دوستوں۔۔۔۔۔!!!اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ۔۔۔۔۔تکبر نہ کریں۔۔۔۔کیونکہ
متکبر آدمی جنت میں داخل نہ ہو گا ۔۔۔تکبر کیا ہے۔۔۔۔؟تکبر کے معنی ہیں کہ
اللہ کی بندگی کا حق ادا نہ کرنا ۔۔۔۔۔اور اسکے بندوں کو حقیر سمجھنا ۔۔۔۔۔ظلم
نہ کرنا ۔۔۔۔ظلم قیامت کے دن ظالم کے لئیے سخت اندھیرا بنے گا ۔۔۔۔۔اور ظلم
سے تعاون ۔۔۔۔اسلام سے بغاوت ہے ۔۔۔۔جو شخص ظالم کا ساتھ دے کر ۔۔۔۔۔اسکو
قوت پہنچائے گا۔۔۔۔جبکہ وہ جانتا ہے کہ ظالم ہے ۔۔۔۔تو وہ اسلامیت سے خارج
ہو گیا۔۔۔۔۔میرے نبی نے فرمایا کہ "مظلوم کی پکار سے بچو اسلئیے کہ وہ اللہ
تعالی سے اپنا حق مانگتا ہے اور اللہ کسی صاحب حق کو اسکے حق سے محروم نہیں
کرتا ۔۔۔۔۔۔
اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ۔۔۔۔۔غصہ اسلام میں حرام ہے ۔۔۔۔اور ایک مسلمان کو
اپنے غصےپر قابو رکھنا چاہیے کیونکہ۔۔۔۔۔میرے نبیؐ نے فرمایا ۔۔۔۔۔۔"طاقتور
وہ شخص نہیں ہے جو کشتی میں دوسروں کو پچھاڑ دیتا ہے بلکہ طاقتور تو در
حقیقت وہ ہے جو غصے کے موقعے پر اپنے اوپر قابو رکھتا ہے ۔۔۔۔۔یعنی کہ غصے
میں آکر کوئی ایسی حرکت نہیں کرتا جو اللہ اور رسول کو ناپسند ہے غصہ اور
اپنی زبان پر قابو پانے والا شخص اچھا مسلمان کہلاتاہے۔۔۔۔میرے نبی نےولی
فرمایا کہ ۔۔۔۔۔جو (خلاف حق بولنے سے)اپنی زبان کی حفاظت کرے گا ۔۔۔۔۔اللہ
اسکے عیب پر پردہ ڈالے گا ۔۔۔۔اس لیئے اپنی زبان سے ہمیشہ اچھی بات ہی
نکالیں اور ۔۔۔۔۔اللہ سخت ناراض ہوتا ہے اس بات سے بھی کہ کسی کی نقل
اتاریں ۔۔۔۔اللہ سبحان وتعالی کو یہ پسند نہیں کہ اسکی بنائی ہوئی چیز یا
انسان میں سے نقل نکالیں اسی لیئیے میرے نبی نے فرمایا کہ "میں کسی کی نقل
اتارنا پسند نہیں کرتا چاہے اسکے بدلے مجھے بہت سی دولت ملے"۔۔۔۔۔
اسلام ہمیں سکھاتاہے کہ ۔۔۔۔۔دوسرے جب مصیبت میں مبتلا ہوں تو آپ ان پر خوش
نہ ہوں ۔۔۔۔۔بلکہ ان کے غم میں برابر کے شریک ہو کر انکا غم دور کرنے کی
کوشش کریں کیونکہ میرے نبی نے فرمایا "تو اپنے بھائی کی مصیبت پر خوشی کا
اظہار نہ کر ورنہ اللہ اس پر رحم فرمائے گا (اور مصیبت ہٹادےگا)اور تجھے
مصیبت میں مبتلا کر دے گا ۔۔۔۔۔۔جن دو آدمیوں کے درمیان دشمنی ہوتی ہے ان
میں سے کسی ایک پر اس دوران کوئی مصیبت آ پڑتی ہے تو دوسرا بہت خوشی
مناتاہے ۔۔۔۔۔۔یہ اسلامی ذہنیت کے خلاف بات ہے مومن اپنے بھائی کی مصیبت پر
خوشی نہیں مناتا اگرچہ دونوں کے درمیان رنجش ہو ۔۔۔۔۔
اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ جھوٹ نہ بولیں ۔۔۔۔کیونکہ میرے نبی نے فرمایاچار
عادتیں جس شخص میں ہونگیں وہ پکا منافق ہو گا
1 جب اسکے پاس کوئی امانت رکھی جائے تو خیانت کرے
2 جب گفتگو کرے تو جھوٹ بولے
3 اور جب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے
4 اور جب کسی سے اسکا جھگڑا ہو تو گالی پر اتر آئے
اسکے علاوہ اسلام کو ماننے والا فحش گو نہیں ہو سکتا کیونکہ بدزبان اور فحش
گو انسان کو اللہ پسند نہیں کرتا میرے نبی نے فرمایا اور اللہ اس سے بغض
رکھتا ہے جو زبان سے بے حیائی کی بات نکالتا اور بدزبانی کرتاہے اور حضرت
علی فرماتے ہیں کہ فحش بات کہنے والا اور فحش بات کی اشاعت کرنے والا یہ
دونوں گناہ میں برابر ہیں ۔۔۔۔۔
اسلام ہمیں سکھاتاہے کہ۔۔۔۔دوغلاپن یادورخاپن نہ کریں یعنی کہ کسی کے سامنے
تو بڑے گہرے تعلق کا اظہار کریں ۔۔۔۔اور اسکی پیٹھ پیچھے اسکی برائی کرنا
شروع کردے اسے دو رخاپن کہتے ہیں ۔۔۔۔۔اللہ اس چیز کو پسند نہیں فرماتا اس
لیئے میرے نبی نے فرمایا کہ تم قیامت کے دن بدترین آدمی اس شخص کو پاؤ گے
جو دنیا میں دو چہرے رکھتا تھا اسلام میں غیبت کرنا اور بہتان باندھنا بہت
بڑے گناہ ہیں ۔۔۔۔۔سنو ۔۔۔۔غیبت زنا سے بد تر ہے کیونکہ میرے نبی نےولی
فرمایا کہ غیبت زنا سے سخت تر گناہ ہے کیونکہ آدمی زنا کرتا ہے پھر توبہ
کرتا ہے تو اللہ اسکی توبہ قبول فرما لیتا ہے لیکن غیبت کرنے والے کو معاف
نہیں کرے گا جب تک وہ شخص اسکو معافی نہ دے دے جسکی اس نےغیبت کی ہے ۔۔۔۔۔۔جاری
ہے
|