اکثر آپ کوئی بھی جھوٹی یا نیم سچی یا پھر کسی خبر کو مرچ
مصالحہ لگانا ہو،،!
تو باخبر ذرائع کا تڑکا لگا دیا جاتا ہے،،،!!
یہ کام حکومت،،ایجنسیز،،،سیاستدان،،سرکاری ملازم،، صحافی حضرات سب ہی
استعمال کرتے ہیں۔
یہ کام محلے کی ماسیاں بھی قدرے مختلف انداز میں کرتی ہیں جو پاس نہ ہو،،
اس کے کندھے پر بندوق رکھ کر چلا دیتی ہیں خواہ اس میں رتی برابر بھی سچائی
ہو نہ ہو،،،ان کو اس سے کوئی غرض نہیں بس ان کو اپنی تسلی کرنی ہوتی ہے،،!
ویسے بھی ہمارے معاشرے میں ساس کو بہو کی برائی،،،،!! نند کو بھابھی کی
کمزوری یاسستی سے بہت دلچسپی ہوتی ہے،،،!!!
بڑے بڑے طاقتور ملک بھی اس باخبر ذرائع کو استعمال کرتے ہیں،،امریکہ نے اس
ذرائع کی وجہ سے عراق پر چڑھائی کردی،،،! مظلوم کو مزید مارنے کے لیے سب کو
ساتھ ملا لیا،،،سب نے انڈے ٹماٹر چھوڑ کر ملک میں موجود ساری آگ عراق پر،،
برسا دی،،،!!
بعد میں پتا چلا کہ یہ ذرائع باخبر نہیں بے خبر تھے،،،مگر اک طاقتور ساس کی
طرح
امریکہ بہادر کوکون صفائی پیش کرتا،،،!!
جبکہ باخبر ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ،،،ساس بھی کبھی بہو تھی،،،!!
یہ باخبر ذرائع بھی عجب گل کھلاتے ہیں،،،دوست ملازم کو ٹرمینیٹ کر دیتا
ہے،،،!!
بیوی شوہر کو ڈانٹ دیتی ہے
استاد شاگرد کو پیٹ دیتی ہے جبکہ وہ خود بھی کبھی نالائق نکما شاگرد رہ
چکاہوتا
ہے،،،!!
دیکھا جائے تو ان باخبر ذرائع کی تاریخ بہت پرانی ہے،،،اتنی پرانی کہ شاید
اس وقت تاریخ
ہوا بھی نہیں کرتی تھی،،،نخواہ بھی ملازمین کو اندازے سے دے دی جاتی
تھی،،یہ الگ
بات خواہ وہ سال میں اک دفعہ ہی کیوں نہ ہو،،،!!
شوبز میں باخبر ذرائع کا بہت عمل دخل ہے،،،فلموں کی ہیروئنز اک دوسرے
کےخلاف
یہ حق بہت استعمال کرتی ہیں،،،اس سے ان ہیروئنز کو بہت بڑا جذباتی سہارا مل
جاتا ہے
ورنہ یہ تو سب پارلر سےذیادہ پاگل خانےجایا کرتیں،،،!!
ہمارے باخبر ذرائع کہہ رہے ہیں کہ ہم کل کے کپڑے دھو لیں،،،!
ورنہ ہو سکتا ہے ہمارے کپڑے بھی کہیں منہ سے ہی نہ ہو جائیں،،،!!
|