آسٹریا کے علاقے Gmunden میں ایک ایسا پرکشش گاؤں واقع ہے
جسے دیکھنے والے اس کے سحر میں مبتلا ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے-
|
|
اس گاؤں کو Hallstatt کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس میں تقریبا 1000 افراد
رہائش پذیر ہیں- اس گاؤں کی تاریخ کئی سو سال پرانی ہے-
اس گاؤں کی خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے سال 2012 میں چین نے بھی اپنے صوبے
Guangdong میں اس گاؤں کی نقل پر مبنی ایک پورا قصبہ تعمیر کیا ہے-
|
|
|
|
آپ اس گاؤں کو دیکھتے ہی خود کو یہاں تصاویر کھینچنے سے نہیں روک سکتے ہیں-
یہ کسی پریوں کے دیس کی مانند دکھائی دیتا ہے-
|
|
|
|
19ویں صدی کے اختتام تک اس گاؤں تک رسائی صرف کشتیوں یا پھر تنگ پگڈنڈیوں
کے ذریعے ہی ممکن تھی- تاہم بعد میں یہاں ایک سڑک تعمیر کی گئی اور یوں
پہلا باقاعدہ زمینی راستہ قائم ہوا-
یہ گاؤں عالمی ثفافتے ورثے میں بھی شامل ہے اور خوبصورتی کے علاوہ نمک کی
پیداوار کے حوالے سے بھی شہرت رکھتا ہے-
|
|
|
|
نمک چونکہ قیمتی ذخائر میں سے ایک تھا اس لیے ماضی میں اس خطے کا شمار امیر
ترین خطوں میں بھی ہوتا تھا- تاہم اب یہ گاؤں کے ایک سیاحتی مقام کی حیثیت
بھی رکھتا ہے-
سیاح 60 اسکوائر کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے اس گاؤں کی سیر صرف 10 منٹ میں
پیدل چل کر بھی کرسکتے ہیں-
|
|
|
|
اس گاؤں میں آپ کو قدیم دور کی کئی نشانیاں بھی دکھائی دیں گی جو مختلف
اوقات میں دریافت کی گئی ہیں- ان نشانیوں میں لباس٬ برتن اور لکڑی سے تیار
کردہ اشیاﺀ شامل ہیں-
|