تبدیلی

بھارتی مبصرین کے مطابق الیکشن شفاف تھے کچھ نظامی مسائل تھے اور کوئٹہ میں کچھ حالات خراب بھی ہوئے لیکن پاکستانی قوم کے جذبوں کی داد دیتے ہوے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی جیسی کوئی چیز نہیں ہوئی اور یہ الیکشن پہلے سے بہتر تھے۔جنرل الیکشن 2018 ء پاکستانی تاریخ کا انوکھا الیکشن تھا۔یہ الیکشن پاکستان کی تاریخ کا مہنگاترین تھا کیونکہ اس پرتقریباًبیس ارب روپے خرچ ہوئے۔ اس الیکشن کو کامیاب اور شفاف بنانے کیلئے نگران حکومت نے اہم کردار ادا کیا۔

تبدےلی

جولائی 2018ء کو پاکستان میں جوعام انتخابات ہوئے جس میں ایک سیاسی پارٹی نے نہ صرف وفاق بلکہ صوبائی سطح پر بھی ہر صوبے سے اچھی کامیابی حاصل کی۔ دوسری سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات لگائے گئے اور کچھ نے تو باقاعدہ طور پر الیکشن دوبارہ کرانے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اگر دوسری طرف نظر ڈالی جائے تو یورپی اور بھارتی مبصرین کے مطابق الیکشن شفاف تھے کچھ نظامی مسائل تھے اور کوئٹہ میں کچھ حالات خراب بھی ہوئے لیکن پاکستانی قوم کے جذبوں کی داد دیتے ہوے ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی جیسی کوئی چیز نہیں ہوئی اور یہ الیکشن پہلے سے بہتر تھے۔جنرل الیکشن 2018 ء پاکستانی تاریخ کا انوکھا الیکشن تھا۔یہ الیکشن پاکستان کی تاریخ کا مہنگاترین تھا کیونکہ اس پرتقریباًبیس ارب روپے خرچ ہوئے۔ اس الیکشن کو کامیاب اور شفاف بنانے کیلئے نگران حکومت نے اہم کردار ادا کیا۔اس الیکشن میں ایک ایف۔ اے اور بی۔ اے پاس امیدوارکو منتخب کرنے کیلئے اٹھارہ سال سے اوپر ہر شہری چاہے وہ ان پڑھ ہے یا پی ایچ ڈی وہ پر جوش تھا۔حالیہ الیکشن میں سابقہ آرمی چیف آف آرمی سٹاف راحیل شریف صاحب بھی لائن میں اپنی باری کاانتظار کرتے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس ایک امیدوار بڑے پرٹوکول کے ساتھ پولنگ بوتھ پر اپنا ووٹ کاسٹ کرتا ہے۔ ڈسپلن کی زندہ اور انتہائی معتبر مثال سابقہ آرمی چیف باہر لائن میں ہے اور حاضر سروس فوجی سپاہی اندر اپنے فرائض انجام دے رہا ہے۔ لیکن سابقہ آرمی چیف کو کوئی پروٹوکول نہیں۔لاہور میں رہائش پذیر خرسند بالیال کا تعلق خواجہ سرا کمیونٹی سے ہے اور حالیہ الیکشن کو تاریخ کا سب سے بہتر اور شفاف الیکشن قرار دیتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ الیکشن میں خواجہ سرا کمیونٹی کو جو شمولیت کا موقع دیا گیا ہے اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور شکر ہے خدا کا کہ حکومت پاکستان اور عدلیہ کو خواجہ سرا کمیونٹی کا خیال آیا اور ہمیں بھی حقوق کی فراہمی کیلئے کام شروع کر دیا گیا خرسند کہتی ہیں کہ حالیہ الیکشن میں جس طرح سے خواجہ سراؤں کو الیکشن میں بھرپور شمولیت کا موقع دیا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں ہمارے لئے حالات سازگار ہونگے اور جن مسائل کا ہم ماضی میں سامنا کرتے رہے ہیں ان سے چھٹکارہ مل سکے گااور ہمارے لئے ایسے مواقع پیدا کئے جائیں گے جن سے نہ صرف ہمارا معیار زندگی بلند ہوگا بلکہ ہمارے لئے ایسے پروگرام تشکیل دئیے جائیں گے جن کی بدولت ہم ملک و قوم کی خدمت کر سکیں گے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کے منشور پڑھ کر شدید حیرانگی ہوئی کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی بھی سیاسی پارٹی نے تیسری جنس کی فلاح و بہبود کے حوالے سے اپنے پارٹی منشور میں کچھ نہیں لکھا جو کہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے کیونکہ اگرہم تیسری جنس ہیں تو ساتھ ریاست اسلامی جمہوریہ پاکستان کے باشندے بھی ہیں اور ہماری ریاست کا آئین کہتا ہے کہ ریاست میں رہنے والے تمام باشندوں کے حقوق مساوی ہیں تو پھر ہمارے ساتھ کسی قسم کا فرق نہیں ہونا چاہئے ۔خرسندکا کہنا تھا کہ جب ہمیں شناختی کارڈ جاری کر دیا گیا ہے تو پھر اس شناختی کارڈ کی لاج بھی رکھی جائے اور ہمیں نہ توتضحیک کا نشانہ بنایا جائے اور نہ ہی ہمارے کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں جو کہ ہمیں احساس کمتری کا شکار کرتی ہوں ۔ہم سمجھتے ہیں کہ خرسند کی طرح دیگر خواجہ سراؤں کو بھی تیسری جنس کاشناختی کارڈجاری ہونے کے بعد بہت اطمینان ہے اور وہ اس حوالے سے پر امید ہیں کہ وہ اب مسائل کی دلدل میں نہیں پھنسیں گے بلکہ ان کیلئے آسانیاں پیدا کی جائیں گی جو کہ انہیں مزید با اعتماد بنائیں گی اور وہ بہتر طریقے سے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں گے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواجہ سراؤں کی تعلیم و تربیت کیلئے مزید ادارے قائم کئے جائیں جبکہ پہلے سے قائم شدہ اداروں میں خواجہ سراؤں کی حاضری یقینی بنائی جائے اور تعلیمی اداروں میں خواجہ سراؤں کے داخلے کے نظام کو آسان سے آسان بنایا جائے تاکہ تعلیمی اداروں میں خواجہ سراؤں کی حاضری سو میں سے کم از کم ستر فیصد یقینی بنائی جا سکے ۔ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں خواجہ سراؤں کو تسلیم کرنے کا شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر جنسی امتیاز جاری رکھا جائے گا تو معاشرتی ترقی ممکن نہیں ہو گی بلکہ مسائل میں روز بروز اضافہ ہو گا۔

Wajahat Hussain Qazi
About the Author: Wajahat Hussain Qazi Read More Articles by Wajahat Hussain Qazi: 17 Articles with 15097 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.