مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کیطرف سے بیس نوجوانوں کے
قتل کے خلاف حریت کانفرنس کے قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق،
شبیرشاہ ، یاسین ملک ، خصوصادختران کشمیرکی سربراہ آسیہ اندرابی کی اپیل پر
نہ صرف حکومت پاکستان نے چھ اپریل کو یوم احتجاج کی کال دی ، بلکہ اس سے
قبل ہی سارے ہفتے کے ایام میں پاکستان آزادکشمیرسمیت جہاں جہاں پاکستانی
کشمیری باشندگان مقیم ہیں ، احتجاجی مظاہرے ، ریلیوں، پرگرامات کا انعقاد
کرتے رہے ۔ اپنے غم وغصے کااظہار تسلسل سے کرتے رہے اور چھ اپریل کو کراچی
سے خیبر بڑے چھوٹے شہروں، قریہ قریہ ،بستی بستی ساری ملت پاکستان
سراپااحتجاج بن گئی اور مقبوضہ کشمیرکے عوام کے حق میں ان کے دکھ والم کا
مسیحابن کر آواز بلند کی جو اس اعتبارسے قابل رشک ہے ۔ دنیامیں جہاں بھی
مظلوم کو دلاسہ دینے والا ، اس کی دھارس بنانے والا کوئی اور نہیں ہوتا، تو
وہ اللہ کوپکارتاہے ۔ لیکن کشمیری عوام اللہ رب العزت کوپکارتے ہوئے ایمان
جیسی قوت اور یقین کیساتھ ریاست پاکستان اور ملت پاکستان کوآواز دیتے ہیں۔
اورملت پاکستان بھی ہمیشہ لبیک کہتے ہوئے یک جان یک قالب ہوکر ایثار
وقربانی کے باب رقم کرتی آرہی ہے۔
زلزلہ ہو، سیلاب ہو، یا کوئی آفت یاتکلیف ہو، ملت پاکستان نے آزادکشمیرکے
عوام کے لیے انصار مدینہ کے پیروکار ہونے کاحق اداکیا تومقبوضہ کشمیرکے
عوام کے حق میں اپنے فاقے ، تکالیف اورآزمائشوں کو بھلاکر ایک ملت کیطرح
مسیحائی کی رسم نبھائی ۔ اس بار بھی آپاآسیہ اندرابی کا مختصر پیغام ان کے
دل ودماغ کو اپنی آغوش میں لیتے ہوے ایسااثرانداز ہوا کہ مقبوضہ کشمیرکے
عوام لہو میں نہائے ہوے بھی سر فخر سے اٹھاکر کہہ رہے ہیں ہم جس پاکستان کے
پرچم بلندکرکے آزادی کے نعرے لگاتے ہیں، سینوں پر گولیاں کھاتے ہیں ، اپنے
جواں سال نوجوانوں کو اس کے پرچم میں لپیٹ کر سپردخاک کرتے ہیں۔ وہ پاکستان
اور ملت پاکستان ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ ایثار
مہاجرین مکہ ومدینہ والا جذبہ اور تسلسل درحقیقت دو طرفہ مقدس لہو کے خراج
اورقربانیوں کی طاقت ہے ،جسے رب کعبہ کی تائید ا ورحمایت حاصل ہے۔
وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سپہ سالار پاک افواج جنرل باجوہ ، سینٹ
قومی اسمبلی سے لیکر مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف ، پی پی کے چیرمین بلاول
بھٹو، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، امیرجماعت اسلامی سراج الحق ، جے
یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سمیت تمام جماعتوں اور مکاتب فکرکیطرف
سے مقبوضہ کشمیرکے عوام کی آواز پرلبیک کہتے ہوئے عہدویقین کااظہارکیاگیا
جب تک ہماری جان میں جان ہے اور خون کاایک بھی قطرہ باقی ہے ، مقبوضہ
کشمیرکے عوام کے لیے دل وجان سے حاضرہیں۔ ایک ایسے مرحلہ میں جب پاکستان
میں عام انتخابات کی تیاریاں آخری مرحلہ میں داخل ہوچکی ہیں اور انتخابی
سیاست کا سورج سروں پرآن پہنچاہے ۔ساری قیادت اور ملت کا ایک آواز ایک جسم
کی مانند بطورملت کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی قابل فخر تسلسل ہے ، جس
کااعزاز کشمیریوں کوجاتا ہے۔وہ جب پکارتے ہیں، پاکستان کی قیادت اور قوم سب
اختلافات بھلاتے ہوئے ملت کا روپ بن جاتی ہے۔یہ وہ عطائے خداوندی ہے ، جس
سے دشمن خوفزدہ ہے ۔بھارت کی سفاک افواج اورظالم مائنڈسیٹ نے پاکستانی
قیادت اورملت کو آپس کی سیاسی ، انتخابی لڑائی ،تنازعات کے حاوی ماحول
کافائدہ اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں آبادیوں کوگھیرے ڈال کرنوجوانوں کو
گھروں سے نکالتے ہوئے قتل اور ظلم وجبر کا گھناونا کھیل کھیلناشروع کیاتھا۔
تاکہ تحریک آزادی کی اصل قوت نوجوانوں کو موت کے گھات اتارتے ہوے کشمیریوں
کو سبق سکھایاجائے ، مگربھول گیاکہ کشمیر کی ماں بہن ، بیٹی کی ایک آواز
ساری ملت پاکستان کو بیدار کرتے ہوئے عشق وجنون کے وجد سے منورکردیتی ہے۔
یہ وہ عشق ہے جو مملکت پاکستان کو سامراجی قوتوں کی تمام تر سازشوں کے
باوجود حفاظت الہی کاسائبان بناہواہے او رمقبوضہ کشمیرکے عوام کو ایک بہت
بڑے ظالم جابرکے سامنے حسینیت کا چراغ بن کر کامیابی کی نوید سناتاہے۔ اللہ
تعالیٰ اس عشق کو منزل مقصود سے ہمکنارفرمائے۔ آمین
|