آج سے تقریبا٢٥ سال آپ پیچھے جائے اگر اس دور کے بچوں کا
تجربہ کریں تو اس دور کے بچے بہت زیادہ چست اور صحت مند ہوتے تھے .کیوںکے
اس دور میں بچے مٹتی میں کھلتے تھے کمرو میں بند ہونے کے بجایے تازہ ماحول
میں کھیلنا پسند کرتے تھے ایسی گیمز کھیلتے تھے جس سے ہر دم وہ چست رہتے
اور ان بچوں میں بیماریاں بہت کم ہوتی تھی اسکی سب سے بڑی وجہ جو ماہرین نے
بتائی ہیں کے بچوں کے لئے بھاگ دوڑ جیسی گیمز بہت ضروری ہیں ایسی گیمز
کھیلنے سے بچے بہت سی بیماریوں سے بچیں رہتے ہیں کیوں کے ان گیمز سے بچوں
میں وزن،کولیسٹرول،بلڈسرکولیشن،ہائی بلڈ پریشر،انیمیا،ہارٹ اٹیک جیسی
بیماریوں سے بچیں رہتے تھے. لیکن اگر ہم آج کے دور کے بچوں کی بات کرے تو
یہ سب بیماریاں ان میں آم ہیں.آج کے اور کل کے دور میں بہت فرق ہیں.یہ فرق
اینڈرائڈ سمارٹ فون نے پیدا کیا ہیں.سمارٹ فونز نے بچوں کی دنیا کو بدل کر
رکھ دیا.آج کے دور کے بچوں کو سمارٹ فونز نے سست اور بہت سی بیماریوں میں
مبتلا کرکے رکھ دیا ہیں جس عمر میں بچوں کو کھیلنا چاہیے اس عمر میں بچے
کمرو میں بند ہو کر قدرتی ماحول سے رابطہ ٹورکر اینڈرائڈ سمارٹ فونز سے
دوستی کرلی ہیں لیکن سمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچے کمزور ہوتے جا رہے
ہیں.بچے بہت شوق سے گیمز کھیلتے سمارٹ فونز اور کمپیوٹرز میں.ماہرین کے
مطابق اس سے بہت سی بیماریا پیدا ہو رہی ہیں. یہ سچ ہے کہ کچھ مطالعات نے
کچھ ویڈیو گیمز دکھایا ہے تاکہ آنکھوں کی آنکھ سے متعلق معاونت، مسئلہ حل
کرنے کی صلاحیتوں اور معلومات پر عمل کرنے کے دماغ کی صلاحیت کو بہتر بنایا
جا سکے. لیکن بہت زیادہ ویڈیو گیم کھیل ہی کھیل میں صحت کے مسائل کا باعث
بن سکتی ہے. اگر آپ ہمیشہ ویڈیو کھیلوں کے اندر اندر ہو تو کافی فعال کھیل
اور مشق حاصل کرنا مشکل ہے.
اپنے بچو کو زیادہ سمارٹ فونز استعمال کرنے سے منع کریں.اگر ہم نے اس بھڑتی
ہوی بیماری پر قابو نہ پایا تو بچو کی دنیا تباہ ہو جائے گی .اپنے بچو کو
قدرتی ماحول سے منسلک کریں انکو نصیحت کرے کے وہ ایسی گیمز کھیلے جس سے
انکا جسم مظبوط ہو اور سارا دن بچے چست رہے .اگر ہم نے اس بیماری پر قابو
پالیا تو ہم انکو وزن،کولیسٹرول،بلڈسرکولیشن،ہائی بلڈ پریشر،انیمیا،ہارٹ
اٹیک جیسی بیماریوں سے بچا سکتے ہیں. |