پاکستان کے صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھرپارکر کے شہر
مِٹھی میں مختلف سکولوں کے بچوں کا دو روزہ سائنسی میلہ منعقد ہوا ہے۔
|
|
اس میلے میں بچے اپنے من پسند سائنسی تجربات کے بارے میں نہ صرف ایک دوسرے
سے سیکھ رہے ہیں بلکہ لوگوں کو اپنی تخلیقی کاوشوں کے بارے میں آگاہ بھی کر
رہے ہیں۔
14 اور 15 فروری کو جاری رہنے والے اس سائنسی میلے میں تھرپارکر کے 50 سے
زائد پرائمری سکولوں کے بچے حصہ لے رہے ہیں۔
|
|
پاکستان میں ایک عرصے سے توانائی کا بحران چل رہا ہے جس میں موجودہ حکومت
نے گیس اور کوئلے کی مدد سے چلنے والے بجلی گھر لگا کر قابو پانے کی کوشش
کی ہے۔
|
|
ان بچوں نے پانی سے بجی پیدا کرنے کا ماڈل تیار کیا ہے جو ماحول دوست بھی
ہے اور اس سے حاصل کرنے والی بجلی کی قمیت بھی انتہائی کم ہوتی ہے۔
تھر میں اس نوعیت کے سائنسی میلوں کی عدم موجودگی بچوں کو سائنس کے میدان
سے دور نہیں کر پائی اور اب میلے کی وجہ سے ان کو اپنی قابلیت اور سائنس
میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔
|
|
میلے میں بچوں کی زیادہ توجہ بجلی پیدا کرنے کے شعبے پر تھی شاید اس
کی وجہ سے ملک میں دہائیوں سے جاری بجلی کا بحران ہے۔
|
|
جہاں میلے میں توانائی کے شعبوں میں ماڈلز بنائے گئے وہیں بچوں نے اپنے
ماڈلز کے ذریعے ملک میں موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بتانے
کی کوشش کی۔ پاکستان کا شمار ان کا ملک میں ہوتا ہے جو موسممیاتی تبدیلیوں
سے شدید متاثر ہے۔
|