سودا

آج سعدیہ کا گھر کسی کباڑی کی دکان کا منظر پیش کر رہا تھا ۔۔کہیں پرانے کپڑوں کے ڈھیر ۔۔کہیں پلاسٹک کی۔استعمال شدہ بوتلیں ۔۔ کہیں لوہے کے پرانے پائپ گڑے پڑے تھے ۔۔آپا کا نزول بھی انہی دنوں ہوتا ہے جب سعدیہ گھر کی تفصیلی صفائی کر رہی ہو۔۔

اے بی بی ۔۔یہ پلاسٹک کی بوتلیں تو رہنے دو ۔۔پانی بھر کے فریج میں تو رکھ ھی سکتی ہو اور یہ جو لوہا ہے جانتی ہو کتنا مہنگا بکتا ہے ۔۔ابھی ٹین ٹپڑ والے آئیں تو بیچ دو ۔۔بچت ہوجایگی ۔۔اور یہ کپڑے ارے انکی تو تم رلی بنوا دو سردی میں ایک اوڑھنا ہوجاۓگا ۔۔۔

اف آپا جانی آپ کونسے زمانے میں جی رہی ہیں ۔۔

دیکھیں یہ پلاسٹک کی بوتلیں بار بار پانی بھر کر استمال کرنا نقصان دہ ہے ۔۔اس لوہے کو بیچ کر میں جو پیسے حاصل کروگی وہ مرے کسی بھی کام نہیں آنے ۔۔کیون کہ یں پر میرا حق ھی نہیں ھے ۔۔اور rallie بنا کر بھی مجھے فائدہ نہیں کیوں کے میرے پاس پہلے سے ھی الحمدللہ اوڑھنا بچھانا کافی ھے ۔۔اس کبار کو بیچ کرکے recycle کرکے مجھے خوشی نہیں ہوتی آپا ۔۔سعدیہ جس تیزی سے سامان سمیت رہی تھی اسی تیزی سے آپا سے بات کر رہی تھی ۔۔

ہائیں ۔۔تم آجکل کی لڑکیوں کی پاس چیزیوں کی کوئی قدر نہیں ذرا سا استعمال کیا ہوا ھی نکل پھینک دیتی ہو ۔۔پھر شوہر بیچارے کماتے رہیں لاتے رہیں بھلا یہ کہان کا انصاف ھے ۔۔آپا ٹھہڑی سعدیہ کی اکلوتی نند ۔۔بلاخر بھائی کی حمایت میں بول ھی پری ۔۔

سعدیہ تو تحمل کی مثال تھی اسلئے مسکرا کر بولی

آپا ہم لوگ چیزوں کی۔اتنی قدر کیوں کرتے ہیں جب کے ہمیں انسانوں کی قدر نہیں ۔۔انکے احساس اور جذبات کی قدر نہیں ۔۔آپا ہم اتنے ناشکری کیوں کرتے ہیں اسکی جو اسمانوں اور زمینوں کا خالق مالک ھے ۔۔ہم اس پر توکل نہیں رکھتے کیوں کے ہم۔سمجھتے ہیں کے اپنے آنے والے کل کی پلاننگ ہم سے اچھی کوئی۔نہیں کر سکتا ۔۔کیوں کے ہمیں پتا ھے کیا ہے ہماری ضرورت اور چاہت۔۔اب دیکھئے نا ۔۔اگر میں آپکے مشورے پر عمل کرتی ہوں تو آپکے بھائی کے پسے بچ جایںگے ۔۔مگر میں یہ سارا سامان جو میرے لئے بیکار ھے اس کبار والے کو مفت میں۔دینا چاہتی ہوں تاکہ جب وو یہ سامان آگے بیچیگا تو اسکا منافع زیادہ ہوگا ۔۔اسکی کوئی انتہائی اہم ضرورت پوری ہوگی اور اسکی مجھے خوشی تو ہوگی ھی مگر آپکے بھائی کی انکم میں اللّه برکت اور عافیت بھی دیگا انشاء اللّه ۔۔اسلئے پیاری آپا ریلیکس رہیں ۔۔چھوٹی ضرور ہوں مگر گھاٹے کا سودا نہیں کرونگی ۔۔کیوں کہ آپکے بھائی مرے عزیز از جان شوہر بھی ہیں ۔۔کیوں صحیح کہا نا ۔۔سعدیہ نے آپا کے مسکراتے چہرے کو دیکھ کر مطمئین تھی۔۔

فائزہ شیخ
About the Author: فائزہ شیخ Read More Articles by فائزہ شیخ: 9 Articles with 7550 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.