ہمیں بڑے بزرگ بتاتے تھے. کہ محبت روگ ہے عجب سنجوگ ہے.
یہ کیسا روگ ہے. بڑے بوڑھے بتاتے تھے کئی قصے بھی سناتے تھے. مگر ہم مانتے
کب تھے یہ سب کچھ جانتے کب تھے بہت پختہ ارادے کس طرح ٹوٹ جاتے ہیں ہمیں
ادراک ہی کب تھا ہمیں اپنے آپ پر بہت کامل بھروسہ تھا ہمیں ایسا لگتا تھا
کہ ہمارے ساتھ کسی صورت بھی ایسا ہو نہیں سکتا. یہ دل کبھی قابو سے بے قابو
ہو نہیں سکتا. مگر پھر یوں ہوا نہ جانے کیوں ہوا جگر کا خوں ہوا تیرے ابرو
کی ایک جنبش پر. تیرے قدموں کی آہٹ پر. خوبصورت سی مسکراہٹ پر. تیرے سر کے
اشارے پر. صدائے دلربانہ پر. چہرۂ مصومانہ پر. نگاۂ قاتلانہ پر. ادائے
کافرانہ پر. گھائل ہوگئے ہم بھی بڑے بے باک پھرتے تھے. مائل ہوگئے ہم بھی
سخاوت کرنے آئے تھے. اور سائل ہوگئے ہم بھی بڑے بوڑھوں کے ان باتوں کے قائل
ہوگئے
کہ محبت روگ ہے عجب سنجوگ ہے یہ کیسا روگ ہے !!!!! |