بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والا ایک 9 سالہ بچہ
دیکھتے ہی دیکھتے اس وقت سوشل میڈیا پر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا جب اس
کی بجلی کے بجائے صرف انگلی کی مدد سے ایل ای ڈی بلب جلانے کی ویڈیو سوشل
میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی-
|
|
ابو طاہر پر اپنے اندر موجود اس غیر معمولی طاقت کا انکشاف حال ہی میں اس
وقت ہوا جب وہ اپنے والد کے ہمراہ چند ری چارج ایبل ایل ای ڈی بلب لے کر
گھر پہنچا-
ابو طاہر کے والد نذیر جو کہ الیکٹریشن ہیں کا کہنا ہے کہ “جب میں نے اپنے
بیٹے کے ہاتھ پر یہ بلب رکھے تو وہ روشن ہوگئے٬ پہلے تو میں اسے کوئی مذاق
سمجھا لیکن پھر میں دیکھا کہ جیسے ہی بلب کی نچلی سطح پر میرے بیٹے کے جسم
کا کوئی بھی حصہ چھوتا ہے تو بلب خود بخود روشن ہوجاتا ہے“-
ابو طاہر کی ایک خاتون رشتے دار اس سب سے اس حد تک متاثر ہوئیں کہ انہوں نے
اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی- جس کے بعد اس ویڈیو نے
سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی اور ابو طاہر کو انٹرویو کے لیے کال موصول ہونا
شروع ہوگئیں-
تاہم یہ معاملہ ابھی متنازعہ ہے کیونکہ اکثر لوگوں نے کئی قسم کے سوالات
اٹھائے ہیں- بعض افراد کا کہنا ہے کہ اس کرتب کی ویڈیو اور تصاویر مکمل اور
واضح نہیں ہیں جبکہ چند افراد یہ بھی کہتے ہیں ممکنہ طور پر لڑکے کے جسم کے
کسی حصے سے پہلے کم وولٹ کا کرنٹ گزارا جارہا ہے یا پھر اس کے والد نے بلب
کے اندر کوئی چھوٹی بیٹری نصب کر رکھی ہے-
|
|
تاہم ایک ماہر Joshy K Kuriakose کا کہنا ہے کہ “ایسے غیر معمولی نظارے بعض
اوقات اس وقت بھی نظر آتے ہیں جب جسم میں نمکیات کی مقدار بہت زیادہ ہوجاتی
ہے“-
دلچسپ بات یہ ہے کہ طاہر اپنے جسم سے صرف ری چارج ہونے والے ایل ای ڈی بلب
ہی جلا سکتا ہے٬ عام بلب میں کسی قسم کی کوئی حرکت پیدا نہیں ہوتی-
|
|
|