ڈاکٹر ظفر نوری کی مہم ۔۔۔۔۔۔ شجر کاری آئندہ نسلوں کی شادابی

ڈاکٹر ظفر اقبال نوری ایک ایک ہستی کا نام ہے جنہوں نے پاکستان میں موجود لاکھوں انسانوں تک نبی پاک ﷺ کے عشق کا پیغام پہنچایا۔یوں میری عمر کے لوگ اِن کی بدولت قافلہ عشق و مستی انجمن طلبہء اسلام میں شامل ہوئے۔ مصطفائی تحریک پاکستان بھی سابقین انجمن طلبہ السلام پر مشتمل دوستوں کی سماجی تحریک ہے۔ جناب ڈاکٹر ظفر اقبال نوری گذشتہ دو دہائیوں سے امریکہ میں مقیم ہیں لیکن وطن عزیز کے ساتھ اُن کی محبت لازوال ہے۔ حالیہ دنوں میں ملک میں درختوں کی کمی کو جس بُری طرح محسوس کیا گیا ہے اُس حوالے سے جناب ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے مصطفائی تحریک پاکستان کے دوستوں کو پاکستان میں درخت لگانے کا ٹاسک دیا ہے یوں جناب ڈاکٹر ظفر اقبال نوری اور مصطفائی تحریک کے مرکزی امیر جناب ڈاکٹر غلام مرتضیٰ سعیدی نے وطن کی شادابی کے لیے شجرکاری کا مشن شروع کیا ہے۔ انجمن طلبہء اسلام کے سابقین بالخصوص اِس مشن میں جناب ظفر اقبال نوری اور جناب غلام مرتضیٰ سعیدی کے دست و بازو بن گئے ہیں۔ شجرکاری مہم کو نعرہ یہ ہے کہ ہر پاکستانی اِس یوم آزادی پر ایک درخت لگائے۔ یوں انشا اﷲ یہ مہم جاری و ساری ہے۔ پوری قوم سے امید ہے کہ اپنے حال اور مستقبل کو بہتر بننے کے لیے درخت لگانے کی اِس قومی مہم میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔
 
پاکستان میں آنے والی حالیہ موسمیاتی تبدیلی ہم سب کے لئے ہی باعث تشویش ہے گرمیوں کا طویل ہونا سردی کا ایک دو ماہ تک محدود ہو جانا، کبھی خشک سالی تو کبھی بے وقت بارشوں کا ہونا ایسے عوامل ہیں جو نہایت توجہ طلب ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ آئندہ جنگیں پانی کے مسئلے پر ہوں گی مگر ہم نے مستقبل میں ایسی صورتحال سے مقابلہ کرنے کے لئے کوئی حل نہیں سوچا اور نہ ہی پانی کے ذخیرے بنائے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے ملک میں پانی کی قلت اور بجلی کا مہنگا اور نایاب ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ مگر ایسا بھی نہیں ہونا چاہیئے کہ ہم تمام تر ذمہ داری حکومتی ایوانوں پر ڈال کر خود بری الذمہ ہو جائیں۔ مہذب معاشروں میں کچھ ذمہ داریاں اس کے شہریوں پر بھی عائد ہوتی ہیں۔ مگر بد قسمتی سے ہمارے ہاں تو اپنا گھر صاف کر کے کوڑا کرکٹ گلی میں پھینکنے کا رواج عام ہے‘ اور پھر ہم ہر وقت اپنے ملک و حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ۔ اگر حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہی تو پھر کیا ہے ہم ہیں تو۔
 
کچھ اقدامات ایسے ہیں جو ہم سب بحیثیت شہری باآسانی کر سکتے ہیں۔ملک میں بڑھتی آلودگی سے کوئی بھی خوش نہیں ہو گا مگر اس پر قابو پانے کے لئے ہم سب انفرادی سطح پر ایسے اقدامات ضرور لے سکتے ہیں جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کم ہوگی بلکہ ہم بارش کی نعمت سے مستفید ہو سکیں گے۔ اس میں شجر کاری اور پودوں کی نگہداشت سر فہرست ہے۔ درختوں کی روز بروز بڑھتی کٹا ئی ایک لمحہ فکریہ ہے کیونکہ جس رفتار سے کٹائی ہو رہی ہے اس رفتار سے پیداوار بالکل نہ ہونے کے برابر ہے۔ اور ہم تو ان چند خوش نصیب ترین ممالک میں سے ہیں جن کے ہاں شجر کاری کا سیزن ہر سال دو بار آتا ہے‘ پہلا جنوری کے وسط سے مارچ کے وسط تک، اور دوسرا جولائی سے ستمبر کے وسط تک۔ مگر اس کے باجود ہمارے ہاں اس سے کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھایا جاتا۔ اور اگر پودے لگائے بھی جاتے ہیں تو ان کی نگہبانی اور حفاظت کی جانب بالکل توجہ نہیں دی جاتی جس کی وجہ سے وہ تناور درخت نہیں بن پاتے۔

ہم بھی اپنے اپنے گھروں میں، گملوں میں باغیچوں میں، دالانوں میں، چھتوں پر، اسکولوں، درسگاہوں، سڑک کنارے پودے لگا کر سکتے ہیں۔ کیونکہ یہی واحد علاج ہے گلوبل وارمنگ، گرین ہاؤس افیکٹ سمیت سیلابوں جیسے متعدد امراض کا۔ کیونکہ پودے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں جس کا فضا میں بڑھتا ہوا تناسب گرین ہاؤس ایفکٹ کی بنیاد سمجھا جاتا ہے اور جس سے بتدریج گلوبل وارمنگ ہو رہی ہے۔ یقین جانئیے صرف پودے لگا کر ہم بہت سے ماحولیاتی مسائل سے جان چھڑوا سکتے ہیں۔ پودوں اور درختوں کی وجہ سے بارشیں بھی بر وقت اور اچھے تناسب میں ہوتی ہیں۔
 
جہاں ہمیں اس وقت شجر کاری سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ وہاں اص طرف بھی سوچنا ہے کہ سڑکوں کی مبینہ کشادگی کا بہانہ بنا کر درختوں کو بے دری سے کاٹنا ۔ بچے کچے درخت واپڈا حکام کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں جو بجلی کی تاروں میں رکاوٹ کا بہانہ بنا کر کاٹ دیتے ہیں۔ اور جو واپڈا سے بھی بچ جائیں وہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے نذر ہوجاتے ہیں۔ ہمیں اپنے ارد گرد کا علاقہ سرسبزو شاداب بنائیں اپنے اور اپنی آنے والی نسلوں کے لئے مناسب آکسیجن اور خوراک کا انتظام کریں ورنہ تیزی سے گھٹتے ہوئے درختوں اور ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے قدرتی نظام بالکل برہم برہم ہو جائے گا ۔امیدِ واثق ہے کہ پاکستانی قوم ڈاکٹر ظفر اقبال نوری اور مصطفائی تحریک کی اِس شجر کاری مہم میں بھر پور حصہ لے گی۔ یوں ہم اپنے ملک میں کم ازکم سانس لینے کے قابل تو ہو سکیں گے۔ اﷲ پاک پاکستان کو خشحال بنائے۔ (آمین)
 

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430698 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More