مَلک مُمتاز قادری تیرے نَثار

محترم قارئین السلام علیکم

جب سے گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا قتل ہُوا ہے ہمیں ایک بات شِدت سے مِحسوس ہُورہی ہے کہ ہمارا قومی میڈیا شائد امریکیوں کی جانبداری اور خُوشنودی حاصِل کرنے کیلئے جسطرح اِس تمام واقعہ کو پیش کررہا ہے اِسمیں عوامی اُمنگوں کو پامال کیا جاتا رہا ہے اور تمام قوت اِس بات پر صرف کی گئی کہ لوگ اِس معاملہ پر تعزیت اور مُعذرت کریں اور ملک ممتاز قادری کو ایک قاتل، اور مُتشدد کے روپ میں پیش کیا جاتا رَہا لیکن میں سلام پیش کرتا ہُوں اُن تمام غیور مبصرین اور سیاسی شخصیات کو جنہوں نے اِس تمام امریکی ایجنڈے کا حِصہ بننے کے بجائے ملک ممتاز قادری کو قُوم کا ھیرو ثابت کیا اور اِس تمام معاملے پر معذرت اور تعزیت سے بَرملا بڑی جُرأت کیساتھ اِنکار کردِیا۔

جبکہ ایک نام نہاد مذہبی اِسکالر جو اپنی جان بچانے کے خوف سے پاکستان سے مفرور بیرونِ مُلک چُھپ کر بیٹھا ہے اِسے آزادیِ اظہار کے قتل سے تعبیر کرتا رَہا۔

بِہرحال کُچھ مادر پَدر آزاد لِبرل ذہن سماجی کارکنوں اور غامدیت کے پرستاروں کے ذریعہ اِس تمام معاملے پر میڈیا کے توسط سے اِتنی گرد اُڑائی گئی کہ چاہے آدھا فیصد ہی سَہی بھولے بھالے اور ناپُختہ ذہنوں میں سوال اُٹھنے لگا کہ کیا اسلام اِختلاف رائے کا حق نہیں دیتا جو ایک شخص کی جان ملک ممتاز قادری نے چھین لی اِس طرح تُو کوئی بھی اپنے خیالات کا اظہار نہیں کرپائے گا۔

یہ کالم اپنے اُنہی بھولے بھالے مسلمان بھائیوں کیلئے لکھ رَہا ہُوں ورنہ پُورے پاکستان کے غیور مسلمان ہی اِس مُعاملے کی حقیقت سے باخبر ہیں۔

مُحترم قارئین کرام اسلام ہرگِز ہر گِز اِختلافِ رائے کا مُخالف نہیں بلکہ اسلام تو دِینِ رحمت ہے اور مسلمانوں میں فقہی اختلاف زِحمت نہیں بلکہ رِحمت ہے اسی لئے مسلمانوں میں بے شُمار فِقہی اختلاف موجود ہُونے کے باوجود مسلمانوں میں اخوت بھی ہے اور بھائی چارہ بھی موجود ہے۔

لیکن رِسالتماب صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گُستاخی کی سزا کا تعین انسانوں کا بنایا ہُوا نہیں بلکہ یہ قانون تو خُود خُدائے رَحمٰن عزوجل کا ترتیب دِیا ہے اور خُدا کے قانون کو کالا قانون کہنے والا کسطرح دائرہِ اسلام میں باقی رِہ سکتا ہے۔

اور جہاں تک یہ سوال اُٹھایا جاتا ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہِ اجمعین کے زمانے میں یہ قانون کیوں نہیں تھا تو ایسا سوال کرنے والے امریکی ایجنٹ احمقوں کی جنت میں رِہتے ہیں کیونکہ اس قانون کا اِطلاق تُو حضرت عُمر رضی اللہُ تعالٰی کے ایک فیصلے نے اُسی دِن کردیا تھا جب ایک نام نہاد مسلمان (مُنافِق) نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلہ کو ماننے سے اِنکار کرتے ہُوئے اپنا فیصلہ حضرتِ عُمرِ فاروق رضی اللہُ تعالٰی عنہُ سے کروانا چاہا تُو حضرت عُمر رضی اللہُ تعالٰی نے اُسکی گردن سر سے جُدا کرتے ہُوئے اِرشاد فرمایا تھا کہ جِسے اللہ کے رَسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ پسند نہیں اُسکا فیصلہ عُمر کی تلوار کرے گی (رضی اللہُ عنہُ)۔

