اسلام میں ایمان لانے کے بعد جو مسلمانوں میں چار عبادتیں
فرض ہیں۔ان میں سب سے اؤل نماز ،دوم روزہ ،سوئم زکوۃ اور چہارم حج ہے۔حج
کیا ہے ،حج کے لفظی معانی کسی معظم چیز کا ارادہ کرنا ہے۔اور اس لحاظ سے
بھی حج کی بہت زیادہ اہمیت ہے کہ حج صرف حضور پر نور آقا دو جہاں حضرت محمد
مصطفیﷺ کی امت پر فرض ہوا یہ شرف اور کسی امت کو حاصل نہیں ہے۔حج ۴ ہجری
میں فرض ہوا۔اس لیے حج ہر مسلمان مرد ،عورت پر فرض ہے۔اگر کوئی آدمی صاحب
اسطاعت ہے حج کی سعادت حاصل نہیں کرتا ہے تو وہ گناہ گار ہے۔پیارے آقا
شہشنشاہ دو عالم ﷺ کا فرمان مبارک ہے کہ جو شخص طاقت رکھتا ہو حج ادا نہیں
کرتاتو وہ یہودی،نصرانی ہو کر مرے اﷲ پاک کو اس سے کوئی غرض نہیں ہے کتنی
سخت وعید ہے۔اور حج کی اتنی فضیلت ہے۔جو شخص پر خلوص نیت ،اپنی حلال کمائی
سے حج ادا کرے اﷲ پاک اس کی زند گی کے تمام اگلے پچھلے گناہ معاف فرما دے
گا۔حج ادا کرنے کے بعد آدمی اپنے آپ کو اس طرح محسوس کرتا ہے جیسا آج ہی
اپنی ماں کے پیٹ سے جنم لیا ہے۔کچھ لوگ جو حج کی سعادت سے محروم ہوتے ہیں
اور طاقت بھی رکھتے ہیں بلا عذر بہانے بناتے ہیں کہ ہماری اولادیں جوان ہیں
اس لیے مجبوری ہے۔یہ ان کی غلط سوچ ہے۔لیکن ان کو یہ بھی ذہن نشین ہونا
چایئے اگر اس سے پہلے ہماری موت ہو جائے تو سب خواب ادھورے رہ جائیں گے ہم
نے زندگی میں کئی بار مشاہدہ کیا ہے ۔مگر جاتے وہی لوگ ہیں جن کو دربار نبی
سے بلاوا آتا ہے۔یہ حب اور شوق کی بات ہے اﷲ پاک انسان کی نیت دیکھتا
ہے۔اکثر محترم قارئیں آپ نے مشاہدہ کیا ہو گا۔اپنی حلال کمائی سے تھوڑی سی
رقم جوڑ کر حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں یہ ان کی اپنی لگن اور شوق کا جذبہ
ہے۔ایسے لوگوں کے اندر نبی پاکؑ کی ہر وقت محبت اور تڑپ ہوتی ہے جو ان کو
با ر بار مدینے کی یاد ستاتی ہے۔اور زندگی میں ایک بار جو شخص حج کی سعادت
حاصل کر لے۔ وہ آدمی با ر بار مدینے کے لیے تڑپتا ہے۔محترم قارئیں مجھے بھی
سن ۲۰۱۴ مئی کے مہینے میں عمرے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔اﷲ پاک اپنی بارگاہ
اقدس میں قبول فرمائے۔میں نے اس دفعہ بھی حج پیکج کے لییے بہت کوشش کی مگر
کامیاب نہ ہوسکا۔شاید اس سا ل نصیب میں نہ ہو گا ۔اگر زندگی رہی تو انشاء
اﷲ اگلے سال پھر اپنی بھر پور کوشش کروں گا۔قارئیں محترم آپ دعا کریں اﷲ
پاک ہر مسلمان بھائی کو اور مجھے بھی بار بار میٹھے مد ینے کی حاضری نصیب
فر مائے۔آمین۔قارئین پیارے مدنی آقا ﷺ کا فرمان مبارک ہے کہ جس شخص نے میری
قبر کی زیارت کی اس پر میری شفاعت واجب ہو گئی آج کے دور میں انسانی ہوس
عروج پر ہے۔ہر شخص دولت کے پیچھے لگا ہوا ہے لیکن جب انسان کی آنکھیں بند
ہوتی ہیں سب سامنے آجاتا ہے۔قارئین محترم آپ نے مشاہدہ کیا ہو گا اس دنیا
میں بہت امیر لوگ ہوتے ہیں مگر حج کے لیے نہیں جاتے ہیں۔آپ نے اکثر مشاہدہ
کیا ہو گا وہ خوش قسمت لوگ مدینے کا دیدار کر کے آجاتے ہیں جن کے وہم و
گمان میں بھی نہیں ہوتا ہے۔ اصل میں صرف مدینے سے بلاوا آتا ہے۔حضرت پیر
نصیر و دین نصیرؒ کے اشعار ہیں ۔اپنی کوشش کام آتی ہے نصیر۔جاتے ہیں وہی جن
کو سرکار بلاتے ہیں۔آخر میں دعا ہے اﷲ پاک ہم سب کو مدینے کی حاضری نصیب
فرمائے آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اﷲ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ |