انھا اول اھل النبی صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم لحوقابہ بعدوفاتہ
وصال مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد سب سے پہلے سیدہ سلام اللہ
علیھا ہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملیں
۷۸۔ عن عائشہ رضی اللہ عنہاقالت :دعا النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمۃ
ابنتہ فی شکواہ التی قبض فیھا فسارھا بشئی فبکت ثم دعاھا فسارھا فضعکت قالت
:فسالتھا عن ذلک فقالت :سارنی النبی ٰصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاخبرنی انہ
یقض فی وجعہ الذی توفی فیہ فبکیت ثم سارنی فاخبرنی انی اول اجل بیتہ اتبعہ
فضعکت
"ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی صاحبزادی سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا کو اپنے
مرض وصال میں بلایا پھر سرگوشی کے انداز میں ان سے کوئی بات کہی تووہ رونے
لگیں پھر نزدیک بلاکر سرگوشی کی تووہ ہنس پڑیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا
فرماتی ہیں کہ میں نے اس بارے میں ا سے پوچھا تو انہوں نے بتایا :حضور نبی
اکرم نے سرگوشی کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ اسی مرض میں میری وفات ہوجائے گی
تو وہ رونے لگیں پھر آپ نے سرگوشی کرتے ہوئے مجھے بتایا کہ میں ان کے گھر
والوں میں سب سے پہلی میں ہوں جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے آپ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جا ملوں گی تو میں ہنس پڑی"
حوالاجات
۱۔بخاری الصحیح ۳:۱۳۲۷،۱۳۶۱،رقم:۴۱۷۰
۲۔بخاری الصحیح۴:۱۶۱۲،رقم ۱۴۷۰
۳۔مسلم ،الصحیح۴:۱۹۰۴، رقم ۲۴۵۰
۴۔نسائی السنن الکبری ۵:۹۵، رقم ۸۳۶۶
۵۔۔نسائی فضائل الصحابہ :۷۷رقم :۲۶۲
۶۔احمد بن حنبل نے المسند (۶:۲۸۳)میں یہی حدیث جعفر بن عمرو بن امیہ سے بھی
روایت کی ہے
۸۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۵۴، رقم ۱۳۲۲
۹۔ابن حبان الصحیح ۱۵:۴۰۴،رقم ۶۹۵۴
۱۰۔ابن ابی شیبہ المصنف ۶:۳۸۸، رقم ۳۲۷۰
۱۱۔ابو یعلی المسند ۱۲:۱۲۲،رقم :۶۷۵۵
۱۲۔حکیم ترمذی نوادر الاصول فی احادیث الرسول ۳:۸۱۲
۱۳۔طبرانی ، المعجم الکبیر۲۲:۴۲۱، رقم ۱۰۳۷
۱۴۔ابن سعد الطبقات الکبری ۲:۲۴۷
۱۵۔ذہبی سیراعلام النبلاء ۲:۱۳۱
۷۹۔ عن عائشہ رضی اللہ عنہاعن فاطمۃ سلام اللہ علیھا :ان النبی صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم قال لھا :انت اول اھلی لعوقا بی فضعکت لذالک
"حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا سے یہ روایت کی
کہ حضور نبی اکرم نے انہیں فرمایا:میرے اہل بیت میں سے (میرے وصال کے بعد
)تم سب سے پہلے مجھے ملو گی تو میں اس خوشی میں ہنس پڑی"
۷۹۔ابن ابی شیبہ المصنف ،۷:۲۶۹، رقم :۳۵۹۸۰
۲۔ شیبائی الآحادو المثالی ۵:۳۵۷،۳۵۸، رقم ۲۹۴۲۔۲۹۴۵
عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
لفاطمۃ رضی اللہ عنہ انت اول اھلی لعوقا بی
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے سیدہ
فاطمہ سلام اللہ علیھا سے فرمایا:میرے گھر والوں میں سے سب سے پہلے تو مجھ
سے ملے گی"
حوالاجات
۱۔احمدبن حنبل فضائل الصحابہ ۲:۷۶۴،رقم ۱۳۴۵
۲۔ احمد بن حنبل نے العلل و معرفۃ الرجال (۲:۴۰۸، رقم :۲۸۲۸)میں جعفر بن
عمر بن امیہ سے بھی روایت کی ہے
۳۔ابو نعیم ، حلیۃ الاولیاء وطبقات الاصفیاء ۲:۴۰
۸۱۔ "عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال :لما نزلت اذا جاء نصراللہ والفتح )دعا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمۃ ،فقال :قد نعیت الی نفسی فبکت ،
فقال لا تبکی فانک اول اھلی لا حق بی فضعکت فرآھا بعض ازواج النبی صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم فقلن :یا فاطمۃ رایناک بکیت ثم ضعکت قالت انہ اخبرنی انہ قد
نعیت الیہ نفسہ فبکیت فقال لی :لا تبکی فانک اھلی لا حق بی فضعکت۔
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ جب آیت ۔۔۔جب
اللہ کی مدد اورفتح آپہنچے ۔۔۔نازل ہوئی تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے حضرت فاطمۃ رضی اللہ عنہ کو بلایا اور فرمایا:میری وفات کی
خبر آگئی ہے وہ رو پڑیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :مت رو بیشک
تو میرے گھر والوں میں سب سے پہلے مجھ سے آملے گی تو وہ ہنس پڑیں،اس بات کو
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعض بیویوں نے بھی دیکھا ،انہوں نے
کہا:فاطمہ کیا ماجرا ہے ہم نے پہلے تجھے روتے اور پھر ہنستے ہوئے نہیں
دیکھا ؟وہ بولیں حضور نے مجھے بتایا :میری وفات کا وقت آپہنچا ہے اس پر میں
رو پڑی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :مت رو تو میرے خاندان
میں سب سے پہلے مجھے ملنے والی ہے تو میں ہنس پڑی"
حوالاجات
۱۔ دارمی السنن ،۱:۵۱، رقم ۷۹
۲۔ابن کثیرتفسیرالقرآن العظیم ۴:۵۶۱ |