"اپریل فول "

آج ماسی جیراں کی الٹی آنکھ صبح سے پهڑک رہی تھی. وہ ہمیشہ سے تهوڑی وہمی رہی تھی. خود ہی چهوٹے چهوٹے واقعات سے بڑے مطالب اخذ کرلینا اس کی شروع کی عادت تھی. آج یکم اپریل کا دن تھا اور اس کا اکلوتا بیٹا تین مہینے کی بارڈر پر ڈیوٹی کرنے کے بعد واپس گھر آریا تھا. اس کی بیوی میاں کے آنے کی خوشی میں جلدی جلدی گھر کے کام نمٹا رہی تھی. ویسے بھی اب اس کا نواں مہینہ شروع ہوگیا تھا.
ماسی جیراں نے اپنی بہو پروین کو بلا کر کہا :
پتا نہیں کیوں پروین آج میری بائیں آنکھ صبح سے پهڑک رہی ہے. اللہ خیر کرے. پروین نے ہنستے ہوئے ساس کو مخاطب کیا :
اماں جان! آج ناصر سے آپ پورے تین مہینے بعد ملینگی. شاید اس لیے آپ آج کچھ زیادہ ہی ان باتوں پر غور کررہی ہیں."
گاؤں کے دوسرے کونے میں شرارتی لڑکوں کی چنڈال چوکڑی اکٹھی ہوچکی تھی. اشفاق نے احمد کو جو ان کا سردار تھا مخاطب کیا :
یار! زندگی میں سواد نہیں آرہا. آج کس کی شامت لائیں کہ اگلا ہفتہ بھی مزے لیتے گزرے. "
احمد کی اچانک آنکھیں چمک اٹھیں اس نے اپنے دوستوں کے کان میں کچھ کہا اور سارے لڑکے قہقہے لگاتے چل پڑے.
جیسے جیسے شام ڈهلتی گئی ماسی جیراں کا دل بے تاب ہوتا گیا. انہوں نے اب پانچویں بار پروین کو چهت پر بھیجا تھا کہ دیکھ کر آئے ان کا بیٹا دور کسی پگڈنڈی پر سے آتا نظر آرہا ہے کہ نہیں.
اچانک دروازے پر دستک ہوئی انہوں نے خوشی خوشی دروازہ رکھولا کہ شاید ان کا پرویز آگیا ہے. آگے گاؤں کے چند لڑکے روتے دھوتے نظر آئے. ماسی جیراں کے پوچھنے پر انهوں نے بتایا کہ
ان کا پرویز حادثے کا شکار ہو کر چل بسا ہے.
ماسی جیراں بس دل پکڑ کر گر گئی. لڑکے گھبرا کر چلائے :
"ماسی!یہ تو اپریل فول تھا. "
مگر ماسی یہ سننے سے پہلے ہی جہان فانی سے رخصت ہو چکی تھی.
اپریل فول ہم مسلمانوں کا تہوار نہیں ہے. ہم تو اس دین کے ماننے والے ہیں جو مذاق میں بھی جھوٹ بولنے کی ممانعت کرتا ہے. وقت ملے تو سوچئے گا ضرور.

Mona Shehzad
About the Author: Mona Shehzad Read More Articles by Mona Shehzad: 168 Articles with 264780 views I used to write with my maiden name during my student life. After marriage we came to Canada, I got occupied in making and bringing up of my family. .. View More