آرٹیکل 6 کے تحت نواز شریف کیخلاف غداری کا مقدمہ نہیں چل سکتا

آج کل یہ بات چل نکلی ہے جی کہ نواز شریف غدارِملک ہے اسنے اپنے ملک کیخلاف غیر ملکی میڈیا کو انٹر ویو دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم نے ممبئی حملہ کے لیے ان تنظیموں کو پاکستان سے ٹریننگ دے کر بھیجا تھا وغیرہ وغیرہ ۔۔۔

اور سب پاکستانی میڈیا اپنے چینلز پر نواز شریف کو غدار کہے جا رہا ہے اور تمام تجزیہ کار جو اپنی گاڑی سے نکل کر سڑک پر چلتے ہوئے گداگر کو اچھی نظر سے دیکھنا تک پسند نہیں کرتے وہ بھی کہ رہے ہیں کہ نواز شریف پر آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلایا جائے اور انکو پھانسی دی جائے پھر انکی فیملی کے ساتھ پتا نہیں کیا کیا ،کردیا جائے انکی وجہ سے پاکستان کی بہت زیادہ بدنامی ہوئی ہے ۔۔۔ لیکن میں اپنے قلم کے توصل سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کبھی آپ لوگوں نے غداری کا آرٹیکل یعنی آرٹیکل 6 جو بغاوت کا آرٹیکل ہے اسے کبھی پڑھا بھی ہے؟؟؟کہ آئین اس آرٹیکل کے ذریعے کہتا کیا ہے آرٹیکل(a) 6 کا اگر اردو ترجمہ کیا جائے تو آئین کے مطابق۔’’آرٹیکل6(a) ،کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا طاقت سے یا دیگر غیر آئینی ذریعے سے دستور کی تنسیخ کرے ، تخریب کرے یا معطل کرے یا التواء میں رکھے سنگین غداری کا مجرم ہوگا ‘‘

نواز شریف کے اس انٹر ویو میں کیا نواز شریف نے اپنی طاقت کے استعمال سے یا کوئی دیگر غیر آئینی طریقی کار سے پاکستا ن کا کوئی دستور معطل کیا ؟؟دستور کو طاقت یا دیگر غیر آئینی طریقہ کار سے اسکی تخریب کاری کی؟؟ یا اسے التواء میں رکھا؟؟ آگے یہی آرٹیکل اپنے اس فقرے کی تشریح خود کر رہا ہے ۔

’’آرٹیکل(b) 6 کوئی شخص جو ،شق(۱) میں مذکورہ افعال میں مدد دے گا یا معاونت کرے گا یا شریک ہوگا اسی طرح سنگین غداری کا مجرم ہوگا‘‘

آرٹیکل 6(B)a کہ رہا ہے کہ شق (۱) یا شق(۲) میں درج شدہ سنگین غداری کا عمل کسی بھی عدالت کے ذریعے بشمول عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ سے جائز قرار نہیں دیا جائے گا ۔یعنی 6(b) آرٹیکل میں صاف صاف کہ دیا گیا ہے اگر کوئی شخص جو اپنی طاقت کا استعمال کرتا ہے دستور کی تخریب کاری یا معطل کرنے والے کی کوئی معاونت کرتا ہے یا اس عمل میں شریک ہوتا ہے وہ بھی اسی طرح سنگین غداری کا مجرم ہوگا ۔۔ میں یہ آرٹیکل 6 مکمل کر کے اپنی بات پر آتا ہوں چونکہ اس آرٹیکل کا آخری حصہ رہ گیا ہے یہ ملاحظہ کریں ۔۔

’’آرٹیکل6(c) ،مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) بذریعہ قانون ، ایسے شخاص کے لیے سزا مقرر کرے گی جنہیں سنگین غداری کا مجرم قرار دیا گیا ہو‘‘

اب جو تو قانون کو تھوڑا بہت جانتا ہوگا وہ تو پہلے سے ہی سمجھتا ہے کہ اس آرٹیکل کا اطلاق کسی ایسے عمل کرنے والے شخص پر ہوتا ہے جو آئین میں بتایا گیا ہے ، یعنی وہ عمل جو کوئی بھی شخص اپنی طاقت کے ذریعے یا دیگر غیر آئینی طریقہ کار سے پاکستان کا دستور معطل کرے ،تخریب میں رکھے یا التواء کرے ۔ مگر کسی بھی شخص کے کسی بھی طرح کے بیان دینے تقریر کرنے یا اپنی سوچ بتانے والے پر اس آرٹیکل کا اطلاق نہیں ہوتا یہ بات آرٹیکل 6 خود کہ رہا ہے ۔

ہاں مگر میں اس بات کے بالکل بھی حق میں نہیں ہوں کہ نواز شریف کا بیان کسی غیر ملکی میڈیا کو دینا اور وہ بھی اس طرح کا۔۔؟؟یہ کسی طور بھی صحیح نہیں ہے ۔ کیونکہ جو انسان تین بار وزیراعظم رہا ہو اسکی بات کی اہمیت میرے اور آپکے کہنے سے کہیں زیادہ ہوتی ہے اور ویسے بھی مفاہمت کی پالیسی اپنے ملک کے اندر رہ کر ہی اپنائی جا سکتی ہے مگر ملک کے باہر ہمیشہ Agressive Policy ہی اپنائی جاتی ہے تاکہ اپنے ملک کو کسی طرح کا الزام نہ سہنا پڑے اور نہ ہی اپنا ملک کسی دوسرے ملک کے دباؤ میں آکر انٹر نیشنل لیول پر سر جھکانا پڑے ۔۔!اسی کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی بالکل غلط ہے کہ نواز شریف پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے ۔غداری کا مقدمہ بیانات کے لیے نہیں ہے عملی طور پر اگر کوئی ایسا کام جو میں آرٹیکل 6 کا حوالہ دے کر پیچھے لکھ چکا ہوں ایسے عمل پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے ناکہ بیانات پر ۔۔!لہذاعوام کو میڈیا پر آکر ہر بندہ اپنے اپنے طریقے سے استعمال کیے جا رہا ہے ، جھوٹی باتیں ،آئین پاکستان کو غلط طریقے سے بیان کرنا ایک ٹرینڈ سا بن چکا ہے بہرکیف غداری کا ’لفظ‘ بہت عام ہو چکا ہے حالانکہ اس مائینڈسیٹ نے ماضی میں بہت سے نقصانات بھی پہنچائے ہیں مگر شاید ابھی تک سمجھ نہیں آئی ۔البتہ عوام پاکستان کو بھی سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہیے کیونکہ جو نقصانات ماضی میں اس مائینڈسیٹ کی وجہ سے ہوچکے ہیں انکو دوہرانے سے پاکستان کی عزت نہیں بلکہ بے عزتی زیادہ ہوگی۔(ختم شد)

Osama Siddiq
About the Author: Osama Siddiq Read More Articles by Osama Siddiq: 35 Articles with 28668 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.