ون آور

 چہرہ پہ حُسن کا ہونا بھی خدا کی ایک نعمت ہے ، چہرہ پہ حُسن کو بر قرار رکھنا ایک عمدہ کارکردگی ہے ، اگر کوئی دور سے دیکھے اُس کو دل کش نظر آئے، اگر جب اُ س کے پا س سے گز رے تو د ل کو متا ثر کرے۔ خو بصورتی ایک ایسا ادارہ ہے ، جس کی تعر یف ہونی ہے ۔مثال کے طور پہ ایک جانور یا جگہ بھی ہو سکتی ہے،ایک انسان بھی ہو سکتا ہے۔ اس دنیا میں زیادہ تر خو بصورت کے معملات میں انسان متا ثر ہوا ہے ، کیونکہ خدا نے انسا ن کو عقل و شعور عطا کیا ہے۔ انسان میں خاص طور پر ایک خاص ثقافت ،جمالیاتی، سماجی نفسیات میں عمدہ خصو صیات کو نمایا ں کرتی ہے، جس سے خو شی یا اطمینان کا ایک تصوراتی تجزیہ ہوتا ہے۔مثال کے طور جو انسان نسبتًانوجوان ہیں ، ہموار جلد، اچھی طرح سے تناسب جسمانی، عمدہ خصو صیات کے ساتھ ، روایتی طور پر تاریخ بھر میں سب سے زیادہ خو بصور ت تصور کیا جا تا ہے۔ فلسفی ناول نگا ر ابرٹو ایکو نے خو بصورتی پر لکھا ہے، خو بصورتی کی تخلیق میں تین چیزیں موافق ہیں، پہلی پوری صداقت یا کمال، دوسری مناسب تناسب یارضا مندی اور آخری وضا حت اور روشنی، جس انسان میں یہ تین چیزیں پائی جاتی ہے، وہ انسان زیادہ خوبصورت کہلاتا ہے۔ خو بصورتی واقعی ایک خدا کا تحفہ ہے،لیکن یہ بھی اچھا نہیں کہ ہر ایک اچھا اچھا لگے ، لیکن خدا اُسے بہترین تک پہنچاتاہے۔

آج کل کہ لوگ اپنی خو بصورتی کو ظاہر کرنے کے لئے نیشنل اور انٹر نیشنل مقابلے کرتے ہیں ، جس میں غیر شادی شدہ مرد اور خواتین شامل ہوتے ہیں، اُس میں شرکاہ کا فیصلہ کیا جاتا ہے، جس سے خو بصورتی کے مقابلے میں درجے ملتے ہیں ، پھر انٹر ویو کیے جاتے ہیں، بعد میں جو جیتا اُس کو ا یوارڈ کے ساتھ مس یا مسٹر ورلڈ کا نام دیں دیا جاتا ہے۔ اس کو ما ڈلنگ یا کیٹ واک بھی کہا جاتا ہے۔جو کہ نئی نسل کے نوجوان اس مقابلے میں آنے کے لیے اپنے آپ کو ہمیشہ تیا ر رکھتے ہیں، اپنے آپ کوخو بصورتی کو ظاہر کرنے کے لئے ، اوورمیک اپ کرتے، طرح طرح کی کا سمیٹک کا استعمال ،سٹائلش بال بنانے، یہاں تک کے پلاسٹک سرجری بھی کروالیتے اور اپنا سارا وقت اور پیسہ خرچ کر کے ایک آڑٹی فیشل بیوٹی کو اپنا کے خود کو لوگوں میں ظاہر کرتے ہیں، جبکہ اصل خو بصورتی کوپانے کے لئے بھولے ہوئے ہوتے ہیں۔جس کی وجہ سے آج بیوٹی سیلون یا بیوٹی پارلرتیزی کے ساتھ بڑتی ہوئی انڈسٹری مارکیٹ میں نظر آ رہی ہیں، جو لوگو ں کو چہرہ پہ خو بصورتی کے لئے طرح طرح کہ علاج پیش کر تے ہیں اور کہتے آئے ہم آپ کے چہرہ کو خوبصورت اور دل کش بنائے، جبکہ بعدمیں ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا۔یا د رکھیں ! پہلے ہمیں قدرتی حُسن کوتلاش کرنا چاہیے اور اُس کو اپنانا چاہیے، بعد میں مصنوعی خو بصورتی کی طرف توجہ مرکوزکرنی چاہیے۔

