بوقت ملاقات سلام و مصافحہ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ مجھے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اے عائشہ! یہ جبرئیل تمہیں سلام کہتے ہیں۔ حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا : اور ان پر بھی سلام ہو اور اﷲ تعالیٰ کی رحمت اور برکتیں نازل ہوں۔
:: بخاری شریف،کتاب بدء الخلق،3 / 1177، الرقم : 3045

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے سوال کیا : یا رسول اللہ! سب سے بہتر اسلام (میں عمل) کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : (بہتر اسلام یہ ہے کہ) تم (دوسروں کو) کھانا کھلاؤ اور (ہر ایک کو) سلام کرو، خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہیں جانتے۔
:: بخاری شریف،کتاب ايمان،1 / 13، الرقم : 12

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : سوار پیدل چلنے والے کو سلام کرے، پیدل چلنے والا بیٹھے ہوئے کو سلام کرے، اور تھوڑے آدمی زیادہ تعداد والوں کو سلام کریں۔ اور چھوٹا بڑے کو سلام کرے۔
:: بخاری شریف، کتاب الاستئذان، 5 / 2301، الرقم : 5877 - 5878

’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : تم جنت میں اس وقت تک داخل نہیں ہوگے جب تک تم ایمان نہ لاؤ، اور تم اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتے جب تک تم ایک دوسرے سے محبت نہ کرو۔ کیا میں تمہیں ایک ایسی چیز نہ بتاؤں جس پر تم عمل کرو تو ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو؟ (اور وہ عمل یہ ہے کہ) اپنے درمیان سلام کو پھیلایا کرو (یعنی کثرت سے ایک دوسرے کو سلام کیا کرو)
:: مسلم شریف ،کتاب ایمان، 1 / 74، الرقم 54

حضرت جابر بن سُلیم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : علیک السلام یارسول اﷲ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علیک السلام نہ کہو، یہ مُردوں کا سلام ہے (بلکہ السلام علیکم کہا کرو)
:: ابوداؤد شریف ،کتاب ادب ، 4 / 353، الرقم : 5209

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : لوگوں میں سے اﷲ تعالیٰ کے زیادہ قریب وہ شخص ہے جو لوگوں کو سلام کرنے میں پہل کرے۔
:: ابوداؤد شریف، کتاب ادب،4 / 351، الرقم : 5197

حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا : بیٹے! جب گھر میں داخل ہو تو گھر والوں کو سلام کیا کرو، یہ تمہارے لئے اور تمہارے اہلِ خانہ کے لئے باعثِ برکت ہو گا۔
:: ترمذی شریف، کتاب الاستئذان والآداب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، 5 / 59، الرقم : 2698

حضرت کلدہ بن حنبل رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اندر داخل ہوا اور سلام نہ کیا تو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : لوٹ جاؤ اور کہو : السلام علیکم، کیا میں داخل ہو سکتا ہوں؟
:: ترمذی شریف، کتاب : الاستئذان والآداب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم،5 / 64، الرقم : 2710

حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کچھ عورتوں کے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں سلام کیا۔
:: مشکٰوة المصابيح، 2 / 164، الرقم : 4647.

حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے عرض کیا : کیا حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں مصافحہ مروّج تھا؟ انہوں نے فرمایا : ہاں۔
:: بخاری شریف،کتاب الاستئذان، 5 / 2311، الرقم : 5908

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جب بھی دو مسلمان آپس میں ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہیں تو علیحدہ ہونے سے پہلے ہی ان کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔
:: ترمذی شریف،کتاب : الاستئذان والآداب عن رسول اﷲ صلي الله عليه وآله وسلم، 5 / 74، الرقم : 2727
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1295014 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.