سارا دن ٹینکروں کے پیچے بھاگنے کے بعد وہ ریت پر اداس
بیٹھا ھوا تھا کہ اسے اپنے سے پرے ایک بوتل مل گیا۔۔۔۔شراب کا بوتل جو
دھویں سے بھرا ھوا تھا۔اس نے متجسس ھوکر اسے کھولا تو ایک جن اپنے گرجدار
قہقوں کے ساتھ نمودار ھوا اور اس سے بولا بول میرے آقا کیا چاہئے؟
تو اس نے بلا تعمل کہا۔۔پانی۔۔۔۔تو جن نے ایک بڑا”ایھ“ کیا اور کہا پتّر
رہنے دے ،ستّر سال پہلے خود کو اسی لئے بوتل میں بند کیا تھا۔کہ ھر کوئی
پکڑتا پانی دے۔۔۔۔پانی دے۔۔۔۔۔۔جنّ غائب۔۔۔۔ |