پاک افغان تعلقات اور حالیہ فائرنگ

پاکستان اور افغانستان جنوبی ایشیا کے اہم ممالک ہیں جو مذہبی ،تاریخی ،جغرافیائی اور لسانی وابستگی رکھتے ہیں پاکستان اور افغانستان کی سرحدوں کے آر پار دونوں جانب پشتون خاندان آباد ہیں جو صدیوں سے ایک دوسرے سے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں ان کا آپس میں جدا ہونا نا ممکن ہے یہ دونوں ممالک آپس میں بھائی بھائی ہیں اس کے علاوہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ بہت سے معاہدے کر رکھے ہیں تا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آ سکے لیکن اس کے باوجود دشمن ملک بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہتا ہے جس طرح بھارت نے ایل او سی پر مسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا پاکستانی فوج بھر پور جواب دے رہی ہے لیکن اب بھارت کا نہتے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا کہاں کی دانشمندی یا بہادری ہے لیکن پاک فوج دشمن ملک کی ہر چال کو ناکام بنانے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے دشمن ملک بھارت افغانستان میں بیٹھ کر بھی چال چل رہا ہے اور اب آئے دن افغانستان سے بھی فائرنگ کے واقعات رونماہونے لگے ہیں ابھی آئی ایس پی آر کی جانب سے اتوار کو کہا گیا ہے کہ کرم ایجنسی میں جوانوں پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ باڑ لگانے اور اس کی کے معائنے کا کام کر رہے تھے جس کے نتیجے میں دو ایف سی کے جوان شہید اور پانچ زخمی ہو گئے جنہیں طبعی امداد کے لئے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا پاکستانی فوج نے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کاروائی سے گریز کیا تا کہ کسی افغانی شہری آبادی کو نقصان نہ پہنچے صورت حال کو معمول کی سطح پر لانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں صورت حال میں بہتری لانے کے لئے عسکری سطح پر مذاکرات جاری ہیں دونوں ممالک کو صبر اور تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے کیونکہ دونوں مسلمان برادر ملک ہیں اور دونوں ایک دوسرے کے خلاف بر سر پیکار نہیں ہو سکتے افغانستان کو یاد رکھنا چاہیئے کہ پاکستان سب سے بڑا ملک تھا جس نے اپنے افغان بھائیوں کو اپنے حالات بہتر نہ ہونے کے باوجود پناہ دی اور انہیں ہر وہ سہولت میسرکی جو ایک پاکستانی شہری کو میسر تھی اس لئے اافغانستان کو پاکستان کا یہ احسان کھبی نہیں بھولنا چاہیئے ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ افغانستان پاکستان کا شکریہ ادا کرتا لیکن بھارت دشمن کی چالوں میں آ کر پاکستان کے خلاف نہ صرف زہر اگلتا رہا بلکہ فائرنگ کر کے پاکستانی شہریوں اور افواج کو نقصان بھی پہنچاتا رہا لیکن اس کے باوجود دنیا کی نمبر ون فوج تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کر رہی ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ان چالوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے دونوں اسلامی برادر ملک کو آپسی کے رشتے کو مظبوط کرنے کی ضرورت ہے ہم نہ صرف مسلمان ہیں بلکہ آپس میں ایک دوسرے کے پڑوسی بھی ہیں ہمیں ایک دوسرے کی عزت و ناموس کا خیال رکھنا چاہیئے ہم جواب دینا جانتے ہیں لیکن ہم آپ کے ساتھ صدیوں پرانا رشتہ خراب نہیں کرنا چاہتے ہم نہیں چاہتے کہ افغانستان کے مزید حالات خراب ہوں ہماری پوری کوشش ہے کہ افغانستان پھر سے امن و سکون ہو تا کہ وہاں ہر شہری کو اس کے حقوق کا خیال رکھا جا سکے افغانستان کو اب اپنے شہریوں کی حالت زار کو بدلنا ہو گا تا کہ وہ بھی ایک خوشحال ملک بن سکے ہم جانتے ہیں ایک خوشحال افغانستان ہی ایک خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے ۔

پاکستان میں حالیہ فائرنگ افغانستان کے صوبہ خوست سے کی گئی جس کے نتیجے میں دو ایف سی اہلکار شہید اور پانچ شدید زخمی ہوئے جن کا طبعی علاج جاری ہے اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہیں ایسے واقعات دونوں ممالک کے درمیان فاصلوں کو بڑھاتے ہیں اور دشمن ملک اس کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہیں ہمیں اپنے ارد گرد دشمن ممالک پر بھی نظر رکھنی ہو گی جو نہیں چاہتے کہ اس خطے میں امن ہو جو یہ نہیں چاہتے کہ یہ ممالک ترقی کریں اگر ہم اپنے شہریوں کی خوشحالی چاہتے ہیں تو ہمیں ان دشمن ممالک کی چالوں کو پہچاننا ہو گا تا کہ یہ ہمیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچا سکیں ہمیں آپس کے تعلقات اور اعتماد کو مظبوط کرنا ہو گا تا کہ کسی دشمن کو دونوں ملکوں کے درمیان دراڑ ڈالنے کی جرات نہ ہو سکے سب سے پہلے تو ہمیں ایک قوم ہونے کا ثبوت دینا ہو گا تا کہ دشمن کو واضح پیغام دیا جا سکے کہ ہم ملک کی سلامتی کے لئے ایک ہیں آپس کے جھگڑوں کا ہم نتیجہ 1971 میں بھگت چکے ہیں اب پاکستان مزید کسی ایسی صورت حال کامتحمل نہیں ہو سکتا پاکستان اب بھی حالت جنگ میں ہے لیکن انشا اﷲ بہت جلد ہم اس جنگ پر فتح پانے میں کامیاب ہو جائیں گے بلک کافی حد تک ہم کامیاب ہو چکے ہیں اور ایک نئی معاشی جنگ کا آغاز کریں گے جس کا پیش خیمہ ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے انشا اﷲ وہ دن دور نہیں جب پاکستان خوشحال ممالک کی صف میں کھڑا ہو گا انشا اﷲ
 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1925432 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More