پان ،چھالیہ اور گٹکا صحت کے لئے انتہائی مضر ہیں لیکن
برصغیر پاک و ہند میں اس کا استعمال سب سے زیادہ کیا جاتا ہے ان کے زیادہ
استعمال سے لوگوں میں منہ کا کینسر عام ہے اس کے مضر اثرات کے بارے میں
ٹیلی ویژن اور اخبارات میں اکثر آگاہی مہم بھی چلائی جاتی ہے لیکن سب بے
سود رہتا ہے اب حکومت نے چھالیہ اور گٹکے کے بعد پان بھی پابندی لگا دی ہے
تا کہ لوگ اس کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکیں چھالیہ اور گٹکا استعمال کرنے
سے منہ کا کینسر ہو سکتا ہے اور آج کل یہ بیماری عام دیکھنے کو ملتی ہے
لیکن پابندی کے باوجود یہ کاروبار جاری و ساری ہے ہمیں اپنے نوجوانوں کو اس
سے محفوظ کرنے کے لئے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آگاہی مہم کا آغاز کرنا
چاہیئے تا کہ اس موذی مرض سے بچا جا سکے ۔
|
|
منہ کا کینسر اب عام ہوتا چلا جا رہا ہے یہ بیماری پوری دنیا میں بڑی تیزی
سے پھیل رہی ہے لیکن اس سے محفوظ رہنا ممکن ہے دوسرے ممالک میں جہاں شراب
نوشی عام ہے اور سگریٹ بھی استعمال میں لائے جاتے ہیں ایسے ممالک میں منہ
کا کینسر بھی عام ہے ہمارے ہاں سگریٹ نوشی کے علاوہ پان، گٹکا اور چھالیہ
استعمال کیا جاتا ہے جو منہ کے کینسر کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔چھالیہ میں
پھپھوندی لگنے سے منہ کا کینسر ہوتا ہے اس کے علاوہ اس سے جگر کا کینسر بھی
ہو جاتا ہے اس لئے ہمیں ان اشیاء سے خود بھی اور اپنے بچوں کو بھی بچانا ہے
حتیٰ کے میٹھی چھالیہ بھی نقصان دہ ہے کیونکہ اس کو ذائقہ دار بنانے کے لئے
عارضی رنگ اور کیمیکل ملائے جاتے ہیں جو منہ کے کینسر کا سبب بنتے ہیں اس
لئے ایسی خواتین اور بچے میٹھی چھالیہ کا استعمال نہ کریں زیادہ تر یہ
اشیاء انڈیا سے اسمگلنگ کے ذریعے لائی جاتی ہیں ان کا زیادہ استعمال بھی
کراچی اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں ہوتا ہے ایسی چھالیہ اسمگل کی جاتی
ہے جو پھپھوندی زدہ ہوتی ہے یہ منہ کے علاوہ جگر ،پھیپھڑوں اور خواتین میں
چھاتیوں کے کینسر کی وجہ بنتی ہے اس پر مکمل پابندی ہونی چاہئے ۔
|
|
اب دیکھتے ہیں کہ کینسر کیسے ہوتا ہے جب بھی ہم چھالیہ یا گٹکا کا استعمال
کرتے ہیں تو اس سے ہمارے منہ اور حلق میں زخم بن جاتے ہیں اگر ان زخموں کا
بروقت علاج نہ کیا جائے اور چھالیہ و گٹکا کا استعمال نہ روکا جائے تو یہ
منہ کا کینسر بن جاتا ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہوتا ہے خدا نخواستہ اگر
کوئی اس بیماری میں مبتلا ہو جائے تو اس کا منہ پوری طرح نہیں کھل سکتا،وزن
میں کمی،بخار ،پاخانے میں خون آنا ،قے وغیرہ کینسر کی اہم علامات ہیں منہ
کا کینسر ہو جانے سے بد بو آتی ہے جس سے کوئی بھی اس کے پاس آنے سے کتراتا
ہے اس لئے ضروری ہے کہ اگر آپ منہ کے کینسر سے بچنا چاہتے ہیں تو ان تمام
اشیاء کا استعمال ترک کر دیں جن کی وجہ سے یہ بیماری لاحق ہوتی ہے اپنی اور
اپنے خاندان کی صحت کا خیال رکھیں سادہ اورمتوازن غذا کا استعمال کریں اور
پابندی سے ورزش کو اپنا معمول بنائیں تب ہی آپ صحت مند رہ سکتے ہیں نماز کی
پابندی کو یقینی بنائیں اور غیر فطری طرز عمل سے بچیں ۔ابھی بھی حکومت نے
پابندی لگا رکھی ہے لیکن اس کے باوجود پان گٹکا اور چھالیہ کا دکانیں جا
بجا ہیں کل بھی ٹی وی پر ایک رپورٹ چل رہی تھی کہ اس سے منسلک لوگوں نے
احتجاج کیا ہے کہ ہمیں بے روزگار نہ کیا جائے یہ کہاں کا کاروبار ہے جس میں
آپ لوگوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیں میری نظر میں ایسی پابندی ایک خوش
آئیند بات ہے دنیا میں اور بھی کئی کاروبار ہیں جنہیں کیا جا سکتا ہے ایسا
گھناؤنا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ان
تمام اشیاء جن میں سگریٹ ،پان،چھالیہ اور گٹکا شامل ہیں سب کی فروخت پر
مکمل پابندی عائد کر دینی چاہیئے تاکہ کوئی بھی اس زہر کو فروخت نہ کر سکے
اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم خود بھی اس سے بچیں اور اپنے ارد گرد رہنے
والوں اور دوستوں کو بھی اس کے مضر اثرات سے بچنے کی تلقین کریں تبھی ہم اس
بیماری پر قابو پا سکیں گے حکومت کی طرف سے پنجاب کے تمام کالجوں اور
یونیورسٹیوں میں ان تمام اشیاء کی فروخت پر پابندی ہے جو ایک خوش آئیند بات
ہے ۔
|