اولیائے کرام فرمان مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں اور صحابہ کرام کا عقیدہ

مولائے کائنات مولاعلی علیہ السلام عراق میں تھے کہ آپ کے پاس اہلِ شام کا ذکر کیا گیا۔ لوگوں نے کہا : امیر المؤمنین! آپ اہلِ شام پر لعنت بھیجیں۔ آپ نے فرمایا : نہیں، میں لعنت نہیں بھیجتا کیونکہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے۔ شام میں (ہمیشہ) چالیس ابدال موجود رہیں گے، ان میں سے جب بھی کوئی مرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی جگہ کسی دوسرے کو ابدال بنا دیتے ہیں۔ ان کی وجہ سے اہلِ شام بارش سے سیراب کیے جاتے ہیں۔ دشمنوں پر ان کو ابدال کے وسیلے سے فتح عطا کی جاتی ہے اور ان کی برکت سے اہلِ شام سے عذاب کو ٹال دیا جاتا ہے۔(ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ اسکی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں۔ ابدالوں کی برکت اور ان میں ان کے وجود مسعود کے سبب بارشیں ہوتی ہیں، دشمنوں پر فتح حاصل ہوتی ہے اور ان کی برکت سے اُمتِ محمدیہ سے بلائیں دور ہوتی ہیں۔)
:: مسندامام احمدبن حنبل، 1 : 112
مجمع الزوائد ومنبع الفوئد، 14 : 211
معجم الکبير، 10 : 63، رقم : 10390
مرقاة شرح مشکوٰة ، 1 : 460

حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ زمین کبھی بھی (ایسے) چالیس آدمیوں سے خالی نہیں ہو گی جو خلیل اﷲ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی مانند ہوں گے۔ انہی کے تصدق سے لوگوں کو سیراب کیا جائے گا اور انہی کے صدقے ان کی مدد کی جائے گی۔ ان میں سے کوئی آدمی اس دنیا سے پردہ نہیں کرتا مگر یہ کہ اﷲ تعالیٰ اس کی جگہ کسی اور آدمی کو لے آتا ہے۔
:: مجمع الزوائد، 10 : 63

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔’’لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جب لوگوں کی ایک بڑی جماعت جہاد کرے گی تو ان سے پوچھا جائے گا : کیا تم میں سے کوئی ایسا شخص ہے جو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت میں رہا ہو؟ پس وہ لوگ کہیں گے : ہاں (ایسا شخص ہمارے درمیان موجود ہے)۔ تو انہیں (اس صحابی رسول کی وجہ سے) فتح عطا کر دی جائے گی۔ پھر لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ جب لوگوں کی ایک بڑی جماعت جہاد کرے گی تو ان سے پوچھا جائے گا : کیا تم میں کوئی ایسا شخص ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب کی صحبت پائی ہو؟ وہ کہیں گے : ہاں۔ پھر انہیں (اس تابعی کی وجہ سے) فتح عطا کر دی جائے گی۔ پھر لوگوں پر ایسا زمانہ آئے گا کہ ایک کثیر جماعت جہاد کرے گی تو ان سے پوچھا جائے گا : کیا تمہارے درمیان کوئی ایسا شخص ہے جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب کی صحبت پانے والوں کی صحبت پائی ہو؟ وہ کہیں گے : ہاں، تو انہیں (تبع تابعی کی وجہ سے) فتح عطا کر دی جائے گی۔
:: بخاری شریف،کتاب فضائل صحابة، 3 : 1335، رقم : 3449
مسلم شریف،کتاب فضائل صحابة، 4 : 1962، رقم : 2532

حضرت ابوقلابہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔’’میری امت میں ہمیشہ کچھ لوگ (ایک روایت میں ہے کہ سات اشخاص) ایسے ہوتے ہیں جو اللہ تعالیٰ سے جب بھی کوئی چیز مانگتے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں عطا فرما دیتا ہے۔ انہی کے ذریعے تمہاری مدد کی جاتی ہے اور انہی کے ذریعے تم پر بارش برسائی جاتی ہے۔ اور (راوی بیان کرتے ہیں) میرے خیال میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی فرمایا : اور انہی کے ذریعے تم سے مصیبتوں کو ٹالا جاتا ہے۔
:: جامع معمر بن راشد، 11 : 250
مراسيل، 1 : 236، رقم : 309۔ابوداؤد

حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ میری امت میں ہمیشہ تیس آدمی (ابدال) رہیں گے جن کے صدقے یہ زمین قائم و دائم رہے گی اور جن کے تصدق سے تم پر بارش برسائی جائے گی اور جن کے ذریعے تمہاری مدد کی جائے گی۔
:: مجمع الزوائد، 10 : 63
تفسيرابن کثير،1 : 304

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ ’’بیشک اللہ تعالیٰ کے کچھ خاص بندے ایسے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں مخلوق کی حاجت روائی کیلئے خاص فرمایا ہے۔ لوگ گھبرائے ہوئے اپنی حاجتیں ان کے پاس لے آتے ہیں۔ یہی وہ بندے ہیں جو عذابِ اِلٰہی سے مامون ہیں۔
:: مجمع الزوائد ومنبع الفوئد، 8 : 192

ان ارشادات مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے واضح ہوا کہ امتِ مسلمہ میں ہر زمانہ میں اللہ رب العزت کے کچھ اولیاء، صالحین اور مقرب یافتگان بندے موجود ہوتے ہیں۔ اللہ عزوجل اپنے اِن صالح بندوں کی برکات کے سبب سے امتِ مسلمہ کو فتح و نصرت، بارش اور رزق سے نوازنے کے ساتھ ساتھ اِن سے اپنے عذاب کو بھی رفع فرماتا ہے۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381322 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.