میرے بھائی ایک مِثل مشہور ہے کہ دُشمن کا دوست بھی دُشمن ہُوتا ہے اور سلمان تاثیر نے ملک ممتاز قادری کے ماں باپ کو گالی نہیں دِی تھی جو ملک ممتاز قادری خاموش رہتا بلکہ سلمان تاثیر نے حَکومت کے نشے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گُستاخ کو نا صِرف مظلوم و بیگُناہ کہا بلکہ جُوشِ خِطابت میں قانونِ توھینِ رسالت(صلی اللہُ علیہ وسلم) کو ہی کالا قانون کہہ گئے جِس سے جَہاں ایک طرف وہ خُود گُستاخی کے مُرتکب ہوئے تو دوسری طرف اُنکے اِس بیان سے کروڑوں مسلمانوں کی دِل آزاری بھی ہُوئی اگر یہ اقدام ملک ممتاز قادری نہیں اُٹھاتا تُو شائد کوئی اور اُٹھاتا کیونکہ سوال ہماری عزت نفس کا نہیں تھا نہ ہی یہ کوئی قومی معاملہ تھا یہ تو غیرت ایمانی کا سوال تھا یہ جواب تھا اُمت مسلمہ کی جانب سے اُن صہیونیوں کو کہ ابھی غیرت مُسلم زندہ ہے کہ جان لو جب ہَم اپنے کلمہ گُو بھائی کو صِرف گُستاخ کی حِمایت پر مُعاف نہیں کرسکتے تُو تُمہاری گُستاخی کو کیسے مُعاف کرسکتے ہیں۔

اور یہ اقدام یُوں بھی ضروری تھا کہ آئندہ کوئی بھی اپنے منصب اور اپنی پوزیشن کے غرور میں مُبتلا ہُوکر تُوھین رِسالت (صلی اللہ علیہ وسلم) کے قانون پر لَب کُشائی کرتے ہُوئے ہَزار مرتبہ سوچ لے کہ نہ ہی یہ کوئی سیاسی مسئلہ ہے اور نہ ہی کوئی فِقہی مسئلہ ہے بلکہ یہ ایک غیرت ایمانی کا مُعاملہ ہے کہ جِس پر تمام اُمت مسلمہ نہ صرف مُتحد ہے بلکہ ہر ایک مُسلمان اِسکی خاطر اپنی جان دے بھی سکتا ہے اور کسی گُستاخ کی حمایت پر اُس حامی کی جان لے بھی سکتا ہے۔

اور یہ سعادت مَلک ممتاز قادری کے حِصے میں لکھی جا چُکی تھی اور آج کراچی سے لیکر خیبر تک اور جہاں جہاں تک یہ خَبر پُہنچ رہی ہے وہاں کے مسلمانوں کے دِل میں مَلک مُمتاز قادری کیلئے عقیدت کا جذبہ بیدار ہورہا ہے۔

اور آج ہر ایک مسلمان جذبہ ایمانی سے لبریز ملک ممتاز قادری کے اِس اقدام پر نثار ہونے کیلئے بے چین ہے اور ایک غریب مزدور کا بیٹا آج ہر ایک مسلمان کی دُعاؤں کا محور ہے لاکھوں مسلمانوں کی آنکھیں ملک ممتاز قادری کو یو ٹیوب پر پولیس اسٹیشن میں نعتیں پڑھتا دیکھ اشکبار ہیں اور ملک ممتاز قادری کی رِہائی کیلئے اللہ کریم کی بارگاہ میں دُعا گو ہیں۔

آج میری جھولی میں ہماری ویب پر لکھے ہُوئے صرف 100 آرٹیکل ہیں جنہیں مَلک ممتاز قادری کے نام کرتے ہُوئے اُس جَذبہ ایمانی پر نِثار کرتا ہُوں جو جذبہ ایمانی اللہ کریم نے اپنے مدنی مِحبوب (صلی اللہ علیہ وسلم) کی نعتیں پڑھنے کے سبب مَلک ممتاز قادری کو عطا فرمایا

مَلک ممتاز قادری تیرے نِثار
مِیری ہر سُوچ ہر افکار

تُو نے رَکھی ہے لاج مُسلم کی
تُجھ پہ رِحمت کرے پروردگار

تُجھ کو ہَر دَم سلام کرتی ہیں
چَشمِ پاکیزہ ہُوکہ اشکبار

مَلک مُمتاز قادری تُجھے سلام
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1095725 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More