میں نے آڑٹی فیشل بیوٹی کی مارکیٹ کو جاننے کے لیے مختلف شاپنگ مال ، کیش اینڈ کیری، مختلف شہروں ( کراچی، لاہور،لائلپور وغیرہ) کا دورہ کیا،میں نے کچھ کا سمیٹک پروڈکٹ کو جانا، جس میں زیادہ تر فرانس، جاپان،لندن سمیت ممالک کی برائینڈزکوالٹی کی پروڈکٹز تھی، جس کی قیمت بھی بہت زیادہ تھی،اُن کو اایک خو بصورت سٹینڈ پر رکھا ہوا تھا اور سٹینڈ پرکلر فل لائٹ لگی ہوئی تھی، تاکہ لوگوں کی ذیادہ سے ذیادہ توجہ مرکوز ہوں، تا کہ لوگ ذیادہ سے ذیادہ پروڈکٹز کو خریدے اورآڑٹی فیشل بیوٹی کا انتخاب کرے، بہت سے لوگ اپنے مشکل بجٹ میں سے خریداری بھی کر رہے تھے۔ تب میرے ذہن میں ون آور لکھنے کا خیال آیا۔ میں نے سوچا ، کیوں نہ ہم سب مل کر پہلے قدرتی حُسن کوتلاش کرتے ہیں ، پھر اس کو آڑٹی فیشل بیوٹی کے ساتھ موازنہ کرتے ہیں، جو سہی لگے ،اُس کا انتخاب کرتے ہیں۔آئے چلیں۔

قرآن مجیداﷲ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب ہے، جوکہ حضرت محمدْپر نازل ہوئی، یہ کتاب قیامت تک کے تمام انسانوں کے لئے ہدایت وراہنمائی کے لئے نازل کی گئی ہے۔ قرآن و سنت میں سے سب سے ذیادہ نمازکی پاپندی کا حکم ہے، قرآن میں اﷲ تعالیٰ کا حکم ہے،ـ ـ بلاشبہ نمازمومنوں پر وقت کی پاپندی کے ساتھ لازم کی گئی ہے۔(النساء ۱۰۳) عربی زبان میں نمازکے لئے لفظ ـالصلوٰۃاستعمال ہوتاہے،جس کے معنی نماز یعنی دعا کے ہیں۔ آپْ نے ہمیں د ن میں پانچ وقت کی نماز ادا کرنے کا حکم دیا، جس کو ادا کرنے پر با شمار فوائد بھی ہے،نماز ادا کرنے سے انسان کے اندر احساس بندگی، فرض شناسی،خدا کا خوف،محبت ویگانگت،مساوات، نظم وضبط،تعلق بااﷲ اور اخوت وہمدردی پیدا ہوتی ہیں۔

نماز پڑھنے کا حکم قر آن میں ۷۰۰ بار آیا، نماز سے پہلے وضو کرنے کاحکم سورہ مائدہ آیت نمبر ۶میں ہوا،وضو میں بڑی فضیلت و اہمیت ہے،وضو میں ہی اصل خو بصورتی چُپ ہوئی ہے، وضو کرنے سے ہی انسان اپنے آپ کوقدرتی حُسن محسوس کرتا ہے۔

و ضو کا اصل مقصد یہ ہے، کہ انسان ا پنے کوصاف ہوکربار گاہ الیٰ میں سجدہ ریز ہو اوراس کی طبیعت میں عاجزی اور سرشاری آجائے، اس سلسلے میں ماہرین حیاتیات نے سائنسی حقائق پچھلے کئی برس میں کئی تحقیقات کیں ، جس سے معلوم ہوا کی و ضو انسانی صحت پر بہت مفید اثرات مرتب کرتاہے،اور اس سے نہ صرف انسان کو جسمانی صفائی بلکہ ذہنی آسودگی اور روحانی مسرت بھی حاصل ہوتی ہے۔ دور جدید میں انسانی جسم میں بے پنا بیماریاں بڑھتی جارہی ہیں،ایسے میں وضو قدرت کا بہترین نسخہ ہے،یعنی سائنسی حقائق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وضو میں جب ہم روزانہ پانچ وقت باقاعدگی سے ہاتھ ، منہ اور پاؤں کو دھوتے ہیں،یعنی جب ہم کلی کرتے ہیں، جس سے منہ کے اندر انفیکشن نہ ہونے میں مدد ملتی ہے،جب ہم ناک میں پانی ڈالتے ہیں جس سے گندگی ، الرجی اور آلودہ مادہ صاف ہوجاتاہے،جس کی وجہ سے فلو، سینوسائٹس انفیکشن نہ ہونے میں مدد ملتی ہے،جب ہم چہرے پہ پانی ڈالتے ہیں،جس کی وجہ سے چہرہ پہ کیل، چھائیاں،داغ دھبے اور ایکنی نہ ہونے میں مدد ملتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ چہرے کے رنگ کو بہتر بننے میں مدد ملتی ہے،جس کی بدولت ہمارا چہرہ صاف تروتازہ اور خوبصورت رہتاہے،جب ہم سر اور گردن کا مسح کرتے ہیں، جس سے سر درد نہ ہونے میں محفوظ ہوجاتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ جب ہم ہاتھوں کی انگلیوں کے ساتھ کان کی صفائی کرتے ہیں ، تو ہمیں بہتر ین سننے میں مدد ملتی ہے، جب پاؤں کی انگلیوں کے درمیان پانی جاتاہے،تو انسانی دماغ میں موجود بالکل باریک وینز متحرک ہونے میں مدد ملتی ہے۔ ہم بغیر کسی اضافی میں محنت اور دولت خرچ کئے، روزانہ پانچ وقت باقاعدگی سے وضو کے زریعے سے اپنی جلد کی بہترین حفاظت کر سکتے ہیں۔ ( مشکوٰۃ بحوالہ بخاری و مسلم) یعنی و ضو کرنے والے مسلمان نہ صرف اس دنیا میں خوبصورت ہشاش بشاش ہوں گئے بلکہ قیامت کے دن بھی ان کے چہرے خوبصورت ، ہشاش بشاش اور چمکتے ہوں گے اور یہی مومن کی پہچان ہوگی۔یاد رہیں و ضو کے زریعے مسلمان کے گناہ معاف ہوتے ہیں۔

