(اس روز جب رمضان میں ایک یوم باقی تھا،شیطان نے اپنے
خواص چیلوں کو گول میز پر جمع کیا اور ان سب کو متوجہ کرتے ہوے ہمکلام
ہوا:۔)
اے میرے شیطانی چیلو! قصہ ٔ ادم کے رازدانو! اب جب کہ میرا تم سے بچھڑنے کا
وقت ہوا ہی چاہتا ہے،اور فرشتے جب مجھے سنگلاخ زنجیروں میں باندھ کرلے
جائیں گے،ایسے میں میَں بنی نوع انسانیت کو بنفس نفیس گمراہ نہیں کر سکوں
گا، کہ جب تمام مسلمان رمضان میں سچے اورپکے مؤمن بن جاتے ہیں،مسجدیں آباد
ہوجاتی ہیں،قرآن مجید کے نسخوں پر سے گرد و غبار کے انبار صاف کر دئے جاتے
ہیں،دعاؤں اور تسبیحات کا اہتمام کیا جاتا ہے، ہائے بربادی کہ جب میری
پورے سال کی انتھک محنت پر منوں پانی پھرجاتا ہے! میری لا زوال لگن و سعی
کو تحت الژریٰ کی اتھاہ گھرائیوں میں دکھیل دیا جاتا ہے، بتاؤ کہ ایسے کڑے
وقت میں تم سب میرے بغیر کیا کر پاؤ گے؟
میں چاہتا ہوں کہ تم ان کواسلام کے پرنورلفافے میں کفر ظلمتیں لپیٹ کر دو
تاکہ ان مسلمانوں کو نہ خدا ملے نہ وصال صنم،نہ یہ بنی آدم ادھر کے رہیں نہ
ادھر کے رہیں۔
(ایک ہونہار چیلا آگے بڑھتا ہے،شیطان اس سے مخاطب ہوتا ہے:۔)
اے میرے ہمدم دیرینہ! سنا کیا ہے تیرا قصہ پارینہ!؟
چیلہ: اے شیطان و استادِ مکار! دوگنی ہو تیرے منہ پر پھٹکار! تو دیکھ کہ کس
طرح میں ان کو فیس بوک اور واٹس ایپ میں مشغول کردوں گا کہ نماز اور روزہ
ان کو بھول جائے گا،اور انٹرنیٹ پر انہیں ایسے مشاغل میں مشغول کر دوں گا
کہ اپ بھی شرما جائیں گے۔
(دوسرا چیلہ آگے آکر مخاطب ہوتا ہے:۔)
استاد جی! میں ان کی سوچوں کو مہنگائی میں صرف کردوں گا،ہر شے کی قیمت میں
چار گنا اضافہ کردوں گا،ذکر اللہ کے بجائے ان کی زبانوں پر مہنگائی،مہنگائی
کی رٹ لگادوں گا۔
(تیسرا چیلا اگے بڑھ کر مخاطب ہوتا ہے:۔)
استادِمحترم!میں ان کو مارننگ شوز اور رمضان ٹرانسمیشن کے نام پر دین کے
لبادے میں کفر کو چھپاکر دوں گا،مزید یہ کہ ان کو افطاری سے پہلے ہی ناچ
گانے پر لگادوں گا،(شیطان اسکو ٹوکتاہے:۔)ناچ گانے پر انکو افطاری کے بعد
نچانا کہ یہ صرف افطاری تک کے ہی مسلمان ہیں،اس سے پہلے ان کو قوالیوں پر
نچانا تاکہ روزے کی اہمیت ایک عدد فاقے سے زیادہ نہ رہے۔
(اس کے بعد وہ سب چیلوں سے بیک وقت مخاطب ہوکر کہتا ہے:۔)
اے میرے دیرینہ دوستو! شریکِ سفر ساتھیو! رازدار ہمدمو! اگر تم جیسا کہہ
رہے ہو ویسا کر دکھاؤ تو ہم عنقریب اپنی کامیابی کے شایانِ شان ،حسبِ مقام
،شاندار جشن منائیں گے،اور مسلمانوں کی بربادی پر گلچھرے اڑائیں گے۔
(اور پھر محفل برخاست ہو جاتی ہے۔)
مسلمانو! جس طرح شیطان نے ہمیں گمراہ کرنے کا ارادہ کر لیا ہے،ہم بھی عزم
کرلیں کہ اس کا منہ کالا کریں گے،کہ واٹس ایپ اور فیس بوک کے بجائے ہولی
بوک(قرآن مجید)میں اپنا وقت لگائیں گے،ٹی وی،انٹرنیٹ کو طلاق دےدیں
گے،مہنگائی کا رونا چھوڑ کر اللہ کے ذکر میں مشغول ہو جائیں گے۔
اور پھر جب شیطان ازاد ہو تو،اس کے خواب چکنا چور ہو جائیں،عزائم ملیا میٹ
ہو جائیں،خوشی غم میں بدل جائے،اور،شاندار جشن منانے کا خواب قصۂ پارینہ
بن جائے۔
ان شاءاللہ تعالیٰ۔ |