حضرت رسول اسلا م صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمکی تبلیغ کے
اول روز سے کچھ شرپسند عناصر آپ کی مخالفت میں جاگ اٹھے ۔آپ کو اور نو مسلم
حضرات کو طرح طرح سے پریشان کرنے لگے ۔دشمنوں کی دشمنی عداوت میں بدلی اور
نوبت یہاں تک آپہونچی کہ ایک بڑھیا آپ پر کوڑا کرکٹ پھنکنے لگی ۔مخالفین نے
راہ میں خار بچھانا شروع کردیئے۔یہ سلسلہ اس حد تک جاپہونچاکہ و ہ آپ کے
قتل کے در پے ہوگئے ۔لیکن چونکہ آپ وحی الٰہی کے بغیر کوئی کام نہیں کرتے ۔اس
لئے وحی کے ذریعہ ا ن کے سارے پروپگنڈوں پر پانی پھر جاتا۔
اسی طرح دورحاضر میں بھی اسلام دشمن طاقتیں ،اسلام کو بدنام کرنے کی خاطر
میڈیا،تحریروں ،تقریروں اور قسم قسم کے آلات سے لیس ہوکر میدان میں اتر آئے
ہیں۔ہندوستان کے فرقہ وارانہ تشددسے لے کر اسرائیل کی اسلام دشمنی تک اور
امریکہ کے پابندی قرآن سے لے کر فرانس کے حجاب کی ممانعت تک ہر فرد اسلام
کو ذلیل ورسوا کرنا چاہتا ہے ۔
ہندوستان میں گھر واپسی جیسی ناکام تحریک کا اعلان کیا گیا لیکن سواے ذلت
کے کچھ حاصل نہ ہوا۔آج سامراجیت مظلوم مسلمانوں کےلہو بہاکر یہ چاہتاہے کہ
انہیں صفحہ ہستی سے نیست و نابود کردیا جائے۔فرانس حجاب پر پابندی عائد
کرکےصنف نسواں کو ننگا کرناچاہتاہے ۔جس کے لئے طرح طرح کی غلط سلط تاویلیں
پیش کر رہاہےکہ یہ حجاب نہیں بلکہ ایک آہنی زنجیرہے جو ترقی کےدست و بازو
کو جکڑے ہوئے ہے۔
کچھ برس قبل یوم خواتین کےموقع پر فرانس کے وزیر دفاع (JasonKenney)نے ایک
ٹویٹ کیا ۔جس میں وہ مسلمانوں کےدرد میں برابرکےشریک نظر آنے کی کوشش کرتے
رہے تھے ۔انہوں نےکچھ تصاویر بھی پوسٹ کی تھیں۔ جن میں سے ایک تصویر ایک
برقعہ پوش بی بی تھی جسے زنجیروں سے جکڑا گیا تھا اور دوسری تصویر داعش کے
ساتھ ایک سات بر س کی لڑکی کی تھی ۔ا ن تصاویر پوسٹ کرنے کا مقصد یہ تھا کہ
اسلا م میں عورتوں کی کس قدر پست تصور کیاجاتاہے ۔جبکہ انہیں یہ بات نہیں
معلوم تھی کہ ایک تصویر عاشوراء کی یاد میں بطور شبیہ جناب زینب ،جناب ام
کلثوم اور جناب سکینہ جیسی معصومہ کی تھی ۔جنہیں امام حسین کی شہاد ت کےبعد
اسی طرح پابند رسن کیا گیاتھا ۔بس اسی ایک شبیہ بنائی گئی تھی اور کچھ نہیں
۔۔۔!