نماز ادا کرنے سے ہمیں دو اہم فائدے ہوتے ہیں ، ایک تو و ضو کے زریعے ہمیں خوبصورتی ملتی ہے، جس سے ہمارا چہرہ صاف تروتازہ اور خوبصورت رہتاہے۔دوسرا جب ہم نماز ادا کرتے ہیں تو اس کے ساتھ ساتھ ہمیں فزیکل فٹنس اور میڈیکل فٹنس میں مدد ملتی ہے، جس سے ہمارا جسم صحت مند و تندرست رہتا ہے اور بہت سی بیماریوں سے بھی بچ جاتے ہیں،یعنی فزیکل فٹنس میں نماز یقینی طور پر جسم کی پوزیشن کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے ، مثلاً یوگا، اس کے علاوہ جب خون کے بہاؤ کی وجہ سے لوگوں میں خون کے بہاؤ میں مسائل پیدا ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے جسم میں کبھی خون ایک جگہ زیادہ ہوجاتاہے یاکم ہوجاتاہے، جس کی وجہ سے بلڈ پریشرکے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، نماز میڈیکل فٹنس کو بھی فائدہ دیتی ہے،یعنی نماز تمام مراحل جسم کے تمام حصوں میں خون کو متحر ک کرنے میں مدد کرتی ہے، یعنی قیام کی پو زیشن میں ، رکوع کی پو زیشن میں ، سجدہ کی پو زیشن میں ، لہذا نماز میں تمام حرکتیں، جسم کے تمام حصوں میں خون کے بہاؤ کو منظم کرنے میں مدد ملتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ نماز ہم کو بہتر بنادیتی ہے، نماز ہم کوبخش دیتی ہے،نماز سے بھروسہ اور صبر میں اضافہ ہوتا ہے اور نماز سے کشیدگی کے منفی اثرات کو دور کرتی ہے۔

اس مطا لعہ کے بعد ہمیں اپنے چوبیس گھنٹوں میں سے ایک گھنٹہ اپنے رب کو دیں دینا چاہیے، یک گھنٹہ کو پا نچ پر تقسیم کرکے صرف بارہ منٹ مقررہ اوقات کے مطابق ہر نماز کودیں دینا چائیے، جس سے ہمارے چہرے کو ایک قدرتی خوبصورتی حاصل ہوگی، ہمارے دل کو بھی سکون ہوگا اور ہم آڑٹی ٖفیشل بیوٹی سے بچ جائے گے، طرح طرح کی کاسمیٹک پروڈکٹ جو ہماری جلد کو خراب کرتی ہیں، اُس سے بھی بچ جائے گے۔ہمیں چاہیے کہ اب خود ہی انتخاب کر لینا چاہیے ، ایک قدرتی خوبصورتی یا مصنوعی خوبصورتی، کیوں کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہمارے لیے کیا بہتر ہے، اﷲ ہماری تمام انفرادی و اجتماعی مشکلات کو آسان فرماکرہمیں معاف فرمادے اور اپنا عاجز بنادے ۔( آمین)

Rizwan Ahmad
About the Author: Rizwan Ahmad Read More Articles by Rizwan Ahmad: 2 Articles with 1596 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.