روسی کمپنی کلاشنکوف نے ایک پرانے انداز کی الیکٹرک کار
متعارف کروائی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ کار معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کا
مقابلہ کرے گی۔
مشہورِ زمانہ کلاشنکوف رائفل (اے کے 47) بنانے والی کمپنی نے سی وی 1 نامی
اس کار کا نمونہ ماسکو میں ایک تقریب میں متعارف کروایا ہے۔
|
|
کمپنی کا کہنا ہے کہ سی وی 1 1970 کی دہائی میں مقبول سوویت ہیچ بیک کار کے
طرز پر بنائی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک جدید ترین سپر کار ہو گی۔
جمعرات کے روز ایک بیان میں کمپنی کا کہنا تھا کہ سی وی 1 میں انتہائی جدید
ترین نظام لگائے گئے ہیں جو ’الیکٹرک کار بنانے والی عالمی کمپنیوں جیسے کہ
ٹیسلا‘ کا مقابلہ کریں گے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب یہ گاڑی مکمل طور پر تیار کر لی جائے گی تو
اس کی رفتار موجودہ الیکٹرک گاڑیوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہو گی اور
یہ ایک چارج پر ساڑھے تین سو کلومیٹر کا سفر کر سکے گی۔
کیونکہ یہ ایک ابتدائی پروٹوٹائپ ہے اسی لیے گاڑی کی قیمت فی الحال نہیں
بتائی گئی۔
روسی کمپنی کلاشنکوف اپنے برانڈ کو مختلف اطراف لے جانے کے لیے کوشاں رہی
ہے اور حال ہی میں انھوں نے کپڑوں کی ایک لائن بھی لانچ کی ہے جس کے ساتھ
ساتھ ذاتی استعمال کی اشیا جیسے کہ سمارٹ فون کور اور چھتریاں بھی متعارف
کروائی گئی ہیں۔
کمپنی کے الیکٹرک گاڑیوں کے میدان میں قدم رکھنے پر ماسکو میں ملا جلا
ردِعمل سامنے آیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے جلد ہی کمپنی کے فیس بک پیچ پر اپنے خیالات کا اظہار
کرنا شروع کر دیا اور کچھ نے تو اسے ’زومبی لائک‘ کہنا شروع کر دیا جبکہ
کچھ نے اسے ’زبردست‘ قرار دیا۔
ایک صارف نے کہا کہ ’آپ کے ٹینک تو بہت اچھے ہیں مگر بہتر ہو گا کہ آپ
گاڑیوں سے دور ہی رہیں۔‘
|
|
اسی ہفتے کے آغاز میں کلاشنکوف نے ایگورک نامی ایک روبوٹ بھی متعارف کروایا
تھا جس کا قد چار میٹر ہے اور وزن 4.5 ٹن ہے جس کا مقصد انجینیئرنگ اور
جنگی کام کرنا ہے۔
ایک ایسے وقت پر جب دنیا میں روبوٹ چھوٹے سے چھوٹے ہو رہے ہیں، کمپنی کو
اپنے قدرے پرانے انداز کے بھاری بھرکم سٹائل پر کمپنی کا مذاق اڑایا گیا ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ انھیں امید ہے کہ 2020 تک وہ اس روبوٹ کا بہتر ورژن
متعارف کروائیں گے۔ |
|