مولانا فضل الرحمان کے نام خط

بات بہت دور نکل گئی مولانا صاحب !
ایک سوال پوچھنا ہے کہ اگر ناگوار خاطر نہ ہوں آپ کے بھائی ضیاء الرحمان میں کون سے سرخاب کے پر ہیں جنہیں نواز شریف نے کمشنر افغان کمشنریٹ بھرتی کیا . اور اٹھارہ گریڈ کے ملازم کے پاس وہ کونسی گیدڑ سنگھی تھی کہ انہیں بیس گریڈ کے عہدے پر رکھا گیا. مولانا صاحب! صرف یہی اس کے پاس گیدر سنگھی ہے کہ وہ آپ کا سب سے چھوٹا بھائی ہے.کیا یہی اسلام کا سبق ہے .نہیں بالکل نہیں.بالکل اسلام کا قانون تو سب کیلئے یکساں ہے . ویسے یہاں تو استثنی مل جاتا ہے لیکن کیا یہ استثنی یوم حساب والے دن بھی حاصل ہوگا.

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ!
امید ہے مزاج گرامی بخیرہوں گے اور سرکاری مراعات سے بہرہ مند بھی ہوتے ہونگے رمضان کے اس بابرکت مہینے میں اللہ تعالی ہم سب کو جھوٹ سے بچائے.
محترمی!آپ نے پانچ سال نواز شریف کیساتھ حکومت میں گزاردئیے اس نواز شریف کیساتھ جس نے ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کی کوشش کی اور اس دوران آپ نے اپنے آپ کو صاف رکھنے کیلئے بیرون ملک کا دورہ کیا تاکہ بوقت ضرورت کام آسکے کہ "ہم نہیں تھے تو پارلیمنٹ میں بیٹھے چوروں نے ختم نبوت کی کوشش کی" اور آپ کی یہ کوشش کام بھی آگئی.اب اسی پارلیمنٹ میں بیٹھے تبدیلی والی سرکار. جو آپ کے بقول یہودی ایجنٹ ہے اس کے ساتھ صوبے میں نگران وزیراعلی کو لانے کیلئے مفاہمت بھی کردی.
محترم فضل الرحمان صاحب!
نہ میرا کسی سیاسی اور نہ کسی مذہبی جماعت سے تعلق ہے رہا ہے اور نہ ہی انشاء اللہ رہے گامجھے اللہ تعالی اس بیماری سے دور ہی رکھے.جس میں انسان تقلید کا اتنا اندھا ہو جاتا ہے کہ اسے اللہ او ر اسکے رسول کے احکامات جو کہ واضح ہیں نظر نہیں آتے بلکہ انہیں اپنا لیڈر ہی نظر آتا ہے . کیا کوئی لیڈر اس یوم حساب پر جس پر ہم سب کا ایمان ہے کوئی لیڈر اپنے پیروکار کو اللہ کے عذاب سے بچا سکے گا. یقیناًنہیں.
ہمیں اس دن صرف اللہ کے عذاب سے حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شفاعت ہی بچا سکتی ہیں . سو رہتی دنیا تک وہی رہنما ہے سیاسست دان ہے اور اللہ کی زمین پر کامل ذات بھی .سو ہمیں بحیثیت انسان و مسلمان اندھی تقلید صرف حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والر وسلم کی کرنی چاہئیے.. باقی کسی کی بھی نہیں.
بات بہت دور نکل گئی مولانا صاحب !
ایک سوال پوچھنا ہے کہ اگر ناگوار خاطر نہ ہوں آپ کے بھائی ضیاء الرحمان میں کون سے سرخاب کے پر ہیں جنہیں نواز شریف نے کمشنر افغان کمشنریٹ بھرتی کیا . اور اٹھارہ گریڈ کے ملازم کے پاس وہ کونسی گیدڑ سنگھی تھی کہ انہیں بیس گریڈ کے عہدے پر رکھا گیا. مولانا صاحب! صرف یہی اس کے پاس گیدر سنگھی ہے کہ وہ آپ کا سب سے چھوٹا بھائی ہے.کیا یہی اسلام کا سبق ہے .نہیں بالکل نہیں.بالکل اسلام کا قانون تو سب کیلئے یکساں ہے . ویسے یہاں تو استثنی مل جاتا ہے لیکن کیا یہ استثنی یوم حساب والے دن بھی حاصل ہوگا.
27 مئی 2018 کو خیبرپختونخوا اسمبلی کے باہر آپ کے پارٹی کے کارکنوں نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں صوبائی اسمبلی کا گھیراؤ کیا ، پتھراؤ کیا ، پولیس والوں پر تشدد کیا ، صحافیوں پر تشدد کیا ، جس کی وجہ سے نہ صرف متعدد صحافی اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے بلکہ پورا جی ٹی روڈ مکمل طور پر بلاک رہا اور روزے کی حالت میں کام کرنے والے افراد ، روزگار ، ہسپتال اور کام کیلئے جانیوالے شہریوں کو دو گھنٹے سے زائد سڑک پر خوف کی وجہ سے گاڑیوں میں بیٹھنا پڑا.آپ کی پارٹی کے احتجاج کیلئے صحافیوں نے گدھوں کی طرح کام کیا ، جبکہ روزے کی حالت میں پولیس اہلکاروں کو اپنے وزن کے برابر ماسک اور دیگر ساما ن اٹھائے دیکھا. جن پر آپ کے کارکنوں نے تشدد کیا جبکہ آپ کے بھائی صوبائی اسمبلی میں ائیر کنڈیشنڈ کمرے میں بیٹھ کر میٹنگ میٹنگ کھیلتے رہے.
