کیا آپ کو دیسی گھی کے چند انمول فوائد معلوم ہیں؟

ویسے تو آج کل اکثر کھانے تیل میں پکائے جاتے ہیں مگر گھی وہ چیز ہے جو دہائیوں سے استعمال ہورہی ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ گھی کھانوں کو مزیدار کرنے کے ساتھ ساتھ جسم کے لیے کس حد تک فائدہ مند ہے؟ درحقیقت یہ متعدد فوائد کا حامل ہوتا ہے خاص طور پر اگر دیسی گھی کی بات کی جائے تو جو مکھن کی شفاف شکل ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ اس میں سے پانی اور دودھ کے ٹھوس اجزاء کو نکال دیا گیا ہے اور نکتے دار اور ہموار مواد بچ گیا ہے۔ اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
 

image


جسمانی توانائی کے لیے بہترین گھی جسمانی توانائی کے لیے ایک اچھا ذریعہ ہے، اس میں موجود فیٹی ایسڈز جسمانی توانائی بحال رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر قبض کے مسئلے سے دوچار ہیں تو گھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ سونے سے پہلے ایک یا 2 چائے کے چمچ گھی کو گرم دودھ میں ملاکر پی لیں جو کہ قبض سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے-

دیسی گھی ایسے اہم امینو ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ چربی اور فیٹ سیلز کو سکڑنے میں مدد دیتے ہیں، تو اگر آپ کو لگتا ہے کہ جسم بہت تیزی سے چربی اکھٹا کررہا ہے تو دیسی گھی کا اضافہ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

اسی طرح اس میں لنولینک ایسڈ بھی موجود ہے جو کہ اومیگا سکس فیٹی ایسڈز کی ایک قسم ہے، جس کا استعمال جسمانی وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے۔ اومیگا سکس فیٹی ایسڈز چربی کا حجم کم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے، جس سے توند سے نجات میں مدد ملتی ہے۔ دیسی گھی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی موجود ہیں، جو پھیلتی کمر کو کم کرنے اور چربی گھلانے کے لیے فائدہ مند ہیں۔

اگر تو آپ گھی یا یوں کہہ لیں دیسی گھی استعمال کرنے کے عادی ہیں تو آپ کو وٹامنز سپلیمنٹس لینے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک چمچ گھی میں وٹامن اے (ہڈیوں، جلد اور جسمانی دفاعی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ضروری)، وٹامن ڈی (کیلشیئم جذب کرنے میں مدد دینے والا)، وٹامن ای (آنکھوں اور دماغ کے لیے بہترین) اور وٹامن کے (خون پتلا رکھنے میں مددگار) موجود ہیں، یہ وہ وٹامنز ہیں جن کی جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔

صحت مند چربی گھی میں سچورٹیٹڈ فیٹ موجود ہوتا ہے جس کا استعمال معتدل مقدار میں کیا جانا چاہئے خاص طور پر اگر دل کے امراض کا سامنا ہو، مگر اس میں فیٹی ایسڈز بھی موجود ہوتے ہیں جو کہ میٹابولزم پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں، یہ فیٹی ایسڈز دماغی افعال اور اعصابی نظام پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
 

image


اس کے علاوہ گھی معدے کے لیے بھی بہترین ہے کیونکہ گھی میں ایسا فیٹی ایسڈ موجود ہوتا ہے جو غذائی نالی کا ورم کم کرتا ہے اور نظام ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔ درجہ حرارت میں پکنے والے کھانے اگر گھی سے بنائے جائیں تو ان میں پیدا ہونے والے مضر صحت اجزاء بننے کی فکر نہیں کرنا پڑتی، جبکہ تیل سے پکے پکوانوں میں ایسا نہیں ہوتا۔

گھی جسمانی وزن میں کمی اور بلڈ پریشر سمیت مختلف اقسام کے کینسر کے خلاف مزاحمت کرتا ہے، تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، مگر یہ واضح رہے کہ دیسی گھی میں قدرتی طور پر جز کافی مقدار میں ہوتا ہے۔ جلد کو ہموار کرے گھی کو جلنے کے زخم یا سوجن وغیرہ کے لیے قدرتی دوا کے طور پر بھی متاثرہ حصے میں لگا کر استعمال کیا جاسکتا ہے، کیونکہ اس سے ورم میں کمی آنے کا امکان ہوتا ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Desi ghee has been a favourite in most Indian households. It is an ancient remedy for cold, cough and soft skin, but in the last few years the credibility of saturated fats like desi ghee has been debatable. Some believe that saturated fats are the bad fats but a growing body of research and most health experts agree that naturally occurring saturated fats such as desi ghee are actually good for your health.