تیونس کی قومی فٹبال ٹیم کے گول کیپر نے ورلڈ کپ کے
پریکٹس میچوں کے دوران خود کو زخمی ظاہر کر کے اپنے ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں
کو روزہ افطار کرنے کا موقع فراہم کردیا-
تیونس کی فٹبال ٹیم کے گول کیپر معیز حسن بظاہر اتفاقیہ طور پر پرتگال اور
ترکی کے خلاف کھیلے جانے والے میچوں کے دوران ٹھیک اس وقت چوٹ پہچنے پر
زمین پر لیٹ گئے جب سورج غروب ہورہا تھا اور روزہ کھلنے والا تھا-
|
|
دونوں بار جب غروبِ آفتاب کے وقت معیز زخمی ہوئے تو ان کے دیگر ساتھی
کھلاڑیوں نے واپس میدان میں آنے سے قبل باقاعدہ پانی اور کھجوروں سے روزہ
افطار کیا-
پہلے میچ میں جو کہ پرتگال کے خلاف تھا میں معیز 58 منٹ پر خود کو زخمی
ظاہر کر کے زمین پر لیٹ گئے- اور اس میچ میں دونوں ٹیمیں صرف دو دو گول کر
پائیں اور میچ برابر ہوگیا-
دوسرا میچ ترکی کے خلاف تھا اور اس میں بھی 49 منٹ پر ایسی ہی صورتحال
دیکھی گئی جس نے ساتھی کھلاڑیوں کو روزہ افطار کرنے کا موقع فراہم کردیا
اور یہ کھیل بھی دو دو گول سے برابر رہا-
|
|
تیونس کے کھیلوں کے رپورٹر کا کہنا ہے کہ “ معیز کا دونوں بار عین غروبِ
آفتاب کے وقت زخمی ہونا محض اتفاق ہے اور کچھ بھی نہیں“-
آزاد رپورٹر Souhail Khmira کا کہنا تھا کہ “ یہ گول کیپر اور کھلاڑیوں کے
درمیان ایک معاہدہ ہے اس انداز سے روزہ افطار کرنے کا“-
دلچسپ بات یہ ہے کہ معیز حسن کو کھیل کے دوران کسی قسم کی سزا نہ دی گئی
اور نہ ہی بعد میں دیے جانے کا امکان ہے کیونکہ اس چوٹ کو ثابت کرنا ناممکن
ہے-
|
|
تاہم تیونس ابھی رمضان کے اختتام سے ایک اور دوستانہ میچ کھیلے گا جو کہ
اسپین کے خلاف ہوگا- یقیناً اب سب کی نظریں 9 جون کو ہونے والے اس میچ پر
ہوں گی کہ آیا یہ اتفاق دوبارہ رونما ہوتا ہے کہ نہیں-
|