دوسری تصویرکے ضمن میں یہ کہنا بےجا نہ ہوگا کہ داعش کا تعلیمات اسلامی سے
کوئی سروکا ر نہیں بلکہ وہ دشمن کا آلہ کار بن کر مسلمان اور اسلام کے دامن
کو داغداربنانے کی کوشش میں ہیں ۔آج ہر زندہ دل اور صاحب بصیر ت شخص ان
جیسے حیوان صفت گروہ کی ہجو او رمذمت کرتے ہیں اور ان کے خلاف صدائے احتجاج
بھی بلند کرتے ہیں۔
دور حاضر میں اسلام دشمن دین اسلا م کو بدنام کرنے کے درپے ہیں ۔اسی لئے
(Charlie Hebdo)میں اسلام خلاف (Satirical Magazine)شائع کی گئی ۔جس میں
رسول اسلامصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کارٹون بنایا گیا تھا۔آنحضرت کے خلا
ف فلم بنائی گئی اور بھی دیگر غلط افواہیں میڈیا کے ذریعہ دنیا میں پھیلائی
جارہی ہیں ۔جب وہ ان تمام مقاصد میں ناکام رہے تو انہوں نے خود نام نہاد
مسلمانوں کو دولت و شہرت کی طمع دے کر داعش ،لشکر طیبہ ،طالبان ،سپاہ
صحابہ،لشکر جھنگوی ،بوکوحرام اور سلمان رشدی جیسے اسلام دشمن مسلمان کا
مالی تعاون کر رہاہے ۔سلمان رشدی نے "شیطانی آیات اور تسلیمہ نسرین
نے"رنگیلارسول "نامی کتاب منظر عا م پر شائع کرکے مسلمانوں کےدلوں کو مزید
ٹھیس پہونچائی ہے ۔یہ تو دیررسید ہ زہر (Slow Poison)تھا ۔لیکن جب یہ ہر
اعتبار سے اپنے ہدف میں ناکام ہوئے تو ایک دوسرا حربہ استعمال کیا اور ایک
گروہ کی بنیاد ڈال دی ۔جس میں نام و نہاد مسلمان کو ور غلاکر جہاد بنام
شہادت اوربے جاں حصو ل جنت کی آرزو دے کر مسلمانوں کا قتل عام کرایا۔اور
بھیگی بلی بنے بیٹھے ہیں ۔تاکہ خود کادامن داغدار نہ ہو ۔مگر چالیس روز کا
چور ایک دن پکڑا ہی جاتاہے ۔
اس مطالعہ سے یہ آپ کے اذھان عالیہ میں یہ سوال پیدا ہوگاکہ یہ سب کیوں کر
ہورہاہے؟
اس کا ایک ہی سبب ہے کہ ان سے اسلام کی دن دوگنی اور راے چوگنی ترقی دیکھی
نہیں جاتی ۔ان کے ناپاک عزائم یہ ہیں کہ اسلام کے بڑھتے ہوئے قد م میں
زیجیر یں ڈال دی جائیں ۔
آج دنیا میں سب سے زیادہ تیز نشونما پانے والادین اسلام ہے ۔دنیامیں از
لحاظ آبادی 2.8بلین مسلمان ہیں اور 2.9عیسائی ہیں ۔ یعنی 30 فیصد مسلم
آبادی اور 31 فیصد عیسائی آبادی ہے ۔ایک نئی تحقیق کے مطابق 2050 ء میں
پوری دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی ہوجائے گی ۔(Times Of India 5 April
2015)۔
بس اسی بات سے مغربی ممالک خوفزدہ ہیں کہ اگراسلام اسی طرح ترقیات امور پر
گامزن رہےگا تو ہم غلامی کی منزل میں آجائے گی اور دنیامیں اسلام کابول
بالا ہوجائےگا۔
دشمن ہزار کوشش کرلے لیکن وہ اپنے مقصد میں ناکا م ہی رہے گا۔چونکہ یہ
نورالٰہی ہے جسے وقت کی تیز آندھیاں بجھانہیں سکتیں ۔یہ ایک ایساچراغ ہے جس
کی ضیاء پاشی میں کبھی بھی زوال نہیں آسکتااور نہ ہی کبھی اس کی روشنی مدہم
پڑسکتی ہے ۔پرروردگار عالم اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں ارشاد فرماتاہے
۔"یریدون ان یطفؤ ا نوراللہ بافواھھم ویابی اللہ الا ان یتم نورہ ولو کرہ
الکافرون "
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نور خداکو اپنے منھ کی پھونک سے مار کر بجھادیں
حالانکہ خدا اس کے علاوہ کچھ ماننے کو تیار نہیں ہے کہ وہ اپنے نور کو تمام
کردے چاہے کافروں کو یہ کتنا ہی براکیوں نہ لگے ۔(سورہ توبہ 32)
نورخدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایانہ جائے گا
وہ دن دور نہیں جب اسلام تما م ادیان پر غالب آکر رہے گا۔قرآن مجید میں
اللہ کا ارشاد ہوتاہے :"ھوا لذی ارسل رسولہ بالھدیٰ لیظھرہ علی الدین کلہ
ولو کرہ المشرکون "
وہ خداوہ ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کےساتھ بھیجا تاکہ اپنے
دین کو تمام ادیان پر غالب بنائے چاہے مشرکین کو کتنا ہی ناگوارکیوں نہ ہو
۔(سور ہ توبہ 33) |