اکثر لوگ پوچھتے رہتے ہیں کہ تحریک انصاف نے خیبر
پختونخوا میں پانچ سالوں میں کیا کیا آج میں تفصیل سے بیان کرتا ہوں، ٢٠١٣
میں جب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ائی تو عمران خان کو تحفے میں ایک
تباہ حال مکمل تباہ شدہ صوبہ ملا، جسکو تشتگردی لوٹ مار اور کرپشن نے غرق
کیا تھا صوبے کے ہر ڈسٹرکٹ میں دشتگردی ہو رہی تھی تمام گورنمنٹ ادارے مکمل
تباہ تھیں عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت کی کرپشن کی وجہ سے صوبے میں
بیروزگاری اور غربت حد سے زیادہ تھی لیکن عمران خان نے تکریباً ایک سال کے
اندر دشتگردی پر کنٹرول حاصل کیا اور صوبے میں لوگوں نے سکھ کا سانس لیا
اسکے علاوہ تحریک انصاف کے حکومت نے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پر زور دیا اور
ماشاللہ آج خیبر پختونخوا میں لاکھوں بچے پرائیویٹ اسکول سے گورنمنٹ اسکول
میں داخل ہوئے تمام گورنمنٹ نوکریوں کو مکمل میریٹ پر کر دیا غریب اور کابل
لوگوں کو اپنے حقوق ملنے لگے صحت کا نظام بھی بلکل ٹھیک ہوا ہسپتال کو ٹھیک
کر دیے اور سب سے اہم بات کرپشن کو مکمل ختم کر دیا آڈٹ نظام کو بہتر بنایا
جسکی وجہ سے کرپشن میں کافی کمی ہوئی رائٹ تو انفارمیشن ایکٹ بنایا گیا
کمپلینٹ سیل بنایا گیا جسکی وجہ حکومتی ادارے بہتر ہوئے تمام گورنمنٹ
مولازمین کے لئے بائیو میٹرک نظام لازمی کر دیا اور جسکی وجہ سے گورنمنٹ
مولازمین کی حاضری یقینی ہوئی پولیس نظام سے گند کو صاف کر دیا پولیس کو
مکمل خود مختار بنا دیا اور آج ماشاللہ خیبر پختونخوا پولیس کی مثال پوری
دنیا میں دی جاتی ہے اور امید ہے کہ عمران خان کی دوسری دور میں اور بھی
بہتری آئے گی ملک کی ترقی کے لئے سب سے اہم چیز گورنمنٹ اداروں کو ٹھیک
کرنا ہے جب گورنمنٹ ادارے کام کرنے لگے تو ملک خودبخود ترقی کریگا- |