پہلے کبھی تاریخ میں پڑھا کرتے تھے کہ فلاں غدار تھا جس
نے اپنے قوم سے غداری کی ۔ صدیوں میں کوئی ایک غدار پیدا ہوتا تھا
آج کل اتنی تعداد میں غدار پیدا کئے جارہے ہیں کہ مستقبل میں ان کی منصوبہ
بندی نہ کرنی پڑ جاۓ
سوشل میڈیا پر ایک غدّار فی گھنٹہ کے حساب سے پیدا ہو رہا ہے حالانکہ اس کے
علاوہ بہت سے پرندوں کی نایاب قسموں کی افزائش نسل پر توجہ دینے کی ضرورت
اس سے کہیں زیادہ ہے
جس طرح وائٹ کولر کرائم ہوتا ہے اسی طرح شائد اب معزز غدار ہوا کریں گے
کیونکہ غدار کبھی سابقہ ہیرو ہوتا ہے کبھی ووٹ لینے والا ، عوام کی خدمت
کرنے والا ، یا دشمن کے خلاف دھماکہ کرنے والا اور ایک وقت آتا ہے کہ وہی
غدار جو کبھی آپ کی اینٹ سے اینٹ بجاتا ہے آپ کا دوست بن کر چین کی بانسری
بجاتا ہے
اگر یہ سلسلہ اسی طرح سے چلتا رہا تو لفظ غدّار اپنے معنی ہی نہ کھو دے اور
نئ نسل یہ سمجھنے لگے کہ شائد اپنے مخالف کو غدار کہا جاتا ہے
کسی دن "غدار " کا لفظ کچھ اس طرح نہ استعمال ہو کہ
"داغ تو اچھے ہوتے ہیں "
"غدّار تو اچھے ہوتے ہیں " |