیان سیدھا جیمز بانڈ پر گیا،،،
ابھی ہم اس سے کچھ کہتے،،اس نے ہمارے ارادے کو جان لیا،،آپ سوچ رہے
ہیں کہ ہم کون ہیں،،،اور کیوں آپ کی جیب پر بوجھ بن رہے ہیں،،،تو جان لیجئے
ہم اس ایریا کے‘‘جیمز بانڈ‘‘ ہیں،،،آپ کی چائے اور چند بسکٹس کے بدلے میں
ایسی انفارمیشن دوں گا،،،کہ آپ حیران ہوجائیں گے۔

ہم بولے،،،نہیں پرائز بانڈ صاحب،،،ایسی کوئی بات نہیں،،،پرائز نہیں،،،جیمز بانڈ،،،!
ان فیکٹ آئی لائک بروک بانڈ،،،ایز جیمز بانڈ،،،
اب آپ یہ پوچھیں گے،،،کہ ہم کیا کرتے ہیں،،تو آپ کی جان کاری کےلیے بتائے
دیتا ہوں،،،،

ایم ایس پی وائے،،،میں اک جاسوس ہوں،،آجکل کوئی کیس پاس نہیں،تو ذرا کھرکی
ہے،،ہم کچھ بولتے،،اس نے زبان پر انگلی رکھ کر اشارہ کیا،،،خاموش بس سنتے،،،
جائیے،،،،ہم نے پھر سے کہنے کی کوشش کی،،،اس بار اور سخت لہجے میں،،، چپ
رہنے کاکہاگیا،،،

آپ جس جگہ بیٹھے ہو،،،یہ نالے کی چھت ہے،،یہ ہوٹل فائیو سٹار ہے،،میں اس
ٹائم آپ کا مہمان ہوں،،،آپ کو پتا ہے پی ایم پاکستان کے مجرم کیوں نہیں پکڑے
گئے،،،یو ایس اے کے جان ایف کینیڈی کے قتل کا بروقت کیوں پتا نہ چلا،،پی آئی
اے کا پلین جو کریش ہوا،،،اس کا پتا کیوں نہیں چلا،،،

ہم حیران سے اسے تکتے رہے،،،ہم سے رہا نہ گیا،،،بھائی کیوں پتا نہیں چلا،،وہ بولا
بھائی نہیں بولو،،،ڈونٹ بی سو فرینک وِد می،،،اوکے،،،

اوکے جیمز بانڈ،،،ہم نے ہمت جمع کرکے پوچھا،،،پلیز بتا دیجئے،،یہ سب کیونکر اور
کیسے ہوا،،،،پلیز،،،،
وہ ہاتھ جھاڑ کر مسکراتا ہوا اٹھا،،مائی سن اس لیے کہ میں اس ٹائم ساری کیسز کے
دوران سسپینڈ تھا،،،یعنی کہ معطل تھا،،،

ہمیں بے حد غصے آرہا تھا،،،ہم نے اپنے منہ سے تین مکھیاں نکال کر تھوک دیں،،
اور جیمز بانڈ نے جو بارہ کے قریب مکھیاں چائےکی پتی سمجھ کر ہڑپ کر چکا تھا،،
اس کو ذرا سا بھی نہیں بتایا،،،کہ وہ دودھ پتی نہیں،،،بلکہ مٹن پتی پی اورکھا رہا تھا،،،

یہی ہمارا بدلہ تھا،،،آئی ہیٹ یو جیمز بانڈ،،،ابھی اس کے بہت سے کارنامے باقی ہیں،،
میں ضرور آپ کے کان میں ڈالوں گا،،،آئی پرامس،،،،!!!
 

Hukhan
About the Author: Hukhan Read More Articles by Hukhan: 1124 Articles with 1253531 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.