مولانا صاحب!اگر باجوڑ، مہمند ایجنسی سمیت ہر قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بنیادی انسانی حقوق ملے انہیں آئین پاکستان میں دیا گیا حق ملے تو اس میں کیا برائی ہے.
مولانا صاحب! آپ کے بھائی کو صرف آپ کیوجہ سے سرکاری سہولیات میسر ہے لیکن کالے قانون ایف سی آر کی زد میں آنیوالے لوگ جیلوں میں پس رہے ہیں. میں نے خود ایسے لوگوں دیکھا ہے جو جواں سال دو بیٹوں کے جنازے اٹھانے کے بعد پولٹیکل ایجنٹ اور عدالتوں کے مابین رولر کی طرح خوار ہوتے ہیں کیونکہ قبائلیوں کو انصاف صرف پولٹیکل ایجنٹ ہی دلا سکتا ہے.کیا انہیں بنیادی انسانی حق دینا خلاف اسلام ہے اور اس میں یہود کا کونسا ایجنڈا ہے.
برا ماننے کی ضرورت نہیں لیکن مولانا صاحب! نگران وزیراعلی کیلئے مفاہمت تو آپ تبدیلی والی سرکار کیساتھ کرسکتے ہیں جنہیں آپ یہودی ایجنٹ کہتے ہیں کیونکہ پیسے میں بہت بڑی طاقت ہوتی ہیں .اور اس میں دونوں خاموش ہیں. یہودی ہم تبدیلی والی سرکار کو نہیں کہہ سکتے ہیں کیونکہ صحیح بخاری میں حدیث ہے کہ " رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا " اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص پر فاسق یا کافر ہونے کی تہمت لگائے اور وہ شخص درحقیقت فاسق یاکافرنہ ہوتو خودکہنے والافاسق یا کافر ہو جائے گا" .
مولانا صاحب!ہم یہ سوال کرنا چاہتے ہیں کہ گذشتہ دو حکومتوں میں کشمیر کمیٹی نے کونسا بڑا کارنامہ انجام دیا ہے صرف کشمیر ڈے پر ہاتھوں کی زنجیر بنانے کے علاوہ ، کیا اس سے کشمیر آزاد ہو سکتا ہے. 15 جولائی 2016 کے ایک انگریزی اخبارمیں چھپنے والے رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف تین سالوں میں کشمیر کمیٹی پر وفاقی حکومت نے 175 ملین روپے خرچ کئے اور کشمیر کمیٹی نے اس کے بدلے میں صرف تین میٹنگ کی ہیں اور اکیس پریس ریلیزیں جاری کی اور متعدد غیر ملکی دورے بھی کئے گئے.یہ ٹھیک ہے کہ مولانا صاحب آپ کشمیر ڈے کے موقع پر ریگولر طور پر میمورنڈم جمع کراتے رہے ہیں. تاہم تین سو ساٹھ لیٹر پٹرول ، تیرہ سو سی سی کار ، وفاقی وزیر کا عہدہ مراعات اور ایک گھر اس کے علاوہ ہیں. جو آپ لیتے رہے ہیں .
محترم! میری باتیں سچی ہیں اس لئے یقیناًکڑوی ہی آپ کو لگیں گی لیکن اسلام تو یہ بھی کہتا ہے کہ احتساب ہر کسی کا ہوگاتو محترم مولانا صاحب! یہ کشمیر کا معاملہ کب تک بین الاقوامی فورموں پر آپ نمایاں کرتے رہینگے .آپ اپنا احتساب بھی دینگے یا نہیں .مولانا صاحب! عوام کو بے وقوف بنانے کا دور گزر گیا ٹھیک ہے پانچ سو روپے سے لیکر دو ہزار روپے تک زندہ باد مرد ہ باد والے اور کسی زمانے کے عطر فروش رہنما بھی آپ کو مل جائینگے لیکن پھر وہ پولیس کی مار دیکھ کر معافیاں بھی مانگتے ہیں.لیکن یہ تو کوئی بات نہیں. اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو.
شکریہ
العارض
مسرت اللہ جان
ایک ناتواں صحافی
 

Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 583 Articles with 411690 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More